عورتوں کیساتھ حسن سلوک کی اہمیت .از قلم: مولوی شبیر عبدالکریم تانبے ۔


عورتوں کیساتھ حسن سلوک کی اہمیت .
از قلم: مولوی شبیر عبدالکریم تانبے ۔

     معاشرت یہ بھی دین کا ایک حصہ ہے قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں ازدواجی و معاشرتی زندگی کے بارے میں تفصیلی احکامات بیان کئے گئے ہیں اور خود نبئ کریم کی ازدواجی و معاشرتی زندگی ساری انسانیت کے لئے رہتی دنیا تک ایک بہترین عملی نمونہ ہے 
     اللہ تعالی نے عورتوں پر مردوں کو حاکم و نگراں بنایا ہے جیساکہ قرآن مجید بیان ہوا ہے 
  اللہ تعالی فرماتے ہیں 
    مرد حاکم ہیں عورتوں پر اس سبب سے کہ اللہ تعالی نے بعضوں کو بعضوں پر فضیلت دی ہے اور اس سبب سے کہ مردوں نے اپنے مال خرچ کئے ہیں 
  اللہ تعالی نے اپنی کسی خاص حکمت و مصلحت کیوجہ سے ایک کو ایک پر فضیلت و برتری عطا فرمائی ہے اور دوسرے یہ کہ مرد اپنا مال عورتوں پر خرچ کرتے ہیں مہر ادا کرتے ہیں اور انکی تمام ضرورتوں کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں تو ان دو وجہوں سے مردوں کو عورتوں پر حاکم بنایا گیا ہے 
  اسطرح بیویوں کیساتھ حسن سلوک سے پیش آنیکا حکم دیا گیا ہے 
   تم ان عورتوں کیساتھ اچھے طریقے سے گذر بسر کرو( سورہ النساء ) 
   ازدواجی رشتہ یہ عارضی اور وقتی رشتہ نہیں ہے بلکہ یہ ہمیشہ کے لئے ہوتا ہے اسلئے اللہ تعالی کے نزدیک حلال چیزوں میں سب سے زیادہ ناپسند چیز طلاق ہے یعنی میاں بیوی کے درمیان جدائیگی 
  اور شریعت نے میاں بیوی کو ایکدوسرے کے جذبات کا خیال رکھنیکا حکم دیا ہے تاکہ یہ رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوجائے 
   حضرت ابو ھریرہ بیان فرماتے ھیکہ نبئ کریم نے ارشاد فرمایا عورتوں کیساتھ اچھا سلوک کرو اسلئے کہ عورت کی تخلیق پسلی سے ہوئی ہے اور پسلی میں سب سے زیادہ ٹیڑھا حصہ اسکا اوپر کا حصہ ہے اگر تو اسے سیدھا کرنے لگیگا تو اسے توڑ دیگا اور اگر اسے چھوڑ دیگا تو وہ ٹیڑھی ہی رھیگی چنانچہ تم عورتوں کا خیال رکھا کرو 
    دوسری روایت میں ھیکہ عورت پسلی کیطرح ہے اگر تو اسے سیدھا کریگا تو توڑ دیگا اور اگر تو اس سے فائدہ اٹھائے تو اس ٹیڑھے پن کی حالت اٹھا اسیطرح دوسری ایک روایت میں توڑ دینے کو طلاق سے تعبیر فرمایا گیا ہے ( ریاض الصالحین ) 
    عورت فطری طورپر مرد سے کمزور کم عقل اور کج فطرت ہے اسلئے زیادہ عقل و فھم اور زیادہ صبر و طاقت رکھنے والے مرد کو صبر و تحمل اور معافی و درگذر کا اہتمام کرتے ہوئے اسکے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنا چاہیئے اسی میں ازدوجی اور گھریلو خوشگوار زندگی کا راز پوشیدہ ہے لیکن جو لوگ عورتوں کیساتھ بے رحمانہ اور سختی و شدت کا رویہ اختیار کرتے ہیں اور سوچتے ھیکہ اس سے اصلاح ہوگی تو یہ خام خیالی ہے اسطرح وہ اپنے گھر کو جھنم کدہ بناتے ہیں اور پھر طلاق و جدائیگی سے گھر اجڑ جاتا ہے اور اگر بچے ہوں تو انکی بھی زندگیاں برباد ہوجاتی ہیں 
   اسطرح ہر ایک انسان میں خوبیوں کیساتھ کچھ کمیاں اور خامیاں بھی ہوتی ہیں لیکن آدمی کو خوبیوں کیطرف دیکھتے ہوئے خامیوں سے درگذر اور صرف نظر کرنی چاہیئے 
     حضرت ابو ھریرہ فرماتے ھیکہ نبئ کریم نے ارشاد فرمایا مومن مرد مومنہ عورت سے نفرت نہ کرے اگر اسکی کوئی ایک عادت یا صفت اسے ناپسند ہوگی تو اسکی کسی دوسری صفت سے وہ خوش بھی ہوگا ( ریاض الصالحین ) 
  اسلئے شوہر و بیوی کو ایکدوسرے کی خوبیوں اور اچھا ئیوں پر نظر کرنی چاہیئے اور کمیوں اور خامیوں سے نظر پھیر دینی چاہیئے اس سے آپسی ازدوجی زندگی خوشگوار ہوجائیگی 
   حضرت ابو ھریرہ بیان فرماتے ھیکہ نبئ کریم نے ارشاد فرمایا تم میں کامل ترین مومن وہ ہے جو اخلاق میں سب سے اچھا ہے اور تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنی عورتوں کے حق میں سب سے بہتر ہو ( ریاض الصالحین ) 
   یعنی جو شوہر اپنی بیویوں کیساتھ حسن سلوک اور حسن معاشرت سے پیش آتے ہیں اور عورتوں کے حقوق کو بحسن و خوبی پورا کرتے ہیں نبئ کریم نے ایسے مردوں کو بہتر مرد قرار دیا ہے 
   اسطرح اگر کبھی میاں بیوی کے درمیان اختلاف ہوجائے یا شوہر کو اپنی بیوی کیطرفسے نافرمانی کا اندیشہ ہو یا بیوی کو شوہر کیطرفسے بے توجہی کا شکوہ ہوتو اس آپسی اختلافات کو کسطرح ختم کیا جائے اسکا بھی طریقہ قرآن کریم اور احادیث مبارکہ میں بیان کیا گیا ہے اسلئے ایسے نازک موقع پر ایک مسلمان کوشریعت کے مطابق اپنے مسائل حل کرانے کے لئے دنیاوی عدالتوں کا رخ کرنیکی بجائے اسلامی عدالتوں یعنی دارالقضاء اور علماء کرام کی خدمت میں جاکر اپنے مسائل حل کرانے چاہیئے 
  اللہ تعالی ہمارے دلوں میں شرعی قوانین کی عظمت و اہمیت و احترام عطا فرمائے اور شریعت کے اعتبارسے ہمیں اپنے مسائل حل کرانیکی توفیق عطا فرمائے .

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