Posts

Showing posts from October, 2024

ضلع پریشد اردو اسکول کمبھاری میں " میری اپنی لائبریری" سرگرمی کا کامیاب انعقاد۔

Image
شولاپور : نامہ نگار (شاہین پا نگل) ضلع پریشد اُردو اسکول کمبھاری ضلع شولاپور میں دیہات کے بچوں کو "کتب خانے" کا تعارف اور اس کی اہمیت و افادیت کو بتانے کی غرض سے اسکول کی جانب سے رہنمائی گئی جس سے تحریک پا کر اسکول ہٰذا کے طالب علموں نے اپنے گھروں میں اپنا ذاتی کتب خانہ "میری اپنی لائبریری " بنوا کر چھٹیوں میں بھی پڑھائی کا اچھا خاصا ماحول بنا لیا اور دلچسپی سے روزانہ پڑھائی کر رہے ہیں۔ اس فال نیک سے ان کے سرپرست بے حد خوش اور مطمئن ہیں۔ اس کامیاب سرگرمی سے گاؤں میں نہایت خوش گوار تعلیمی ماحول بن گیا ہے۔ عوام اسکول کی اس انوکھی سرگرمی سے اساتذہ اور طالب علموں کی پزیرائی کر رہے ہیں۔

ادب برائے زندگی۔۔ازقلم۔۔۔۔اشفاق زید۔

Image
ادب برائے زندگی۔۔ ازقلم۔۔۔۔اشفاق زید۔       ادب انسانی جذبات و احساسات اور افکار کا مظہر ہے۔ادب میں نظریات کا بہت گہرا تعلق ہے۔ ان نظریات کو سمجنے کے لئے ہمیں ادب کے حوالے سے جاننا بہت ضروری ہے۔ادب کیا ہے؟  نیومین نے ادب کی تعریف اس طرح بیان کی ہے کہ " انسانی افکار، خیالات اور محسوسات کے اظہار کر ادب قرار دیا ہے۔ "           ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ ادب اس تحریر کو کہتے ہیں جس میں روز مرہ کے خیالات سے بہتر اور روز مرہ کی زباں سے بہتر زبان کا اظہار ہوتا ہے۔ادب انسانی تجربات کا نچوڑ پیش کرتا ہے۔انسان دنیا میں جو کچھ دیکھتا ہے، جو تجربے حاصل کرتا ہے، جو سوچتا سمجھتا ہے اس کے ردعمل کا اظہار ادب کی شکل میں کرتا ہے۔        ادب میں نظریات کا بہت گہرا اثر رہا ہے جس میں دو نظریات ہیں ایک ادب برائے ادب اور دوسرا ادب برائے زندگی۔ادب برائے ادب یہ ہے کہ انسان اپنے دل کی تسکین کے لئے لکھے۔جو کچھ بھی ذہن کے پردے پر ابھرے اسے باضابطہ ادبی شکل دے کر دنیا کے سامنے پیش کرنا ہر لکھنے والے کی اولین ترجیح ہوا کرتا ہے۔معاملہ سخن گوئی ک...

انجمن ڈگری کالج بیجا پور شعبہ اُردو کے زیر اہتمام یوم سرسید کا کامیاب انعقاد یومِ سرسید سے ڈاکٹر عبدالقادر فاروقی ،ڈاکٹرایم۔ جی گھوڑے سوار، ڈاکٹرسید علیم اللہ حسینی کا خطاب۔

Image
وجئے پور : (نامہ نگار) شعبہ اردو انجمن ڈگری کالج وجئے پور میں یوم سرسید کا انعقاد عمل میں آیا اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرعبد القادر فاروقی ، امریکہ نے اپنے اظہار خیال میں کہا کہ اردوزبان وادب کی تاریخ میں سرسید احمد خاں کی خدمات کبھی فراموش نہیں کی جاسکتی۔ سرسید احمد خاں کا شمار ہندوستان کی عہد ساز شخصیتوں میں ہوتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہندوستان کو اپنے جن مایہ ناز سپوتوں پر فخر ہے ان میں ایک نام سرسید احمد خاں کا بھی ہے۔ موصوف نے اپنی پوری زندگی ملت کے کاموں کے لئے وقف کر دی۔ اس کے بعد ڈاکٹرسید علیم اللہ حسینی صدر شعہ پر اردو نے اپنے اظہار خیال میں کہا کہ علی گڑھ تحریک کے روح رواں سرسید احمد خاں اپنے عہد کے بڑے مجدد مصلح اور مدبر تھے۔ سرسید احمد خاں کی بے لوث کاوشوں اور جانفشانیوں کا ثمر آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی شکل میں کھڑا ہے جس سے بہرہ مند ہوکر ہر سال بے شمار فرزندان علی گڑھ مختلف میدانوں میں اپنی نمایاں خدمات انجام دیتے ہیں۔ اس کے بعد عبدالنبی جمعدار نے کہا کہ سرسید احمد خاں کے کارناموں کی فہرست لیبی ہے اردوزبان و ادب سے ان کی دلچسپی سب سے زیادہ رہی انہوں ن...

خواتین کا تحفظ: موجودہ چیلنجز اور ممکنہ حل۔تحریر : نکہت انجم ناظم الدین۔

Image
خواتین کا تحفظ: موجودہ چیلنجز اور ممکنہ حل۔ تحریر : نکہت انجم ناظم الدین۔ خواتین کے تحفظ کا مسئلہ ہر معاشرے کے لیے ایک چیلنج ہے اور اس پر موثر حکمت عملی تیار کرنا ہر حکومت اور سماج کی ذمہ داری ہے۔ موجودہ دور میں خواتین کے تحفظ کو پیچیدہ اور مختلف النوع چیلنجز کا سامنا ہے۔ سب سے پہلے جنسی ہراسانی اور تشدد ایک سنگین مسئلہ ہے جو خواتین کو دفاتر اور کچھ مخصوص علاقوں میں عوامی مقامات پر درپیش ہے۔ گھریلو تشدد میں اضافہ بھی ایک بڑی پریشانی ہے، جہاں اکثر خواتین کو ان کے خاندان کے افراد کے ہاتھوں ظلم و ستم برداشت کرنا پڑتا ہے۔ کام کی جگہ پر امتیازی سلوک، جنسی تفریق اور تنخواہوں میں فرق بھی خواتین کو ترقی کے مواقع سے محروم کرتے ہیں۔سوشل میڈیا اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر سائبر ہراسمنٹ اور آن لائن بدنامی ایک نئی قسم کا چیلنج ہے، جو خواتین کی ذہنی صحت اور عزت نفس کو متاثر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، جرائم کی رپورٹنگ میں رکاوٹیں، پولیس کی جانب سے ہراسگی کی شکایات کو سنجیدگی سے نہ لینا، اور عدالتی نظام میں تاخیر بھی خواتین کے تحفظ کی راہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔اسی طرح ثقافتی اور سماجی پابندیاں ب...

