ملک کے موجودہ حالات۔از قلم۔۔۔ مولوی شبیر عبدالکریم تانبے
ملک کے موجودہ حالات۔
از قلم۔۔۔ مولوی شبیر عبدالکریم تانبے
دین اسلام یہ اللہ تعالی کا آخری آسمانی محبوب دین ہونیکے ساتھ دین فطرت بھی ہے اور قرآن کریم وہ آخری آسمانی کتاب ہے جسکو اللہ تعالی نے قیامت تک آنے والے انسانوں کی ھدایت و رہنمائی کے لئے اپنے آخری پیغمبر حضرت محمد پر نازل فرمائی ہے
قرآن کریم اور سنت رسول کی تعلیمات کے ذریعے تشکیل پانے والا معاشرہ دنیا کا سب سے پاکیزہ بہترین اور امن و سلامتی والا معاشرہ تھا جسکی نبئ کریم نے بذات خود تعلیم و تربیت فرمائی تھی اس سے اچھا اور پاکیزہ معاشرہ نہ کبھی ہوا ہے اور نہ آئندہ کبھی ہوگا ہر طرف امن و امان اور سلامتی کا ماحول تھا ہرایک کی جان و مال عزت و آبرو محفوظ تھی کوئی کسی کی طرف غلط نگاہ اٹھانے والا نہیں تھا عورتوں کی جان و عصمت عزت و آبرو اسقدر محفوظ تھی کہ ایک تنہا عورت زیوروں سے مزین ہوکر صنعاء یمن سے سفر کرکے مکہ آتی اور طواف کرکے تنہا واپس چلی جاتی لیکن راستے میں اسے کوئی چھیڑنے والا اور اسکی طرف آنکھ اٹھانے والا کوئی نہیں تھا اتنا معاشرہ پاکیزہ پر امن اور سلامتی والا تھا
تو دنیا میں امن و امان اور پاکیزہ معاشرہ جسمیں ہر کسی کی جان اور عزت و آبرو محفوظ ہو اسلامی تعلیمات اور ھدایات کے بغیر ممکن نہیں چاہے کوئی کتنا ہی اسلام اور مسلم مخالف کیوں نہ ہو لیکن سچائی اور حقیقت کا اعتراف کئے بغیر رہ نہیں سکتا اسلئے کبھی کبھی ان دشمنان اسلام و مسلمان کی زبانی اسلامی تعلیمات کی حقانیت و ضرورت کا اظہار ہوہی جاتا ہے
آج ملک کے حالات روزبروز بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اخلاقی پستی عروج پر ہے بے شرمی و بے حیائی عام ہوچکی ہے عورتوں اور چھوٹی بچیوں تک کی جانیں و عصمتیں محفوظ نہیں ہیں انکا تعلیم کے حصول اور اپنی ضروریات کے لئے گھر سے نکلنا دشوار ہوچکا ہے جیساکہ روزانہ پیش آنے والے حالات و واقعات سے ظاہر ہوتا ہے
اسلئے حکومت کے صرف قوانین سے چاہے وہ کتنے ہی سخت کیوں نہ ہوں معاشرہ کو پاکیزہ اور برائیوں سے پاک نہیں بنایا جاسکتا جب تک کہ انسان کی صحیح تعلیم و تربیت نہ کیجائے اور اسکے اخلاق و عادات کو نہ سنوارا جائے اور اسکی سوچ و فکر کو پاکیزہ نہ بنایا جائے
معاشرے کے بگاڑ و فساد کا ایک سبب مخلوط نظام تعلیم ہے اسطرح عورتوں کا بغیر محرم اور شوہر کے تنہا سفر کرنا اور اجنی مرد و عورت کا آزادانہ طورپر ملنا جلنا بھی ہےب جسکو شریعت نے منع فرمایا ہے اور معاشرے کے بگاڑ اور فساد کا سبب بتایا ہے
اسلئے امت محمدیہ کی ذمہ داری ھیکہ اسلامی تعلیمات و ھدایات سے مزین ایک پاکیزہ معاشرہ تشکیل دینے کی فکر کریں جو ساری انسانیت کے لئے ایک آئیڈیل اور نمونہ ہو اور مسلمانوں کی یہ بھی ذمہ داری ھیکہ اپنے گھروں اور اپنے تعلیمی اداروں کو پاکیزہ اور اسلامی تعلیمات اور اسلامی تہذیب کا عملی نمونہ بنانیکی فکر و کوشش کریں
اللہ تعالی اسلامی تعلیمات کو عام فرمائے اور اسکو اپنانے اور اسپر عمل کرنیکی توفیق عطا فرمائے
Comments
Post a Comment