بیاول تعلقہ میں ۲۱ سالہ نوجوان عمران پٹیل کا بے رحمانہ قتل – دیہی علاقہ میں خوف و دہشت کا ماحول۔
جلگاؤں (عقیل خان بیاولی) بیاول تعلقہ کے ویراولی۔دہی گاؤں راستہ پر ایک ۲۱ سالہ نوجوان کے سفاکانہ قتل نے پورے ضلع کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس لرزہ خیز واردات میں ملوث دو مشتبہ ملزمان نے خود ہی پولیس اسٹیشن جا کر جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق واقعہ یہ ہےکہ مہلوک نوجوان عمران یونس پٹیل (عمر ۲۱) دراصل دھرن گاؤں تعلقہ کے ہنو منت کھیڈا گاؤں کا رہائشی تھا۔ وہ ان دنوں بیاول تعلقہ کے دہی گاؤں میں اپنے ماموں کے پاس رہائش پذیر تھا۔ جہاں وہ اس کے ضعیف بیمار والد کی نگرانی کیا کرتا تھا ۔ویراولی۔دہی گاؤن راستہ پر، خیروا گاؤں کے قریب اُس پر دھار دار ہتھیاروں سے جسم و سر پر جان لیوا حملہ کیا گیا جس میں اُس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔واقعے کے بعد دو مشتبہ ملزمان گیانیشور پاٹل (عمر ۱۹) اور گجانن رویندر کولی (عمر ۱۹) موٹر سائیکل پر سوار ہو کر براہِ راست بیاول پولیس اسٹیشن پہنچے اور پولیس کے سامنے پیش ہو کر اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔اس واقعہ سے قانون و امن و امان پر سوالیہ نشان بن گیا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے جلگاؤں ضلع میں قتل، لوٹ مار زنا بالجبر کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ نظر آ رہا ہے، جس سے امن و قانون پر سوالات کھڑے ہورہے ہیں۔ محض ۲۰ روز قبل ہی جامنیر تعلقہ میں سلیمان پٹھان نامی شخص کو بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔ دن بہ دن چوری مار پیٹ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں عوام کا کہنا ہے کہ مجرموں میں پولیس کا خوف ختم ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے اس طرح کے سنگین جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔فی الحال بیاول پولیس اس معاملے کی گہرائی سے تفتیش کررہی ہے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی کی فضا پائی گئی تھی، تاہم پولیس نے بروقت کاروائی کرکے حالات پر قابو پالیا ہے۔ قتل کے اصل محرکات کیا تھے؟، اس کی کھوج میں تفتیشی عملہ مصروف ہے۔ عوام میں شدید غصہ نظر آرہاہے مہلک کے رشتے داروں کا کہنا ہے کہ مارنے والے صرف یہ دو نہیں اور بھی ہو سکتے ان کی تلاش کی جاۓ۔عمران کی تدفین آج عمل میں آئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اس موقع پر پولیس کا سخت بندوبست دیکھنے کو ملا قصبہ و تعلقہ بھر میں اضافی پولیس فورس تعینات بڑھا دی گئی ہے ۔
Comments
Post a Comment