کیا آپ نے کبھی اپنے باپ کو گلے لگایا ہے؟۔۔۔از قلم۔۔۔ محمد حسین ساحل. ممبٸی

Image
کیا آپ نے کبھی اپنے باپ کو گلے لگایا ہے؟ باباٶں کے پاس مت جاٶ ! اپنے باپ کے پاس جاٶ !! از قلم۔۔۔ محمد حسین ساحل. ممبٸی باپ وہ ہستی ہے جو دن کو دن نہیں سمجھتا۔ راتوں کو بھی فکر معاش میں بے چین رہتاہے۔ باپ کبھی ہمیں اپنی پریشانی یا اُلجھن نہیں بتاتا بلکہ خود سیسہ پلائی دیوار کی مانند ہر مشکل اور دشواری کا سامنا کرتا ہے۔ گھر لوٹ کے روئیں گے ماں باپ اکیلے میں مٹی کے کھلونے بھی سستے نہ تھے میلے میں ( قیصرالجعفری ) حالات جتنے بھی ناساز ہوں وہ خود سامنا کرتا ہے۔ دن بھر کی مشقت کے بعد پہلا خیال اپنے بچوں کا آتا ہے کہ بچے میرے منتظر ہوں گے کیوں نہ جاتے ہوئے اپنی جیب کے مطابق ٹافی ، سموسے جلیبی یا ان کا من پسند کوئی کھلونا لیتا جاٶں یا اس کو اپنے بچے کی کوئی فرمائش یاد آجاتی ہے جو منّی نے گھر سے نکلتے وقت کہی تھی۔ یتیمی ساتھ لائی ہے زمانے بهر کے دُکھ عابی سُنا ہے باپ زندہ ہو تو کانٹے بھی نہیں چُبهتے والدین اور درخت دونوں بوڑھے ہو جاتے ہیں لیکن ان کی چھاؤں ہمیشہ گھنی رہتی ہـے۔ باپ ایک چھت کی مانند ہوتا ہے جس طرح ایک چھت گھر کے مکینوں کو موسم کے سرد گرم ماحول سے محفوظ رکھتی ہے، اسی طر...

راجیہ اتسو ایوارڈس کا اعلان ، مسلمان نظر انداز۔سینئر صحافی عزیز اللّٰہ سرمست کا سخت احتجاج۔

Image
گلبرگہ 30  نومبر : سینئر صحافی عزیز اللّٰہ سرمست صدر حضرت صوفی سرمست اسلامک اسٹڈی سرکل گلبرگہ نے کرناٹک راجیہ اتسو ایوارڈس کیلئے مسلمانوں کو نظر انداز کرنے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرناٹک کی کانگریس حکومت کے سیکولرزم کی قلعی کھل گئی ہے عزیز اللّٰہ سرمست نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ کرناٹک کے یوم تاسیس کے موقع پر یکم نومبر کو دیئے جانے والے ریاستی حکومت کے باوقار راجیہ اتسو ایوارڈس کا اعلان کیا گیا ہے مختلف شعبہ ہائے حیات میں نمایاں خدمات انجام دینے والی 69 شخصیات کو راجیہ اتسو ایوارڈس کیلئے منتخب کیاگیا ہے ان میں 2 غیر معروف مسلم شخصیات شامل ہیں عرفان رزاق بنگلور آرکیٹیکٹ اور ڈاکٹر تمبے محی الدین کو بیرون ریاست نمایاں خدمات کیلئے راجیہ اتسو ایوارڈس کیلئے منتخب کیاگیا ہے جبکہ ایڈمنسٹریشن ، میڈیکل ، سماجی خدمات ، تعلیم ، ادب ، اسپورٹس ، کوآپریٹو ، اور آرٹ جیسے اہم شعبوں میں مسلمانوں کو راجیہ اتسو ایوارڈس کیلئے یکسر نظر انداز کیا گیا ہے عزیز اللّٰہ سرمست نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا ان شعبوں میں پوری ریاست میں ایک بھی مسلمان اس لائق نہیں ہے کہ اسے راجیہ اتسو ...

(افسانچہ) آخری کمبل.ازقلم : عارف محمد خان جلگاوں۔

Image
(افسانچہ) آخری کمبل. ازقلم : عارف محمد خان جلگاوں۔              سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی ماحول کا رنگ بدل جاتا ہے۔سورج کی تپش اور گرم ہوا کے تھپڑے فضا سے ایسے غائب ہوجاتے ہیں گویا ان کا وجود ہی نہیں تھا۔جاڑے کا سخت موسم تھا اور سردی اپنے عروج پر تھی۔درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر کر منفی میں پہنچ چکا تھا۔سارے شہر پر گھنے کہرے کا راج تھا۔وہ رات کے اندھیرے میں تنہا اپنی کار میں چند کمبل لے کر نکل پڑا ۔سڑک کے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے بے گھر اور مفلس لوگوں کے جسم پر کمبل ڈالتا ہوا آگے بڑھنے لگا۔اس کی نظر تھوڑی دوری پر پڑھی جہاں چند افرا بے خطر محو خواب تھے۔اس نے اپنی گاڑی کنارے لگائی اور ڈکی سے کمبل نکالنے لگا۔صرف ایک کمبل باقی تھا۔وہ شش و پنج میں پڑ گیا کہ آخر کسے کمبل دے؟؟ اس نے قریب کے شخص کے جسم پر کمبل ڈال دیا اور اپنے گھر کی طرف روانہ ہوگیا۔صبح اسی راستے سے وہ آفس جانے لگا تو اسی جگہ بھیڑ اکٹھا تھی۔وہ گاڑی سے اتر کر دریافت کر نے لگا ؟ کیا ماجرا ہے؟ پتا چلا کہ ایک ضعیف شخص جو فٹ پاتھ پر سویا ہوا تھا کل رات کی ٹھنڈ کی تاب نا لا سکا اور ہمیشہ ہ...

