"مانا کہ اس زمین کو نہ گلزار کر سکےکچھ خار کم تو کر گئے گزرے جدھر سے ہم"اپٹا ممبئی یونٹ کی جانب سے اگست کرانتی میدان تا پریل خصوصی کارواں
ممبئی : نامہ نگار (فرید خان) 25 جنوری انڈین پیپلز تھیٹر ایسوسی ایشن اپٹا کی جانب سے ایک کل ہند کارواں بعنوان "ڈھائی آکھر پریم کا " کارواں رواں دواں ہے، اس کارواں کا آغاز 28 ستمبر کو ریاست پنجاب سے شہید بھگت سنگھ کی جائے پیدائش سے ہوا تھا۔22 ریاستوں کا احاطہ کرنے کے بعد آخر میں اس کا اختتام بابائے قوم مہاتما گاندھی کے یوم شہادت 30 جنوری کو دہلی میں ہوگا۔
اس کارواں کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں جہاں اپٹا سے وابستہ اعلیٰ عہدیداداران شامل ہیں ان کے ساتھ میں بائیں بازو کے اہم لیڈران، مزدوروں کی تحریکوں کے رہنما ،فلم اور تھیٹر کی نمایاں شخصیتیں اور بڑے پیمانے پر سماجی کارکنان شامل ہیں۔اس کاروان امن و محبت کا مقصد ملک میں امن اور بھائی چارہ قائم کرنا اور سماجی برابری کے پیغام کے ساتھ دستور ہند کی بالادستی کو عوامی سطح پر عام کرنا شامل ہے۔
ریاست مہاراشٹر میں یہ کارواں کئی دنوں سے ہے اور ممبئی میں آنے سے قبل خطہ کوکن کا دورہ مکمل کر چکا ہے۔
آج 25 جنوری کی صبح آٹھ بجے سے کارواں کے شامل افراد اگست کرانتی میدان پر جمع ہوئے وہاں شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا اس کے بعد اس کارواں کا اگلا پڑاؤ مولانا حسرت موہانی چوک ناگپاڑہ جنکشن تھا،یہاں پر مرزا غالب نقش دیوار پر حاضری دے کر پی ٹی مانے گارڈن میں اردو کارواں کے صدر فرید خان ،اردو آنگن میگزین کے مدیر مشیر انصاری، ایجوکیشنل اینڈ ویلفر فاؤنڈیشن (گارڈن کمیٹی ) کےسعید خان اور گل بوٹے کے فاروق سید اور مقامی کارکن سلیمان خان نے کارواں کا گرم جوشی سے خیر مقدم کیا.
اس کارواں کا تیسرا پڑاو 1952 میں قائم مشہور لائبریری عوامی ادارہ مومن پورہ تھا،جہاں پر عوامی ادارے کے صدر رشید احمد اور جنرل سیکرٹری ابراہیم انصاری ان کے دیگر ساتھی نوشاد اشفاق اور فاروق نے اس کارواں کا خیر مقدم کیا۔
ادارے کے ذمہ داروں نے اس ادارے کی تاریخی اہمیت سے شرکا کو آگاہ کرایا۔وہاں پر اس کارواں میں شامل مختلف ریاستوں کے فنکاروں نے سماجی اور انقلابی گیت پیش کیے۔
کارواں کا چوتھا پڑاؤ سات راستہ جیکب سرکل پر واقع امر شیخ چوک رہا جہاں امر شیخ کو خراج پیش کیا گیا اور یاد کیا گیا واضح ہو امر شیخ اپٹا کے بانی ممبران میں شامل تھے، اور مزدوروں کی تحریک کے مقامی رہنما تھے۔
کارواں کا آخری پڑاؤ دستور ہند کے بانی ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی پریل پر واقع بی آئی ٹی چال میں ان کی رہائش گاہ تھی۔
موجودہ حالات میں جبکہ فسطائی طاقتیں ہر طرف سے دستور ہند پر حملہ آور ہیں، ایسے میں دستور کی عظمت اور اہمیت کو بحال کرنے کے مقصد سے وہاں پر اس اہم کارواں کا آخری پڑاو رکھا گیا تھا۔ڈاکٹر امبیڈکر کو خراج پیش کرنے کے ساتھ وہاں پر بھی انقلابی گیت پیش کیے گئے اور ہر حال میں دستور ہند کی عظمت کو قائم رکھنے کا عہد لیا گیا۔
سماجی مساوات اور انقلاب کے پیغام کو عام کرنے والے اس کارواں بنام "ڈھائی آکھر پریم کا" میں پرسنا جی صدر آل انڈیا اپٹا ،راکیش وید کارگزار صدر ، معروف ہدایت کار و فلم ساز رمیش تلوار، فلم ایکٹر انجان سری واستو ،فلم ایکٹرس نیویدیتا شامل تھے.
اس کے علاوہ ممبئی میں بائیں بازو کی پارٹیوں کے ذمہ دار جن میں کامریڈ پرکاش ریڈی کامریڈ چارول جوشی اور مصنفہ اوشا آکھلے نے بھی شرکت کی ۔
اس کارواں میں بڑی تعداد میں نوجوان سماجی کارکنان اور طلبہ بھی شامل تھے۔
کارواں کے بیشتر شرکاء نے ناگپاڑہ اور عوامی ادارے میں ان کے دورے اور پروگرام کو اپنی زندگی کی نا قابل فراموش یادگار قرار دیا۔
Comments
Post a Comment