جنت جن کی چاہ کرے شب قدر میں۔۔۔.(مضمون)۔ از ۔۔۔۔۔۔۔رضیہ سلطانہ شولاپور

(مضمون)
جنت جن کی چاہ کرے شب قدر میں.
از ۔۔۔۔۔۔۔رضیہ سلطانہ شولاپور 

شب قدر کے معنی

''قدر'' کے اصطلاحی معنی کسی چیز کے وجود کی خصوصیت اور اس کی پیدائش کی کیفیت کے ہیں دوسرے لفظوں میں یہ کہا جائے کہ ہر چیز کے وجود کی محدودیت اور اندازے کو ''قدر'' کہتے ہیں"
اس رات کو قدر کے نام سے تعبیر کرنے کی وجہ یہ بھی بیان کی جاتی ہےاس رات میں اللہ تعالی نے اپنی قابل قدر کتاب‘ قابل قدر امت کے لئے صاحبِ قدر رسول کی معرفت نازل فرمائی‘ یہی وجہ ہے کہ اس سورۃ میں لفظ قدر تین دفعہ آیا ہے۔(تفسیر کبیر‘ ۳۲:۲۸)قدر کے معنی تنگی کے بھی ہیں۔ اس معنی کے لحاظ سے اس رات آسمان سے فرش زمین پر اتنی کثرت کے ساتھ فرشتوں کا نزول ہوتا ہے کہ زمین تنگ ہو جاتی ہے۔ (تفسیر الخازن‘ ۴:۳۹۵)

شب قدر کی فضیلت۔
قرآن مجید میں اس رات کی عبادت کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا گیا ہے۔ اس حساب سے اس رات کی عبادت تقریباً 83 سال اور 4 مہینے بنتی ہے۔ شب قدر کی رات کو رمضان المبارک کے آخری عشرے کے 10 راتوں میں تلاش کرنا ہے اور مزید بتایا جاتا ہے کہ طاق راتوں میں اس کا اہتمام کرنا ہوتا ہے اور اس رات کو آپﷺ ایک دعا پڑھنے کی ترقیب دی ہے وہ دعا ہے۔ 
اللہم انك عفو تحب العفو فاعف عنا 
میری لکھی ہوئی ایک رباعی

شبِ قدر کا ہر اِک سجدہ منظور خدا ہوجائے
آپ کی دعاؤں کے ساتھ ربّ کی رضا ہوجائے
رمضان میں اتنی رحمتیں ملے آپ کو کہ
مقدر میں آپ کے جنت کی فضاء ہو جائے