مراسلہ۔۔۔ ملی ماڈل اسکول توجہ دے

Image
ملی ماڈل  اسکول توجہ دے  مکرمی ،              آپ کے اخبار کے ذریعے مسئلہ کا حل درکار ہے ۔  شاہین باغ  جامعہ نگر اوکھلا  نئ دہلی میں  جماعت اسلامی ہند  کا قائم شدہ ملی ماڈل اسکول  میں تعلیم کو بالائے طاق رکھ کر  اکثر و بیشتر  ایام میں  رنگا رنگ میلو ں کا انعقاد بام عروج پر پہنچ چکا ہے جہاں کوئی ٹھیکیدار اسکول کرائے پر  لیتا ہے اور  غریب خواتین و مرد سے  ایک چھو ٹی سی جگہ کے عوض مو ٹی رقم وصول کر تا ہے ۔ میلہ میں زیادہ تر خواتین اپنا سامان فروخت کرنے کی غرض سے اسٹال لیتی ہیں اور خریداری کے لئے بھی خواتین کی تعداد زیادہ ہوتی ہے ۔ قابل فکر المیہ ہے کہ  مرکز جماعت اسلامی ہند  کی ناک کے نیچے کھلے عام بے حیائی ، نو جوان مذکر و مونث کے ساتھ جسمانی طور پر ٹکراؤ ناقابل تلافی ہے  کھانے کے اسٹال پر بھیڑ  کے باعث  بہت سنگین معاملہ ہوتا ہے  خواتین و مرد کا ایک دوسرے کے ساتھ جسمانی لمس قدرتی بات ہے ۔ جہا ں  جماعت اسلامی ہند کی مسجد میں خواتین کو جمعہ ک...

آج گلبرگہ میں حضرت نوراللہ شاہ قادری ؒعرسِ شریف.

Image
بیدر30/ اکتوبر(نامہ نگار ): جناب عبدالقیوم سالار جنگ صاحبؔ کی اطلاع کے بموجب زیر سرپرستی تقدس مآب حضرت شیخ شاہ محمد افضل الدین جنیدی سراج بابا صاحب قبلہ سجادہ نشین بارگاہ حضرت شیخ دکن ؒ کے زیر سرپرستی عرس شریف حضرت نور اللہ شاہ قادریؒ نزد بہمنی عیدگاہ، ظفر آباد کراس، رنگ روڈ گلبرگہ شریف کی سہ روزہ تقاریبات منائی جارہی ہیں۔جلوس صندل مبارک 31/ اکتوبر 2024ء بروز جمعرات بعد نمازِ عشاء متولی بارگاہ شیخ شاہ محمد لیاقت علی الجنیدی صاحب کے مکان موقوعہ پٹیل کالونی ظفر آباد کراس سے برآمد ہوکر درگاہ شریف پہنچے گا۔صندل مالی 11:30بجے شب بدست مبارک فضیلت مآب حضرت شیخ شاہ محمد غلام محی الدین جنیدی منہاج بابا صاحب قبلہ برادر حضرت سجادہ نشین بارگاہ حضرت شیخ دکن ؒ انجام پائے گی۔ یکم / نومبر2024 بروز جمعہ بعد نمازِ مغرب جشن چراغاں ہوں گے۔ بعد نماز عشاء محفل سماع منعقد ہوگی۔ 2نومبر 2024بروزہفتہ بعد نماز فجر زیارت ختم القرآن و فاتحہ خوانی اور تقسیم تبرکات ہوں گے۔ جناب محمد ابوالفیض جنید سالارجنگ نے معتقدین اولیاء سے شرکت کی خواہش کی ہے۔

پانگل جونیئر کالیج کی اُستانی ثمینہ سیّد: نیشنل اُردُو ٹیچر ایوارڈ" سے سرفراز۔

Image
شولاپور : (پریس رلیز) قومی اُردُو شِکشک کرمچاری سنگھ نئی دہلی کی جانب سے شہر شولاپور کی مشہور و معروف تعلیمی درسگاہ " ایم اے پانگل اینگلو اُردُو ہائی اسکول اور جونیئر کاليج کی معروف اُستانی "ثمینہ سیّد" کو تدریسی میدان میں اُنکی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں " نیشنل اُردُو ٹیچر ايوارڈ " سے سرفراز کیا گیا ۔ ثمینہ سیّد اُردُو مضمون کی ماہر اور تجربہ کار معلّمہ ہیں۔ آپ نے چوبیس سالہ تدریسی خدمات کے دوران کئی طالب علموں کو زیورِ علم سے آراستہ کیا ہے۔         ثمینہ سیّد کو یہ باوقار ایوارڈ تفویض کیے جانے پر مدرسہ ہذا کے پرنسپل ڈاکٹر ہارون رشید باغبان ، معاون صدر مُدرِسہ ڈاکٹر ثریّا جاگیردار ، محممد علی شیخ ، الطاف صدیقی ، نکہت نلامندو ، ذاکر شاہ پورے ، ریاض سیّد ، اشتیاق تاراناییک ، وسیم نلامندو، حاجرہ ماشال والے ، فوزیہ شیخ ،فرزانہ نداف اور جملہ اسٹاف ممبران ، والدین اور طلباء و طالبات نے اعزاز یافتہ ثمینہ سیّد کو مبارک باد پیش کی۔

گوشۂِ ادب۔۔۔ طلباء کی تخلیقات

Image
گوشۂِ ادب۔۔۔  طلباء کی تخلیقات:  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم تو شرمندہ ہیں اس دور کے انسان ہو کر۔ نام : نستعین انجم عظیم خان  کالج : فاطمہ گرلس اردو جونیئر کالج قیصر کالونی اورنگ آباد۔ جماعت : دواز دہم (بارہویں ) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   ( نامہ نگار، این ۔ایس۔بیگ کے ذریعے) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آج جب میں اس موضوع کو تحریر کر رہی ہو تو دل میں ایک گہری تشویش ہے۔ اور ذہن میں یہ سوال کہ کیا! واقعی ہم انسان کہلانے کے لائق ہیں؟کیا یہ وہی انسانیت ہے جس پر ہمیں فخر ہونا چاہیے؟ "ہم تو شرمندہ ہیں اس دور کے انسان ہوکر" جہاں انسانیت دم توڑ رہی ہے۔ جہاں نفسانفسی کا عالم ہے اور جہاں ہم نے اپنے اقدار و اصولوں کو بھلا دیا ہے ۔  لہذا زمانہ کبھی ترقی کا نام تھا۔جب علم،اخلاق اور انصاف کی بات ہوتی تھی۔لیکن آج کے دور میں ترقی کا مطلب صرف مادیت، طاقت اور خود غرضی رہ گئی ہے۔ہم دیکھتے ہیں کہ انسانیت کو قدم قدم پر ذلیل کیا جا رہا ہے، لوگ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوگئے ہے۔جہاں ظالم اپنے ظلم میں بڑھتا جا رہا ہے وہاں مظلوم اپنی آواز کو دبائ...

