جلگاؤں میں مسلم خواتین کا احتجاج ۔گونج اٹھا نعمت پورہ پھانسی دو۔۔۔پھانسی دو۔۔۔۔
جلگاؤں (عقیل خان بیاولی) بدلاپور، کولکتہ اور ملک کے دیگر علاقوں میں خواتین اور لڑکیوں پر مظالم کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور اس نے سماج کو بے جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ یہ ہمارے وطن عزیز عظیم ملک بھارت اور مہذب ریاست مہاراشٹر کے لیے انتہائی شرمناک اور افسوسناک بات ہے۔ ایسے تمام مظالم اور المناک واقعات اب کہیں نہ کہیں رکنے چاہئے۔ اس کے لیے اب سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
اس لیے جس طرح خواتین اور نابالغ معصوم بچیوں پر ظلم کرنے والے شریر، گناہ گار قاتلوں کو اسلامی شرعی قانون کے مطابق کسی اسلامی ملک میں سر عام سزائے موت دی جاتی ہے، ایسے ہی سزا ہمارے وطن عزیز بھارت میں ایسے قاتلوں کو دی جانی چاہیے، اس سے یقیناً ایسے واقعات رک جائیں گے۔ اس لیے اس مطالبے کی طرف توجہ مبذول کرانے کے لیے دوپہر 2.30 بجے بعد نمازِ جمعہ بھیل پورہ، نعمت پورہ چوک پر" نیاز علی بھیا فاؤنڈیشن" نے ’’سزائے موت‘‘ کی پرزور سدا بلند کی اس موقع پر بھیل پورہ چوک ’’پھانسی دو پھانسی دو ظالم کو پھانسی دو، پھانسی ہونی چاہیے پھانسی ہونی چاہیے‘‘ جیسے نعروں سے گونج اٹھی۔ اس موقع پر خواتین کی موجودگی قابل ذکر تھی۔ اس موقع پر خواتین نے ہاتھوں میں بینرز اور تختیاں اٹھا رکھی تھیں۔ ان پر علامتی طور پر دکھایا گیا تھا کہ ظالم کو پھانسی کے تختے پر لٹکایا جا رہا ہے۔
اس تحریک کی روح رواں تھیں بیگم ایاز علی اور نورجہاں بی قریشی۔ اس موقع پر سید نیاز علی بھیا فاؤنڈیشن کے سید ایاز علی نیاز علی، سعیدہ بی، شیخ اسماعیل، ضعیف بانوں، حبیبہ مصطفیٰ عابدہ بی ولی محمد، ترنم بی علیم، معراج بی شیخ رشید، زرینہ بی محبوب، یاسمین بی حسن، سعیدہ بی شیخ ہارون، پروین بی شیخ کریم قریشی، روبینہ بی شفیع، یوگیش مراٹھے، شفیع ٹھیکیدار، ذیشان حسین، نور محمد ولی محمد، شکور بادشاہ، حاجی اکبر علی، شیخ جاوید احمد، محمد خان، سید اویس علی، سلمان محبوب، رحیم قریشی، علاؤ الدین شیخ، آصف صابر حسین قادری، دانش حسین شیخ محبوب، اعجاز۔ الیاس نوری وغیرہ موجود تھے۔
Comments
Post a Comment