شب قدر کی رات کو اللہ تعالی آسمان سے فرشتے بھیجتا ہے اللہ تعالی جبرائیل علیہ السلام کو کہتا ہے کہ جبرائیل سارے فرشتوں کو لے کر زمین پر پھیل جاؤ اور دیکھو کہ کون کیا کر رہا ہے۔ پتہ ہے یہ فرشتے کہاں سے آتے ہیں کہاں رہتے ہیں۔
 ساتویں آسمان پہ ایک درخت ہے اس کا نام ہے سدرۃالمنتہی ہے۔ ایک سرا اس کا چھٹے آسمان پر اور اس کی شاخیں ساتویں آسمان پر ساتویں آسمان سے جنت تک جا ملتی ہے اور اللہ کی عرش تک اس کی شاخیں ہیں سبحان اللہ!!!!!!!
اس پر بے شمار فرشتے ہیں جس کی گنتی نہیں ہے کہ کتنے فرشتے ہیں سدرۃ المنتہی کے سینٹر میں جبرائیل علیہ السلام کا مقام ہے۔ یہ سارے فرشتے شب قدر کی رات کو زمین پر پھیل جاتے ہیں یہ سارے فرشتے رحمت کے فرشتے ہیں ان کے دل بہت نرم ہوتے ہیں شب قدر کی پوری رات یہ دنیا میں رہتے ہیں اور جو بندہ یا بندی اللہ کی عبادت میں مشغول رہتے ہیں اس رات کو جبرائیل علیہ السلام خود ان سے مصافحہ کرتے ہیں اس کی ایک سائن بتاؤ میں آپ کو جب جبرائیل علیہ السلام مصافہ کرتے ہیں تو آنکھوں سے آنسو جاری ہوتے ہیں اور اس کے رونگٹے کھڑے ہو جاتی ہیں اور اس کا دل نرم ہو جاتا ہے سبحان اللہ۔
اللہ تعالی ہمیں بھی ان لوگوں میں شامل کرے جن سے جبرائیل علیہ السلام شب قدر کی رات کو مصافہ کرتے ہیں اگر کسی کا دل شب قدر کی رات کو نرم ہو جائے اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے اور اس کی رونگٹے کھڑے ہو جائیں تو آپ کو مبارک ۔۔ شب قدر آپ کو مل گئ۔ جبرائیل علیہ السلام نے مصافحہ کیا۔
یہ فرشتے جب زمین پر پھیل جاتے ہیں تب زمین تنگ ہو جاتی ہے کیونکہ فرشتے اتنے ہیں جتنے زمین پر کنکر ہیں ۔۔اور یہ فرشتے اللہ تعالی سے رحمت اور مغفرت کی دعا کرتے ہیں اور یہ فجر تک دعا کرتے ہیں جب فجر ہوتی ہے ۔۔۔۔۔ سب سے پہلے جبرائیل علیہ السلام اوپر جاتے ہیں آسمان کی طرف پھر باقی فرشتوں کو آواز دیتے ہیں وہ بھی اوپر چلے جاتے ہیں تو اسی لئے دیکھیے اس رات کے ایک سائن ہے کہ لیلۃ القدر کی صبح سورج کی شعائیں زمین پر تیز نہیں ہوتی جبرائیلؑ کے چھ 600 پر ہیں جب آپﷺ نے پہلی دفعہ دیکھا تو بے ہوش ہو گئے تھے جب دوسری بار دیکھاجبرائیل علیہ السلام کو صرف دو پر کھلے ہوئے تھے تو پورا آسمان بھرا ہوا تھا سبحان اللہ۔ یہ فرشتے سارا دن آسمان پر ہی رہتے ہیں اور دن بھر ان مومن مردوں عورتوں کے لیے رحمت اور مغفرت کی دعا کرتے رہتے ہیں جو رات بھر عبادت کرتے رہیں۔
پہلا آسمان پوچھتا ہے فرشتے بتاؤ ان بندوں کا کیا حال ہے اور دوسرے تیسرے چوتھے پانچویں چھٹے ساتوں آسمان پوچھتے ہیں کہ فلاں فلاں بندے کا کیا حال تھا اور سب رحمت اور مغفرت کی دعا کرتے ہیں پھر باری آتی ہے سدرۃ المنتہی کی سدرۃ المنتہی کہتا ہے اے میرے بسنے والو بتاؤ میرا بھی تو حق ہے مجھے بتاؤ تب جبرائیل علیہ سلام جواب دیتے ہیں کہ فلاں فلاں شخص کا یہ حال تھا اب جنت پوچھتی ہیں اے جبرائیل علیہ السلام بتاؤ دنیا میں کیا حال ہے تو جبرائیل علیہ السلام بتاتے ہیں کہ فلاں فلاں بندے اللہ کی عبادت کر رہے تھے تو جنت دعا مانگتی ہے کہ اے اللہ فلاں فلاں بندوں کو تو مجھے دے دے سبحان اللہ سبحان اللہ جنت خود مانگتی ہیں ان لوگوں کو جو شب قدر کی رات میں عبادت کرتے ہیں ہم دنیا میں رہ کر جنت کو مانگتے ہیں جنت ان لوگوں کو مانگتی ہے جن کو شب قدر ملتی ہے جنت جن کی چاہ کرے شب قدر میں سبحان اللہ !!!!!!
میں اللہ سے دعا گو ہوں اللہ ہم سب کو شب قدر نصیب فرمائے اور خوب عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