سرکار دوعالمؐ کی اہانت کے خلاف متحدہ ضلع و مستقر محبوب نگر میں ایک روزہ بند کامیاب، ممتاز عالم دین و دیگر کی جانب سے پرہجوم صحافتی کانفرنس سے مخاطبت-

Image
بیدر-29/اکتوبر(نامہ نگار ) آج مستقر و ضلع محبوب نگر میں مجموعی طور بند پرامن اور مکمل رہا،تنقیص رسالت مآبؐ کرنے والے شری یتی نرسنگھانند سرسوتی اترپردیش اور شری مہنت گیری مہاراج مہاراشٹرا کی تاحال عدم گرفتاری پر جنوبی بھارت کے ممتاز عالم دین ونامور سینیئر صحافی اسدالعلماء تنویر صحافت مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری قادری نقشبندی مجددی مولوی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ و جنرل سیکریٹری کل ہند سنی علماء مشائخ بورڈ کی قیادت میں کل جماعتی مسلمانوں نے آج صبح تا دوپہر 2 بجے دن تک تجارتی و تعلیمی ادارے،پٹرول پمپس اور دینی مدارس بند کی پرامن اپیل کی تھی نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر ابنائے وطن نے بھی مکمل طور پر بند رکھتے ہوئے گستاخوں کے خلاف احتجاج منظم کرنے والے مسلمانوں کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے دیکھے گئے،آج بعد نماز ظہر گھڑیال چوراہا محبوب نگر میں کل جماعتی مسلم نمائندہ وفد نے اسدالعلماء مولانا محمد محسن پاشاہ نقشبندی کی صدارت میں ایک پُر ہجوم صحافتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کل دوپہر ضلع کلکٹریٹ پہنچکر ایک یادداشت بہ نام صدر جمہوریہء ہند شریمتی درو پدی مرموں کے نام موسومہ ضلع کلکٹر کی و...

نوجوان نسل ۔۔۔۔ تباہی کے دہانے پر۔از قلم : اسماعیل خان واشم۔

Image
نوجوان نسل ۔۔۔۔ تباہی کے دہانے پر۔ از قلم : اسماعیل خان واشم۔ تربیت دے رہا ہوں اوراق زندگی  کہ دنیا کے واسطے مثالی کتاب ہو جدید دور کو ٹیکنالوجی کا دور کہا جاتا ہے ۔ ضرور کہیں مجھے کوئی تکلیف نہیں ۔۔۔ پر اس ٹیکنالوجی نے ہمارے تربیت کا جنازہ نکال دیا ہے ۔ یہ بات کئی ماہران تعلیم اپنے وعظ و تقاریر میں بلند آواز سے کہہ رہے ہیں کہ ہمارے گھروں میں جو تربیت کا نظام تواتر کے ساتھ قائم تھا آج وہ تنزل کی طرف نظر آرہا ہے انٹر نیٹ، واٹس اپ، انسٹا گرام ضرورت سے زیادہ استعمال کرنے کو وجہ سے عقلیں مفلوج ہو چکی ہے ۔ آداب و اخلاق کے معیار کو دقیا نوسی تصورات سمجھا جانے لگا ہے ۔ اس دور میں یہودی و نصاری کی سازشیں بڑے ہی خوبی کے ساتھ ہماری نسلوں کے ذہنوں پر چھپ چکی ہے ۔ کسی بزرگ کا قول ہے کہ "تربیت توجہ چاہتی ہے "۔ آپ جب اپنی نسلوں کو زیادہ سے زیادہ وقت دو گے تو یہ نسلیں تربیتی منازل کی بلندیوں پر قائم و دائم رہے گی پر افسوس اس بات کا ہے کہ بچے سے لیکر بوڑھے تک، جاہل سے لے کر عالم تک، مزدور سے لے کر افسر تک ہر انسان اس بیماری میں ملوث نظر آرہا ہے اگر ہم نے ان چیزوں پر اپنے وقت کو ض...

تخلیق کو شاہکار بنانے تنقید کا سامنا کرنا ضروری۔ تنظیم اردو صحافت و ادب گلبرگہ کے زیر اہتمام ادبی اجلاس کا کامیاب انعقاد۔

Image
گلبرگہ : 29 / اکتوبر (عزیز الله سرمست) تنظیم اردو صحافت و ادب گلبرگہ کے زیر اہتمام کل دوپہر حلیمہ انگلش میڈیم اسکول نورباغ روضہ بزرگ گلبرگہ میں ادبی نشست کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا فضل احمد تماپوری صدر تنظیم اردو صحافت و ادب گلبرگہ نے صدارت کی ڈاکٹر اکرم نقاش صدر انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی کارروائی کا آغاز مولوی محمد خواجہ گیسو دراز موظف محکمہ تعلیمات کی قرات کلام پاک سے ہوا علیم احمد مدیر استعارہ و اسلوب نے اجلاس کے صدر مہمان خصوصی مبصرین و فنکاروں کا نہایت حقیقت پسندانہ تعارف کروایا محمد صادق علی نے انشائیہ ڈاکٹر فریدہ تبسم نے افسانہ آتش کدہ اور اسماءعالم انجنئیر عبد القدیر عرفان نے کلام سنایا امجد جاوید سابق پرنسپل نیشنل پی یو کالج گلبرگہ نے محمد صادق علی کے انشائیہ اور ڈاکٹر فریدہ تبسم کے افسانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ محمد صادق علی نے اپنے انشائیہ میں انسان میں پائے جانے والے تبدیلی کے مزاج کی بھرپور عکاسی کی ہے انہوں نے ڈاکٹر فریدہ تبسم کے افسانے کو تجریدی قرار دیتے ہوئے کہا کہ افسانہ میں خیر اور شر کے پہلو کو واض...

اسماعیل خان کو نیشنل اردو ٹیچر ایوارڈ کے لیے منتخب۔

Image
واشم : (پریس رلیز) حضرت دادا دیوان صاحب اردو پرائمری اسکول واشم کے قابل معلم اسماعیل خان سر کو اردو کی معیاری خدمت کی بنیاد پر قومی اردو شکشک کرمچاری سنگھ کی جانب سے نیشنل اردو ٹیچر ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا ہے یہ ایوارڈ 3نومبر 2024 کو غالب اکیڈمی دہلی میں قومی صدر باسط علی گرجر کے بدست دیا جائے گا اسماعیل خان سر قابل اور متفکر معلم ہے جو ہمیشہ اردو کی بقا اور تحفظ ترقی و ترویج کیلئے ہمیشہ صف اول میں حاضر رہتے ہیں آپ کو اردو زبان سے بے حد لگاؤ اور انسیت ہے آپ کی خدمات اور سرگرمیوں پر مبنی درس و تدریس طلبہ وطالبات میں کافی مقبول ہے ۔ایوارڈ کے لئے منتخب ہونے پر اسماعیل سر نے منتخب کردہ کمیٹی باسط علی گرجر سر ، مہتاب سر،عابد خان اور تمام عہدیداران کا شکریہ ادا کیا ۔ایوارڈ کیلئے منتخب ہونے پر ان کے صدر صاحب اشفاق خان سر صدر مدرس نازش سر اورتمام اسٹاف ممبران، دوست احباب ،والدین و برادران نے ڈھیر ساری دعائیں اور مبارکباد پیش کی ۔

