محبوب صلعم کی ازوزج اور اولاد کا ذکرقرآن مجید میں کیا گیا ہے: ان کی سیرتِ پاک کا مطالعہ مسلمانوں کے لیے ایک اہم دینی فریضہ ہے۔نبی خانہ مبارک بیدر میں چوتھی مجلس میلاد کا انعقاد،حضرت علامہ مولانامفتی محمد حنیف قادری نظامی کا پر اثر خطاب۔
بیدر29اگسٹ(نامہ نگار) حضور اقدس ﷺکی ازوزاج اور اولاد کا ذکرقرآن مجید میں کیا گیا ہے۔حضور ﷺ کی ازواج مطہرات:آپ ﷺ کے نکاح جن پر محدثین اور مورخین کا اتفاق ہے گیارہ ہیں۔ ان میں سے سب سے پہلا نکاح حضرتہ خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ہوا جو کہ بیوہ تھیں۔ آپ ﷺ کی ازواج مبارکہ کی تفصیل، حضرتہ خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، حضرتہ سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، حضرتہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا،حضرتہ حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا،حضرتہ زینب بنت خزیمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا،حضرتہ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا،حضرتہ زینب بنت جحش رضی اللہ تعالیٰ عنہا، حضرتہ جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا،حضرتہ ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا،حضرتہ صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا،حضرتہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا۔اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کل 11ازواج تھیں۔اپ کی زندگی میں 2بیویاں کا وصال ہوا اور باقی 9زندہ تھیں۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم جتنے بھی نکاح فرمائے وہ خواتین کی بھلائی کے لیے کئے۔ان پاکیزہ وروحانی خیالات کا اظہارحضرت علامہ مفتی محمد حنیف قادری نظامی بانی مدرسہ دارالعلوم بھجتہ الاانوار طاہریہ حیدرآباد نے نبی خانہ مبارک بیدر میں جناب ڈاکٹرالحاج سیّدحسام الدین قادری عزیز صدر قاضی دارالقضاء ت بیدر کی نگرانی میں منعقدہ 12/روزہ محافل میلاد النبی ﷺ کی چوتھی مجلس میلاد کو بعنوان”سیرت وعظمت اولاد وبنات مصطفی ﷺ“،کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے تین بیٹے (حضرت قاسم، عبداللہ، اور ابراہیم) اور چار بیٹیاں (حضرتہ زینب، رقیہ، ام کلثوم اور فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہ) شامل تھیں۔ ان کی عظمت و فضیلت، اور ان کی سیرتِ پاک کا مطالعہ مسلمانوں کے لیے ایک اہم دینی فریضہ ہے۔ حضرتہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی عظمت کا خاص طور پر ذکر کیا جاتا ہے، کہ وہ اہل بیت میں سب سے افضل اور نبی کریمؐ کی تمام اولاد میں سب سے آخر میں وفات پانے والی ہیں۔اولادِ مصطفی: بیٹے، حضرت قاسم بن محمد: یہ بچپن ہی میں وفات پا گئے،حضرت عبد اللہ بن محمد: یہ بھی بچپن میں ہی وفات پا گئے تھے، حضرت ابراہیم بن محمد: یہ نبی کریمؐ کے سب سے چھوٹے صاحبزادے تھے اور یہ بھی بچپن میں انتقال کر گئے بیٹیاں: حضرتہ زینب بنت محمد رضی اللہ عنہا: یہ نبی کریمؐ کی سب سے بڑی صاحبزادی تھیں • رقیہ بنت محمد رضی اللہ عنہا: یہ نبی کریمؐ کی دوسری صاحبزادی تھیں • ام کلثوم بنت محمد رضی اللہ عنہا: یہ نبی کریمؐ کی تیسری صاحبزادی تھیں • فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا: یہ نبی کریمؐ کی سب سے چھوٹی صاحبزادی تھیں اور ان کی فضیلت بہت بلند ہے۔ عظمت و فضیلت• آپؐ کی اولاد کا تمام مسلمانوں کے لیے یہ مقام ہے کہ وہ اہل بیت میں شمار ہوتے ہیں، جن سے محبت کرنا ایمان کا حصہ ہے، خاص طور پرحضرتہ فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا کی عظمت کا ذکر کرتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ وہ نبی کریمؐ کی تمام اولاد میں سب سے آخر میں وفات پانے والی تھیں، اور ان کا المقام و مرتبہ بہت بلند ہے۔ ان کی سیرت و عظمت کو سمجھنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کیونکہ یہ اہل بیت کے مقام کو اجاگر کرتا ہے جو مسلمانوں کے لیے ایک بہترین نمونہ ہے۔رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تین دختران کا نکاح نبوات سے پہلے فرمائے۔حضرتہ زینب رضی اللہ عنہ کو دو اولادیں ہوئیں۔اور اپ کا وصال 7ھ کو ہوا۔حضرتہ رقیہ کانکاح اپ نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالئ سے فرمایا۔حضرتہ رقیہ سواری پہ سوار ہوتیں اور حضرت عثمان غنی پیدال ہوتے۔حضرت فاطمہ رضی اللہ کا نکاح حضرت علی رضی اللہ سے فرمایا۔ حضرت علی رضی اللہ تعالئ عنہ نے حضرتہ فاطمہ رضی اللہ عنہ کی زندگی میں دوسرا نکاح نہیں فرمایا۔اللہ خود فرماتا ہے کہ اے محبوب صلعم اپ اپنی بیٹویوں سے فرماد یجے کہ و پردے کو اپنے سرورں پر ڈال لیں (چادریں)کو۔مولانا نے جناب قاضی سید لطیف الدین قادری خسرو صدر قاضی مرحوم کے لیے دعائے مغفرت فرمائی۔قاضی سیّداویس احمد برادر قاضی نے تمام مہمانوں اور عاشقان رسول اللہ ﷺ کا استقبال کیا اورانتظامات کی نگرانی کی۔ جلسہ کی کارروائی کا آغازمحمد رفیع الدین نوری کی قراء ت کلام پاک سے ہوا۔جناب قاضی سیّد معین الدین حمزہ، محمد شفیع الدین، زینب بی بی، اور دیگرنے حمدونعت کا نذرانہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔مولانا کی دعائے سلامتی کے بعد سلام وفاتحہ کے بعدیہ روحا نی تقریب تکمیل ہوئی۔ جناب محمدعطاء اللہ صدیقی،نے نظامت کے فرائض بحسن خوبی انجام دیئے۔مولانا مفتی محمد فیاض الدین نظامی صدر نائب قاضی دارالقضاء ت بیدر نے اظہار تشکر کیا۔۔۔
Comments
Post a Comment