'' سمجھنا پڑے گا ''... از قلم : '' ندیم راہی سلطانپوری ''
'' سمجھنا پڑے گا '' از قلم : '' ندیم راہی سلطانپوری '' '' قمر نام کے استاد کا ایک نئی اسکول میں تبادلہ ہو جاتا ہے قمر صاحب اسکول میں جوائن ہو جاتے ہیں اس کے بعد صدرِ مدرس انہیں پانچویں جماعت دیتے ہیں اور کلاس روم میں لے جاتے ہیں اور تمام بچو سے مخاطب ہو کر کہتے ہیں کہ آج سے آپ کے قمر سر نئے استاد ہے ! تعارف ختم ہونے کے بعد صدرِ مدرس آفس چلے جاتے ہیں ! قمر سر ہر ایک طالب علم سے تعارف لیتے ہیں آخر میں ایک فراز نام کے طالب علم کا نمبر آتا ہے تو کلاس کے سارے بچے ہسنے لگتے ہیں ! قمر سر اندازہ لگا لیتے ہیں کہ کچھ نہ کچھ گڑ بڑ ہے اسی لیے تو بچے ہنس رہے ہیں استاد بچو سے مخاطب ہو کر کہتے ہیں کہ آپ ہنس کیوں رہے ہیں؟ تمام بچو نے کہا کہ سر '' فراز'' کو کچھ نہیں آتا وہ اسی طرح خاموش رہتا ہے جواب نہیں دیتا ہے اور پڑھتا لکھتا بھی نہیں ہے ! اس وقت قمر سر نے بچو سے کہا بچو ایسا نہیں کہتے فراز بھی آپ کی طرح ہوشیار قابل ہے دھیرے دھیرے وہ بھی آپ ہی کی طرح جوابات دینے لگے گا ان شاء اللہ آپ دیکھنا آگے آگے کیا ہوتا ہے ! بچے پھر خاموش ...