چونتیس واں سینئر گروپ اسٹیٹ سیپک ٹکارا کھیل مقابلہ، جلگاؤں مینس ٹیم رنر اپ۔

Image
جلگاؤں ( عقیل خان بیاولی) مہاراشٹر اسٹیٹ سیپک ٹکارا ایسوسی ایشن, اودھیش کریڈا منڈل اور نیو سیپک ٹکارا ایسوسی ایشن وردھا کے باہمی اشتراک سے وردھا میں 24 سے 27 تاریخ تک کھیلوں کے مقابلہ منعقد کیےگئے سینئر گروپ ٹیم ایونٹ میں جلگاؤں ضلع نے ناگپور ٹیم کو شکست دے کر سیمی فائنل میں فتح حاصل کی اور فائنل میچ میں اس نے برابری پر روکا میچ ٹائی ہوا۔ ان مقابلوں کا افتتاح وردھا ضلع کے ایس پی، انوراگ جین، اور چندن پال، صدر سرو سیوا سنگھ، مہاراشٹر اسٹیٹ سیپک ٹکارا ایسوسی ایشن کے صدر وپن بھائی کامدار، انجمن جونیئر کالج ناگپور کے پرنسپل، شیخ جاوید،مہاراشٹر کے سکریٹری یوگیندر پانڈے نے کیا ساتھ ہی تمام کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کی، اسی کے ساتھ تنظیم کے صدر اعجاز ملک، پروفیسر چندرکانت سوناونے، نائب صدر پردیپ تلولکر، اسپورٹس آفیسر رویندر نائک، سکریٹری اقبال مرزا، راجیش جادھو، پروین پاٹل، گورکھ سوریا ونشی پرشانت جگتاپ، وسیم مرزا، کشور چودھری، مرزا آصف اقبال، شیخ مظفر، شیخ ظفر، شیخ اور ٹیم کو مبارکباد دی۔ عامر خان، عمران شیخ، ان کی رہنمائی سے کھلاڑی مستفید ہوئے۔  ڈسٹر...

عورتوں کیساتھ حسن سلوک کی اہمیت .از قلم: مولوی شبیر عبدالکریم تانبے ۔

Image
عورتوں کیساتھ حسن سلوک کی اہمیت . از قلم: مولوی شبیر عبدالکریم تانبے ۔      معاشرت یہ بھی دین کا ایک حصہ ہے قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں ازدواجی و معاشرتی زندگی کے بارے میں تفصیلی احکامات بیان کئے گئے ہیں اور خود نبئ کریم کی ازدواجی و معاشرتی زندگی ساری انسانیت کے لئے رہتی دنیا تک ایک بہترین عملی نمونہ ہے       اللہ تعالی نے عورتوں پر مردوں کو حاکم و نگراں بنایا ہے جیساکہ قرآن مجید بیان ہوا ہے    اللہ تعالی فرماتے ہیں      مرد حاکم ہیں عورتوں پر اس سبب سے کہ اللہ تعالی نے بعضوں کو بعضوں پر فضیلت دی ہے اور اس سبب سے کہ مردوں نے اپنے مال خرچ کئے ہیں    اللہ تعالی نے اپنی کسی خاص حکمت و مصلحت کیوجہ سے ایک کو ایک پر فضیلت و برتری عطا فرمائی ہے اور دوسرے یہ کہ مرد اپنا مال عورتوں پر خرچ کرتے ہیں مہر ادا کرتے ہیں اور انکی تمام ضرورتوں کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں تو ان دو وجہوں سے مردوں کو عورتوں پر حاکم بنایا گیا ہے    اسطرح بیویوں کیساتھ حسن سلوک سے پیش آنیکا حکم دیا گیا ہے     تم ان عورت...

اب تو ہوش کے ناخن لو۔از قلم۔۔۔۔۔۔اشفاق احمد زید

Image
اب تو ہوش کے ناخن لو۔ از قلم۔۔۔۔۔۔اشفاق احمد زید     اللہ تبارک و تعالٰی نے ہم مسلمانوں کو خیرا امت بنا کر اس دنیا میں بھیجا تاکہ ہم اس دنیا کو شر سے بچا کر خیر کی طرف لائیں۔لیکن بڑے افسوس کے ساتھ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ہم خود شر کے دلدل میں اس قدر پھنس گئے ہیں کہ ہمیں خود بھی خیر یاد نہیں رہا۔ اج مسلم امہ صرف مسلک اور فرقہ بندی میں جکڑی ہوئی نہیں ہے بلک انا پرستی، دنیا پرستی اور جھوٹی شان کی دلدادہ ہو گئی ہے۔ہر کوئی اپنے آپ میں ایک مکمل رہبر، ایک تنظیم، ایک سماجی مصلح، سمجھ رہا ہے۔کوئی کسی کی بات کا احترام کرنے کے حق میں نہیں ہے بلکہ ہر کوئی اپنی انا کی خاطر ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانے پر بضد ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہم کہیں لو جہاد کے نام پر تو کہیں ماب لینچگ کے نام پر تو کہیں، گائے کے گوشت کے نام پر مارے اور رسوا کئے جا رہے ہیں اب بات یہاں تک پہنچ گئی کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صل اللہ علیہ و سلم کی شان میں کھلے عام گستاخی کی جا رہی ہے اور ہم بے بس و لاچار تماشائی بنے ہیں۔ ہماری غیر اور حمیت کا جنازہ اٹھ چکا ہے۔اس کے باوجود ہم ہوش میں نہیں ارہے ہیں۔اس ملک کی چھوٹی چھوٹی...

