غزل (آصف عالم۔بیڈ)
(غزل )
آصف عالم بیڑ
موبائل :7020935762
نہ ہندو سے لینا ہے نہ مسلماں کو دینا ہے اسلیے
لیڈر ادھر سے کمینہ ہے لیڈر ادھر سے کمینہ ہے
ہو جاےگا اتحاد تصویر پڑھ کے انہیں
گاندھی ادھر سے بتانا ہے کلام ادھر سے بتانا ہے
کرنا ہے مذہب کے دشمنوں کا جو جڑ سے خاتمہ پھر
گیتا ادھر سے سنانا ہے قرآن ادھر سے سنانا ہے
راستے جدا ہے مگر منزل کی ہے سب کو خبر
شمشان ادھر سے جانا ہے قبرستان ادھر سے جانا ہے
آ جائے روبرو چہرا بدل کے تو اسے
آئینہ ادھر سے دکھانا ہے آئینہ ادھر سے دکھانا ہے
پڑھ کر میرے اشعار آصف اب اس کے ماتھے پر
کبھی ادھرسے پسینہ ہے کبھی ادھرسے پسینہ ہے
Comments
Post a Comment