غزل۔۔از قلم ۔۔۔رضیہ سلطانہ الطاف پٹھان شولا پور۔
غزل
از قلم ۔۔۔رضیہ سلطانہ الطاف پٹھان شولا پور۔
"فكر کا شیشہ گَرد بھی ہوگا
چہرہ دل کا زرد بھی ہوگا"
ٹوٹا ہوگا جب دل کسی کا
روتا وہی فرد بھی ہوگا
نظرآرہے تھے دلوں کے داغ
ہم سمجھے آئینہ گَرد بھی ہوگا
ہم نے مانا دل جلے ہیں ہم
تمہارا موسم سرد بھی ہوگا
کتابِ عشق سے عنوان بدلےگا
تمہارےحصےدرد بھی ہوگا
دھوکا،فریب زمانےکی ریت ہے
تم نے کھيلا نرد بھی ہوگا
روتے بلکتے ہستے مسکراتے ہم
غم زندگی وہ اِک فرد بھی ہوگا
زندگی کو لحد میں رکھنے والوں
گھٹن کادائرہ تمہارے گِردبھی ہوگا
Comments
Post a Comment