شبنم بیگم معین الدین سید, نیشنل اُردو مثالی اُردو یوارڈ دہلی کے لیے منتخب۔

Image
اکولہ:(ڈاکٹر ذاکر نعمانی) قومی اُردو شکشک کرمچاری سنگھ کے زیر اہتمام نیشنل اُردو ٹیچرس ایوارڈ تقسیم پروگرام ہر سال دہلی میں منعقد کیا جاتا ہے۔ جس میں اُردو زبان کے لیے اپنے شعبہ میں نمایاں کام کرنے پر پیشنل اُردو ٹیچرس ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے۔شبنم بیگم معین الدین سید ( آپی ) کے انتخاب اسکول کے زمرے میں اُن کے بہترین تدریسی خدمات محنت و لگن اورجدید تدریسی طریقوں کو اپنانے کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔بتادیں کہ مہاراشٹر کے عثمان آباد ضلع سے شبنم بیگم کا تعلق ہے اور وہ اپنی تدریسی صلاحیتوں کی باعث تعلیمی میدان میں ایک ممتاز مقام رکھتی ہیں ۔ وہ نہ صرف ایک محنتی معلمہ ہیں بلکہ ایک ٹیکنوٹیچر کے طور پر جانے جاتی ہیں۔ جو تعلیم کے جدید وسائل کا استعمال کرتے ہوئے طلبہ کی بہترین تربیت کے لیے کوشاں رہتی ہیں۔ان کی کار کردگی کو دیکھتے ہوئے حال ہی میں انھیں شمس سوسائیٹی عثمان آباد کی جانب سے بھی مثالی معلمہ کا ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ شبنم بیگم معین الدین سید کو 3/11/2024 کو دہلی میں غالب اکیڈمی دہلی میں ایوارڈ سے انشاء اللہ سے نوازا جائیگا۔شمس ایجوکیشن سوسائیٹی کے اراکین، گلشن اطفال اُردو پرائ...

فرد سازی کا قرآن کریم میں واضح بیان : ڈاکٹر اسلم پرویز ۔۔۔قرآن پر عمل کرنے والوں کا کبھی خسارہ نہیں ہوتا : ڈاکٹر نورینہ پروین۔

Image
 نئی دہلی ( رپورٹ: ٹی این بھارتی ) دور حاضر کے گہما گہمی ما حول کے پیش نظر قرآن و حدیث کے احکامات پر توجہ دلانے کی غرض سے ایوان غالب نئ دہلی میں قرآن اکیڈمی کی جانب سےایک روزہ قرآن  کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔ ذاکر حسین کالج دہلی یونیورسٹی کے ریٹائرڈ پرنسپل اور قرآن اکیڈمی کے بانی ڈاکٹر اسلم پرویز نے بتایا کہ قرآن اکیڈمی گزشتہ پندرہ برس سے قرآن کا نفرنس منعقد کرنے میں کامیاب ہے ۔ کانفرنس کا مقصد قرآن و حدیث کی روشنی میں نیک راستہ کی طرف راغب کر نا ہے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر نورینہ پروین ( پر یا گ راج اتر پردیش) نے انسانی زندگی کے اصول عنوان کے تحت پر مغز تقریر کے دوران کہا کہ قرآن ایک ایسا ہدایت نامہ ہے جس پر عمل کرنے والوں پر کسی قسم کا خوف و ملال طاری نہیں ہوتا ۔ اللہ کی تخلیق کردہ تمام مخلوقات میں بنی نوع انسان کو تمام جانداروں پر فوقیت حاصل ہے ۔ انسانیت کی سظح پر سب کو ایک ہی ما دہ سے تخلیق کیا گیا ہے لیکن ہم خود مختلف طبقات میں منقسم ہو گئے ہیں۔عورت و مرد میں تفریق، امیر و غریب میں فرق ہر طرف نظر آتا ہے۔ جبکہ قرآن مجید میں اس کی گنجائش نہیں ۔ ڈاکٹر نو رینہ...

لونار میں بموقع ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم و عظمت صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ تقریب محفل نعت و منقبت کا شاندار انعقاد۔

Image
بلڈھانہ(محمد شاکرہمدرد) مدحت رسول میں گلدستہ نعت رسول مقبول پڑھنا جہاں سعادت کی بات ہے وہیں ایک مقبول عبادت بھی اورطاعت کا حسین مظہر بھی شہریانے لونار کے لیے بڑی مسرت کی بات ہے کے سرور کونین سردار انبیاء فخر رسول بعثت خلق کائنات محسن اخلاق کی ثنا خوانی کی تقریب بنام محفل نعت و منقبت بموقع ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم و عظمت صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ مورخہ 24 اکتوبر 24 بروز جمعرات کو زم زم کالونی ڈاکٹر ذاکر حسین اُردو ہائی اسکول و جونئیر کالج کے وسیع و عریض میدان پر بعد نمازِ عشاء منعقد کی گئی ۔ اس تقریب میں بطور مہمانان خصوصی وطن عزیز کے مشہور و معروف نعت خواں ، بُلبل ہند ، عالمی شہرت یافتہ مدح رسول شہنشاہ ترنم مفتی طارق جمیل صاحب قاسمی دامت برکاتہم عالیہ قنوج اترپردیش اور حضرت قاری ظہیر صاحب فیضی حفظ-اللہ ان دونوں صاحبان کی شرکت بطور خاص رہی ۔ تقریب محفلِ نعت و منقبت کی سرپرستی حافظ عبدالحمید خان صاحب اخلاصی بانی و مہتمم جامعہ اسلامیہ فیضان ابرار رسوڑ ضلع واشم نے ، صدارت حضرت مولانا محمد جاوید صاحب حسینی دامت برکاتہم عالیہ ناظم دارالعلوم عثمانیہ مہکر نے ، کنوینر محمد ا...

تعطیلات ۔۔۔۔۔اور۔۔۔۔۔۔ہوم ورک۔از قلم : ف۔خ۔مسرت۔ (ناندیڈ)

Image
تعطیلات ۔۔۔۔۔اور۔۔۔۔۔۔ہوم ورک۔ از قلم : ف۔خ۔مسرت۔ (ناندیڈ) معززین ۔۔۔۔۔!! جیسا کہ آپ اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ چاہے کوئی موضوع کوئی نکتہ یا کوئی مسئلہ زیرِ بحث آئے جو ردعمل سامنے آتا ہے وہ یہ کہ مبصرین کےگروہ بن جاتے ہیں ۔۔۔مثبت سوچ رکھنے والے اس کی افادیت پر غور کرتے ہیں۔اور مفید نکات پیش کرتے ہیں۔اپنانے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔منفی سوچ رکھنے والے کچھ اور دیکھنے سے پہلے نقصانات کی تلاش شروع کردیتے ہیں نظر نہ آئیں تب خود ہی فرض کرلیتے ہیں اور شروعات کرنے سے قبل ہی مایوسی ، ناکامی کا خوف خود پر ہی نہیں اوروں پر بھی سوار کردیتے ہیں۔۔۔۔تیسرا گروہ وہ ہوتا ہے جس کو ان باتوں سے کوئی مطلب نہیں ہوتا میجاریٹی جس طرف ہوتی ہے وہ فائدے یا نقصانات پر غور کرنے کی زحمت کئے بناء اس طرف ہوجاتے ہیں ۔۔۔ بالکل ٹھیک اسی طرح تعطیلات کا ہوم ورک بھی بحث کا موضوع ہے سب کی اپنی اپنی سوچ ہے اپنا نظریہ اور اپنی رائے ہے۔ کوئی بھی شے اُس وقت اپنی افادیت کھو بیٹھتی ہے جب نا سمجھی سے اُس کا استعمال کیا جائے اور ہمارے معاشرے میں اس کا بڑا رواج ہے۔ جس طرح ہم برس ہا برس پرانے نظامِ تعلیم پر ت...

