گھر سے شروع ہوتی ہے تعلیمی انقلاب کی تحریک۔
بھیونڈی : (عبدالرحمن یوسف) :حال ہی میں پنجم اور ہشتم کا اسکالر شپ امتحانات کا رزلٹ آیا۔ اسی سلسلے میں ہم نے ہارون مرزا اسکول نمبر 63، بھیونڈی میونسپل کارپوریشن میں پرائمری ٹیچر ہے۔ ان سے ہم نے دریافت کیا کہ آپ کی بیٹی نے بھی پنجم جماعت میں رہتے ہوئے اسکالر شپ کا امتحان دیا اور کامیاب ہوئی اس تعلق سے کیا کہنا چاہتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ " اپنی بیٹی انشرح ما ہیں کی کامیابی کے ذریعے ایک اہم پیغام دینا چاہتا ہوں۔ میری بیٹی نے حال ہی میں پری اپر پرائمری اسکالرشپ امتحان میں نمایاں نمبرات سے کامیابی حاصل کی ہے، اور یہ کامیابی صرف اس کی محنت تک محدود نہیں، بلکہ اس کے اساتذہ کی تربیت، ہمارے گھر کی محنت، اور میونسپل اسکول کے معیارِ تعلیم کا ثبوت ہے۔"آپ جس اسکول میں درس و تدریس دیتے ہیں اسی اسکول میں کیوں داخلہ کروایا؟ جبکہ بیشتر اساتذہ کے بچے انگلش میڈیم یا نجی اداروں کی تعلیم گاہوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ "معلم ہارون مرزا نے اس تعلق سے بہت اچھی بات کہی کہ"
میں نے سوچ سمجھ کر اپنی بیٹی کو اسی اسکول میں داخل کروایا جہاں میں خود پڑھاتا ہوں۔ اس کا مقصد صرف یہ تھا کہ:
جب اپنی اولاد اپنی اسکول میں پڑھے گی تو ہم اس کے معیارِ تعلیم کے لیے خود بھی پوری طرح جوابدہ ہوں گے۔
اور اگر ہم اپنے بچوں کو اپنی ہی اسکول میں پڑھائیں گے تو والدین اور معاشرہ بھی سرکاری/میونسپل اسکولز پر اعتماد کرے گا۔
اساتذہ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی کلاس کے ہر بچے کو اپنی اولاد سمجھ کر پڑھائیں۔
میری بیٹی کی کامیابی ثابت کرتی ہے کہ اگر اساتذہ، والدین، اور طلبہ مل کر محنت کریں تو سرکاری/میونسپل اسکولز بھی پرائیویٹ اسکولز سے کسی طرح کم نہیں۔ ہمارے اسکول کے اساتذہ کی لگن اور بچوں کے لیے وقف کردہ وقت نے اس کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
اپنے بچوں کو اپنے ہی اسکول میں پڑھائیں۔ اس سے نہ صرف آپ کا تدریسی معیار بہتر ہوگا، بلکہ آپ کا ضمیر بھی آپ کو مزید محنت پر ابھارے گا۔ "ہم نے ان سے والدین کے لیے بھی پیغام دینے کہا۔ تو ہارون مرزا نے کہا کہ
تمام والدین سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنے بچوں کی تعلیم میں خود بھی حصہ لیں۔ اسکول کے ساتھ تعاون کریں اور اساتذہ کی قدر کریں۔ اساتذہ اور طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لیے ایسے پروگرامز کا انعقاد کریں جو تعلیمی معیار کو مزید بلند کریں۔
میری بیٹی کی یہ کامیابی صرف ایک آغاز ہے۔ ہم سب مل کر اپنے اسکولز، اپنے گھروں، اور اپنے معاشرے کو تعلیم کی روشنی سے منور کر سکتے ہیں۔ آئیے، اپنے بچوں کی تربیت اور تعلیم کی ذمہ داری کو پوری ایمانداری سے نبھائیں! ہارون مرزا محمود مرزا بھیونڈی شہر کی اسکول نمبر 63، بھیونڈی میونسپل کارپوریشن میں بحثیت پرائمری ٹیچر کے درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
Comments
Post a Comment