حضرت حاجی شاہ سید محمد حسین عالم قادری الشطاری ؒ کا سالانہ عرس ِ شریف کا جلسہ عقیدت سے منایاگیا مولانا عبدالرازق کلامی، شاہ خلیفہ ڈاکٹر الحاج محمد ادریس احمد قادری کی مخاطبت
بیدر : 29/ مئی (نامہ نگار)۔درگاہ آستانہ قادریہ بگدل شریف میں حضرت حاجی شاہ سید محمد حسین عالم قادری الشطاری ؒ المعروف بہ حضرت کنڑی صاحب ناگوری رحمتہ اللہ علیہ نبیرہ حضرت شاہ سید عبدالقادر شاہ ولی گنج سوائی گنج بخش بادشاہ نا گوری”قادرولی“رحمتہ اللہ علیہ کا43واں سالانہ عرس ِ شریف کا جلسہ نہایت ہی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔تفصیلات کے بموجب28/ ذیقعدہ کو بعد نمازِ عصر قادریہ منزل محلہ گڑھی سے سروں پرصندل کی کشتیاں لے کر جلوسِ صندل ممتاز پیر طریقت شاہ خلیفہ ڈاکٹر الحاج محمدادریس احمد قادری ”صاحب“بگدلی سجادہ نشین درگاہ آستانہ قادریہ بگدل شریف کی نگرانی میں برآمد ہوا۔جو گشت کرتا ہوا درگاہ حضرت ممدوحؒ قبل از نمازِعصر پہنچا‘جہاں پر ہزاروہا مریدین و متعقدین نے جلوسِ صندل کا استقبال کیا۔بعد ادائیگی نمازِ عصرپیرطریقت شاہ خلیفہ ڈاکٹر الحاج محمدادریس احمد قادری بگدلی سجادہ نشین درگاہ حضرت ممدوحؒ نے سید محمد یوسف قادری ناگوری، پیر زادا الحاج شاہ محمد اسحاق چشتی سبزوار گدی نشین اجمیر شریف، جمیع علماِ مشائخین‘مریدین و متعقدین کی موجود گی میں صندلِ مالی کی خصوصی رسومات انجام دئیے۔گُلہائے عقیدت سلام‘فاتحہ‘تقسیمِ تبرکات بدست سجادہ نشین عمل میں آئے۔ بعد ازاں عظیم الشان پیمانے پر جلسہ فیضان اولیاء اللہ کا انعقاد عمل میں آیا۔ استقبالیہ خطاب کرتے ہوئے شاہ خلیفہ ڈاکٹر الحاج محمدادریس احمد قادری نے کہا کہ حضرت شاہ سید محمد حسین عالم قادری رحمتہ اللہ علیہؒ با کرامات ولی کامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے پیر و مرشد حضرت شاہ سید محمد حسین عالم قادری رحمتہ اللہ علیہ کے بیشمار کرامات ہیں۔اپ نے کئی کتابیں لکھی ہیں۔اپ کے مریدین و متعقدین ملک اور بیرون ممالک انڈونیشیاء، ملیشیاء، ترکی، سری لنکا، سعودی عرب، عراق اور دیگر مقامات پر موجود ہیں۔اپ نے روحانی تعلیمات کے ساتھ ساتھ شریعت کی بھی تعلیمات باقاعدہ طور پر دیا کرتے۔میرے پیر ومرشد صوم و صلوٰۃ کے پابند تھے۔انہوں نےکہا کہ ایک دن کا واقعہ ہے کہ ہم کو ٹرین سے چینائی جانا تھا۔ٹرین کاوقت ہوگیا تھا جب ہم ریلوے اسٹیشن پر گئے تو ٹرین ٹہری ہوئی تھی۔جب میرے پیر مرشد حضرت شاہ سید محمد حسین عالم قادری شطاری رحمتہ اللہ علیہ ٹرین میں قدم رکھا اور کہا کہ چل اماں چل کہنا تھا کہ ٹرین چلنا شروع ہوگئی۔ اور انہیں کا فیضان آج بھی آستانہ قادریہ میں جاری ہے۔آستانہ قادریہ میں ملک ہی نہیں بلکہ دنیا بھر سے مریدین حاضر ہو کر فیض حاصل کرتے ہیں۔انہوں نے اس مو قع پرصندل شریف کی مبارکباد دی اوردرس تصوف دیا اور دعا فرمائی ۔ جلسہ میں حاضر علمائے مشائخین اور مہمانوں کی شال و گل پوشی فر مائی۔مولانا عبدالرازق کلامی نے کہا کہ حضرت حاجی شاہ سیّد محمدحسین عالم قادری شطاری ڈاکٹرالحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمدقادری کے پیرو مرشد ہیں جن کا ہم سالانہ43 واں صندل منانے کے لیے یہاں جمع ہیں۔ ڈاکٹر ادریس احمد قادری نے اپنے پیر ومرشد سے درخواست کی کہ آپ یہاں آستانہ قادریہ میں ہی قیام فرمائے توحضرت نے کہا جسم تو میرا ناگور میں رہیگا اور فیضان آستانہ قادریہ بگدل میں جاری رہیگااور یہ فیضان یہاں اب تک جاری ہے۔مولانانے کہا کہ حضرت حاجی شاہ سید محمدحسین قادری رحمتہ اللہ علیہ کو اللہ نے اپنی طرف سے علم عطا فرمایا تھا۔اللہ جیسے چاہتا ہے علم اور بہت ساری خوبیاں عطا فرماتاہے۔مولانا نے مزیدکہا اللہ والوں کی صحبت میں ایک لمحہ بیٹھنا ہزاروں سال کی عبادت سے بہتر ہے۔ انہوں نے پیر طریقت شاہ خلیفہ ڈاکٹر الحاج محمدادریس احمد قادری بگدلی”صاحب“ بگدلی کی روحانی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جتنی دیر بندہ اللہ والوں کی صحبت میں رہتاہے وہ اللہ والا بن کر رہتا ہے۔ مولانامحمد ندیم قادری اُستاد دارالعلوم قادریہ بگدل، مولانا محمد عبدالحمیدرحمانی چشتی صدر کل ہند اصلاح معاشرہ کمیٹی نے کہا ڈاکٹر الحا ج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمدقادری بگدلی اسی شخصیت ہیں جو اپنے پیر و مرشید کی خدمت میں سترا17برس تک خدمت کی اور حضرت کے پیر و مر شید کا ہی فیضان ہیکہ آج یہاں آستا نہ قادریہ بگدل میں ہزاروں کا مجمع جمع ہے اور لو گ فیض حاصل کر رہے ہیں۔ آستانہ قادریہ میں حضرت ہمیشہ یہی درس دیتے ہیں کے پانچ وقتو ں کی نمازوں کی پا بندی کر یں۔مولانا محمد عبدالحمید رحمانی چشتی نے، کہا کہ جہاں معصوم بچے اور ضعیف ہوتے ہیں وہاں اللہ کی رحمت برستی ہے۔ جن گھروں میں معصوم بچوں کو کھانا کھلایا جاتا ہے،ان گھروں میں رحمتوں کا خصوصی نزول ہوتا ہے۔ جوبندہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت دروھ سلام کانذرآنہ پیش کرتاہے اسکو اپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار نصیف ہوتاہے۔ تین مرتبہ سورے اخلاص پڑھنے سے ایک قرآن مجید پڑھنے کا ثواب ملتا ہے۔ انہوں نے حضرت شاہ سید محمد حسین عالم قادری کنڑی صاحب ناگوری ؒ کی سوانح حیات پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔ شہ نشین پر محمد لئیق احمد قادری بگدلی،سید اکبر محی الدیں قادری مشائخ با لا پور اور علمائے مشائخین موجود تھے۔جلسہ کی کاروائی کا آغازمولانا محمد شاہد رضاء امام و خطیب مسجد مدینہ کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ اس موقع پرخوش لحن انداز میں طلباؤطالبات دارلعلوم قادریہ بگدل نے بازبان عربی،اردو،انگریزی میں خطاب کرتے خوب دعائیں حاصل کئے۔طلباؤطالبات دارلعلوم قادریہ بگدل نے حمد،نعت قصیدہ، مکالمہ، اور منقبت کا نذرانہ،اورخطابات کرتے ہوئے شاندار تعلیمی مظاہرہ پیش کیا۔حا فظ محمد شاہ نوازنلدرگ،انیل کمار چوہان، گونداکھشے، محمدعبدالسلیم الہامی حیدراباد، سمیر شیخ، سعید بھائی ممبئ، مولانا منور رضاء خان، نے حمد، نعت،منقیبت کا نذرانہ پیش کیا۔ بعدجلسہ ممتاز قوال،جہا نگیر شاہین (جہانیگر خالدی شاہین) قوال، واحد نیازی قوال، اسرار نظامی حیدراباد نے ساز پر اپنے ہمنواؤں کے ساتھ نعتیہ،منقبتی، عرفانی اور صوفیانہ کلام پیش کرکے خوب داد حاصل کی۔ حاضرین نے جھوم جھوم کراپنے آپ بے خودی میں مست ہورہے تھے۔ صندل کے دوسرے دن صبح گلہائے عقیدت سلام ونیاز، فاتحہ نیاز شریف اور بعد نماز مغرب جشن چراغاں کا خصوصی اہتمام کیا گیا۔ سجادہ نشین صاحب نے دعائے سلامتی فرمائی۔۔۔
Comments
Post a Comment