غزل ۔۔ از۔۔۔ آصف عالم بیڑ

Image
غزل از۔۔۔ آصف عالم بیڑ

غزل۔۔۔۔ جمال چشتی

Image
غزل  شاعر: جمال چشتی 9890225075 رات نغمے سناتی رہی رات بھر  چشمِ نم مسکراتی رہی رات بھر  یاد آنے لگے گزرے لمحات سب  آنکھ آنسو بہاتی رہی رات بھر  ہم شبستان غم کے مکینوں کو پھر  زِندگی    منہ چڑاتی  رہی  رات بھر  وہ جفاکش جو محروم روزی رہے  نیند اُن کو ہی آتی رہی رات بھر  ہم فقیر زماں تھک کے سو بھی چُکے  زِندگی غل مچاتی رہی رات بھر  اِک تیرے واعدہ وصل جاں کی قسم  سانس آتی و جاتی رہی رات بھر  اِک صدا گوشہء غیب سے آکے بس  نیند سے یوں جگاتی رہی رات بھر   طرحی مصرعہ: چشمِ نم مسکراتی رہی رات بھر  فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن

میرا کتب خانہ سرگرمی کے تحت طالبات نے بنایا اپنا ذاتی کتب خانہ۔ ضلع پریشد اردو اسکول گلشن نگر موہول شولاپور کی کامیاب کوشش۔

Image
شولاپور : (نامہ نگار) اردو ریڈنگ پروگرام 2:0 سال 2024 کے تحت دیوالی کی تعطیلات میں ضلع پریشد اردو اسکول گلشن نگر موہول شولاپور کے طلبہ نے اپنی ذاتی لائبریری میرا کتب خانہ گھر میں بنائی اس سرگرمی کے تحت طلبہ کو کتابیں پڑھنے سے دلچسپی میں اضافہ ہو رہا ہے اور گھر کے تمام افراد بھی کتابیں پڑھنے میں دلچسپی لے رہیں ہیں۔ ۔جس کیلئے ہم جناب جاوید قاضی سر اور عمران جمعدار سر اور شولاپور ضلع کے اردو ناظر تعلیم اطہر پرویز دفعدار صاحب اور دولت بی آپا اور کارپوریشن کے سوپر وایزر نیولوفر آپا اور شولاپور کے تمام اردو کے اساتذہ کا شکریہ ادا کرتےہیں۔ اردو ریڈنگ پروگرام 2.0 کے فوائد اور عمل آوری 2024 فوائد: 1. پڑھنے کی مہارتوں میں بہتری: طلبہ کی پڑھنے کی مہارتوں کو بہتر بنانا، جو ان کی زبان کی دانی کو مضبوط کرتا ہے۔ 2. ادب اور ثقافت کی آگاہی: اردو ادب اور ثقافت سے طلبہ کی واقفیت بڑھانا، جو قومی شناخت کو مستحکم کرتا ہے۔ 3. تعلیمی کارکردگی میں اضافہ: پڑھنے کی مہارت میں بہتری کے ذریعے طلبہ کی مجموعی تعلیمی کامیابی میں اضافہ۔ 4. تنقیدی سوچ کی ترقی: طلبہ کو متن کے تجزیے اور سمجھ بوجھ کی صلاحیت...

عوامی و رفاہی ادارے کسکی ملکیت ؟از قلم : مولوی شبیر عبدالکریم تانبے۔

Image
عوامی و رفاہی ادارے کسکی ملکیت ؟ از قلم : مولوی شبیر عبدالکریم تانبے۔     مساجد مکاتب مدارس عصری و دینی تعلیمی فلاحی و رفاہی عوامی ادارے کسکی ملکیت ہوتے ہیں ؟ کیا یہ شخصی ملکیت ہوتے ھیکہ جسمیں وراثت چلے ؟ یا یہ اللہ تعالی کی ملکیت ہوتے ھیکہ اسمیں تمام مسلمانوں کا حق متعلق ہوتا ہے ؟    پہلے بزرگوں اور اہل خیر اور قوم و ملت کے خیر خواہ حضرات نے مساجد مدارس اور عصری و دینی تعلیم گاہوں کے لئے اپنی زمینیں و جائیدادیں وقف کی ہیں اور وقف کی صورت میں یہ جائیدادیں شخصی ملکیت سے نکلکر اللہ تعالی کی ملکیت میں آجاتی ہیں لیکن واقف کے شرائط اور اسکے منشا و مقصد کا ہر حال میں پاس و لحاظ رکھنا ضروری ہے لیکن وہ اسکی شخصی ملکیت میں نہیں رہتی کہ اسکے بعد اسمیں اسکی وراثت چلے     اسلئے ہر گاوں کی مسجد اگرچہ اسکی زمین کسی ایک شخص نے وقف کی ہو لیکن وہ اسکے نام سے رجسٹرڈ نہیں ہوتی بلکہ جماعت المسلمین کے نام سے رجسٹرڈ ہوتی ہے اور پھر جماعت المسلمیں آپسی رائے مشورے سے اسکے انتظام و نگرانی اور اسکا بندوبست سنبھالنے کے لئے معینہ مدت کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جا...

ڈاکٹر محمد عبد الرافع کو بیسٹ صدر مدرس و اردو اسکالر ایکسیلینٹ آیکانیک ایوارڈ2024 کا۔ایوارڈ اربازخان کےہاتھوں نوازہ گیا۔

Image
ممبی: (نامہ نگار) مورخہ 27/ اکٹوبر 2024 بیز ایکسپو BIZZ EXPO اور دیگر انٹرنیشنل کمپنی کی جانب سے ورلڈ ٹریڈ سنٹر WTC ممبی میں سال 2024کے لیے شہر ناندیڑ کے مشہور و معروف تعلیمی شخصیت ڈاکٹر محمد عبد الرافع (صدر مدرس مدرسہ مدینتہ العلوم پرایمری اسکول لال باڑہ ناندیڑ) و فروغ اردوسوساءیٹی ناندیڈ کے معتمد،ادب دوست کو سال 2024کے لیے بیسٹ صدر مدرس اور اردو اسکالر ایکسیلینٹ آیکانیک ایوارڈ سے نوازا گیا یہ ایوارڈ بیز ایکسپو کے آفیس ورلڈ ٹریڈ سنٹر ممبی میں کمپنی کے ڈائریکٹر کے علاوہ مہمانان خصوصی جناب کلدیپ اندرا جی (ممبر آف پارلیمنٹ راجستھان)اور جناب سبھاش دیسای جی (سابق وزیر مہاراشٹر ممبی)کی موجودگی میں بیز ایکسپو کمپنی کے امباسیٹر ،ایکٹر،ہدایتکار جناب اربازخان کے ہاتھوں ایوارڈ میمیٹو اور سرٹیفیکیٹ دے کر مبارکباد دی گی ۔۔۔۔ ڈاکٹر محمد عبد الرافع صاحب کو بیسٹ صدر مدرس واردو اسکالر ایکسیلینٹ آیکانیک ایوارڈ سے نوازے جانے پر ڈاکٹر صاحب کو تمام ریاست مہاراشٹر وملک کے ادیب ،شعراء کے علاوہ مدینتہ العلوم اسکول کے اسٹاف کے ساتھ اُردو اساتذہ و دوست احباب اور رشتہ داران نے خوشی کا...

