مرحبا مرحبا مرحبا مرحبا۔گوہر۔ رازداں کے مصنف محمد رفیق صاحب۔ مرحبا۔

مرحبا مرحبا مرحبا مرحبا۔
گوہر۔ رازداں کے مصنف محمد رفیق صاحب۔ 
مرحبا۔ 
آپ نے اک ایسے پر خطر دور میں تاریخی کتاب گوہر ۔ رازداں تصنیف کرنے کا بیڑا اٹھایا جب یہ دنیا کرونا وائرس جیسی مہلک وبا ء سے دوچار تھی تمام دنیا کے لوگ اپنی اپنی جان بچانے کی فکر میں گھروں میں قیدیوں سے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو چکے تھے اور اس وباء سے یوں بچنے کی کوشش کر رہے تھے کہ بھایء بھایء سے باپ بیٹے سے شوہر بیوی سے اولاد ماں باب سے ڈر رہے تھے کہ کہیں یہ مولک بیماری ہمیں بھی اپنی لپیٹ میں لے لے ہر انسان اپنے خدا کو یاد کر رہا تھا او طوبہ تلا کر رہا تھا اتنا بھیانک ماحول میں اپنی 67 سالہ زندگی میں کبھی نہیں دیکھا تھا کہ اگر گھر میں کسی شخص کا انتقال ہو جاتا تو اس کی تدفین یا چتا جلانے کو صرف چار آدمی کی اجازت ہوتی میت کے ہمراہ سرکاری عملہ شریک رہتا لاش کو پلاسٹک میں لپیٹ کر تدفین کی جاتی ہا چتا جلایء جاتی جس گھر میں میت ہوتی اسکے گھر والوں کو کرون ٹاءںم کر دیا جاتا یعنی شہر سے دور اسپتال میں ایڈمٹ کردیا جاتا اس پر خطر دور میں آپ خدمت ۔ خلق اور اپنے ذہن میں جو ایک تاریخی خاکہ اس کو پایہء تکمیل تک پہنچانے کا شرف حاصل کرنے میں مصروف تھے اس بات سے یہ معلوم ہوا کہ اگر کویء شخص سخت حالات میں کچھ بڑا کام کرنے کی ٹھان لے تو اللّہ اسکا ساتھ دیتا ہے جیسا کہ آپ نے ایک تاریخی کتاب تصنیف کرنے کا سوچا اور اللّہ نے وہ کام کو پایہء تکمیل تک پہنچا دیا واقعی آپ کی کاوش قابل۔ دادو تحسین و قابل۔ مبارکباد ہے جس کا ثمرہ آج آپکو اسناد و ایوارڈ کی صورت میسر ہو رہا ہے 
ہم ان تمام اداروں سوسائٹیوں سنستھاوں کو تہہ۔ دل سے مبارک باد پیش کرتے ہیں جو آپ کی تاریخی کتاب گوہر۔ رازداں کو بے انتہا ایوارڈ سے نوازا کر آپ کی تصنیف کو ادبی آسمان کی سیر کر رہی ہیں
پہلے ایوارڈ سے آپ کو بھارت سرکار کی جانب سے ۔۔۔اتہاس کار اوپادھی عطا کیا گیا 
اسکے بعد برہانپور ضلع کلکٹر نے پرمان پتر دیکر اپنا فریضہ انجام دیا
پھر ضلع برہانپور آیء پی ایس پنکج شری واستو جی نے پرمان پتر کا تمغہ اپنے ہاتھوں دیکر آپ کو سر فرازی عطا فرمائی 
پھر کیا دیکھنا تھا کہ اسناد و ایوارڈ کی اک چھڑی سی لگ گیء 
یکے بعد دیگرے ایوارڈ ملنے لگے
ملانا ابوالکلام آزاد لاءںبریری کر جوت تعلقہ راویر نے خاندیس رتن ایوارڈ سے نوازا 
مدھیہ پردیش مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی کی جانب سے آپ کو ایوارڈ ملا 
آل انڈیا اردو رابطہ کمیٹی برہان پور نے ایوارڈ سے آپ کو سرفراز کیا 
مسلم کییرء ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی نے بھی اپکو ایوارڈ دینے میں کویء کور کسر نہیں چھوڑی 
ممتاز فیسٹول کی جانب سے بھی آپ کو رونق۔ ہندوستان ایوارڈ سے نوازا گیا 
اس کو سونے پر سہاگہ ہی کہینگے کہ
بروز اتوار کو اے پی جے عبدالکلام آزاد سوسائٹی یاول ضلع جلگاؤں این ای سی ہیلپ ملٹی پرپج دوارہ کلیکٹر آفس جلگاؤں ٹیچر ایسوسی ایشن کی ریاستی صدر شریمتی شبھنگی پاٹل صاحبہ نے اپنے مبارک ہاتھوں سے آپکو مہاراشٹر رتن ایوارڈ سے سرفراز کیا 
یہ آپکی محنتوں کا ثمرہ ہے کہ اللّہ آپ کو بے انتہا عزت و شہرت سے نواز رہا ہے
ورنہ آج کا طوطا چشم اور بے وفا دور کہاں کسی کی پزیرائی کرتا ہے
اس دور کا انسان پہلے اپنے مفاد کے بارے میں سوچتا ہے کہ میں اک پروگرام کر کے اگر کسی کو ایوارڈ دونگا تو مجھے کتنا چندہ ملیگا اور کتنا روپیہ بچنا چاہییےء
اس دور میں ادب کے نام پر لوگ اپنا گھر بھر رہے ہیں اور کہتے ہیں کے ہم اردو کے خادم ہیں
اللّہ انھیں توفیق عطا فرمائے 
بہر حال ہم آپکی کاوشوں کو مد۔ نظر رکھ کر آپ کو تہہ۔ دل سے مبارک باد پیش کرتے ہیں 
آپکے
احباب 
سید ریاست علی ریاست 
محبوب پرواز 
ڈاکٹر ایس ایم طارق 
ڈاکٹر صادق 
ڈاکٹر قاضی فرید الدین 
ایڈوکیٹ ظہیر الدین 
اجمل صاحب 
ایڈوکیٹ شیخ نواز
ایڈوکیٹ حنیف انصاری
مسعود گوٹے والا
سابق پارشد محمود بھایء لالباغ
                     و دیگر احباب

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