معصوموں کا قتل! ذمہ دار کون؟از قلم ۔۔ عارف محمد خان جلگاؤں۔

Image
معصوموں کا قتل! ذمہ دار کون؟ از قلم ۔۔ عارف محمد خان جلگاؤں۔ اسکول‘اپنے حقیقی مقاصد کے لحاظ سے ایک مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔یہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مرکزی کردار کوبہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کریں۔اسکول کے مرکزی کردار سے مراد نہ صرف بہتر تعلیمی نتائج ہیں بلکہ بہتر تعلیمی وتربیتی ماحول‘اساتذہ کی مستقل تربیت کا نظم ‘وابستہ والدین کی تعلیمی رہنمائی کا اہتمام اور اسکول کی معاشرتی معنویت جیسے امور شامل ہیں۔ان تمام اہم امور پر مستقل توجہ دینا‘ طلبہ وطالبات کو فکری وعملی لحاظ سے باشعوربناتا ہے۔ایسے تعلیمی اداروں کی اپنی ایک منفرد شاخت بن جاتی ہے اور اس سے فارغ ہونےوالے طلبہ وطالبات ملک و ملت کا نام روشن کرنے کے اہل بن جاتے ہیں۔ذیل میں ان اہم امور کا اختصار کے ساتھ ذکر کیا جارہا ہےجن پر اسکول انتظامیہ کی ہمیشہ نظر ہو۔ لیکن اس کے بر عکس اگر ہم اپنے اطراف ہمارے اداروں میں یہ حقیقت سامنے آئے گی کہ اکثر تعلیمی اداروں میں انتظامیہ میں آپسی رنجش ہے۔اس کے منفی اثرات ادارے پر پڑتے ہیں۔مشاہدے میں یہ بات آئی کہ کئی اداروں میں اساتذہ کی تقرری کا معاملہ التوا میں پڑا ہے۔اس کی کئی وجوہات...

پربھنی کے عبدالستار انعامدار کو بہترین اسپیکر ایوارڈ سے نوازا گیا۔

Image
جلگاؤں ( سعید پٹیل کے ذریعے) 26 اکتوبر 2024 کو ڈاکٹر۔ ذاکر حسین سیوابھاوی سنستھا، سائیں ناتھ سیوابھاوی سنستھا، سماجہت ابھیان، مریض تحفظ کمیٹی، سنسکار سیوابھاوی سنستھا کی جانب سے، جناب ستار انعامدار کو نوتن مہیلا کالج پربھنی میں یادگاری شال اور بہترین ترجمان کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اگر آپ کرتابگری سنسکر ستیہ کے رویہ کے ساتھ کام کریں گے تو معاشرہ اس شخص کا ضرور نوٹس لے گا اور اس کے کام کا اعتراف کرتے ہوئے اس کی عزت افزائی کرے گا اور ایڈووکیٹ اشوک جی سونی نے کہا انعامدار کے بارے میں کہا کہ درحقیقت ہم نے ستار انعامدار کو خصوصی اعزاز دینے میں بہت دیر کردی انہیں یہ اعزاز 10 سال پہلے مل جانا چاہیے تھا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے معروف سماجی کارکن جے ڈی شاہ گیورائی پر کیا۔ قدیر لالہ ہاشمی، حاجی شریف شیخ، دیسونتی کے ضلعی نمائندے سورج جی قدم، محترم نامہ نگار۔ معین مولّی، پروگرام کے خیرمقدم چیئرمین ایڈوکیٹ نیلیش پوری، منتظمین شیخ شفیق چارتھنکر، پرمود امبور، سرفراز شیخ، تبو پٹیل، نے پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے بھرپور محنت کی۔ صاحب اعزاز ستّار انعامدار نے اس موقع پر حاضرین سمیت...

"اندھوں کا دیس ، اور موجودہ حالات" از قلم : مسعود احمد خان (ڈی ایڈ، بی ایڈ، ایم اے انگلش، ایم اے اردو، ایم اے فارسی، ایم اے سیاسیات، سی ٹی سی )

Image
"اندھوں کا دیس ، اور موجودہ حالات"  از قلم : مسعود احمد خان (ڈی ایڈ، بی ایڈ، ایم اے انگلش، ایم اے اردو، ایم اے فارسی، ایم اے سیاسیات، سی ٹی سی )  انگریزی ناول نگار ہربرٹ جے ویلز نے اس کو پہلی مرتبہ 1936 میں پبلش کیا گیا تھا اور آج بھی یہ پبلش ہورہی ہے  اس کہانی میں مصنف ہمیں ایک عجیب و غریب بیماری کے بارے میں بتاتا ہے - برف پوش پہاڑوں کے بیچوں بیچ دنیا سے الگ تھلگ ایک کٹے ہوئے دور افتادہ گاؤں میں جوائینڈس کی بیماری پھیل گئی تھی ، اور اس بیماری نے گاؤں کے تمام مکینوں کو اندھے پن کی بیماری میں مبتلا کردیا تھا -  اس بیماری کے بعد سے اس گاؤں کا دنیا سے رابطہ بالکل منقطع ہوگیا تھا. کوئی آنکھ سلامت نہ رہی تھی، کوئی شخص گاؤں چھوڑ کر باہر نہ جاسکتا تھا . سو یہ تمام لوگ مکمل طور پر اندھوں میں تبدیل چکے تھے اور ان کی اولادیں بھی نسل در نسل نابینا پیدا ہونے لگی تھیں - گاؤں کے سب مکین اندھے ہو چکے تھے . اور ان میں ایک بھی آنکھ سلامت نہ تھی، کوئی بھی دیکھنے والا شخص اب باقی نہ بچا تھا -  ایک دن ایک کوہ پیما نیونز غلطی سے وہاں آنکلا، جب وہ پہاڑ سر کرنے کی مشق کر ر...