نامور تعلیمی ادارے قریشیہ اردو پرائمری اسکول کے صدر مدرس محترم محمد عمران صدیقی صاحب وظیفۂ حسن پر سبکدوش۔


ناندیڈ : (نامہ نگار) شہر ناندیڑ کے نامور تعلیمی ادارے قریشیہ اردو پرائمری اسکول ناندیڑ کے صدر مدرس محترم محمد عمران صدیقی صاحب آج اپنی 35 سالہ خدمات انجام دینے کے بعد وظیفۂ حسن پر سبکدوش ہوئے ہیں ۔
ايك استاذ کبھی بھى ریٹائر نہیں ہوتا وہ قوم کی رگوں میں خون بن كر دوڑتا رہتا ہے،  وہ اپنے شاگردوں كے دلوں ميں رچا بسا رہتا ہے، کچھ لوگ اپنی سروس کا دورانہ اس انداز میں گزارتے ہیں کہ وہ زندگی بھر کیلئے امر ہوجاتے ہیں انہيں ميں سے  ايك شخصيت عمران صاحب كى ہے

مت  سہل ہميں جانو پھرتا ہے فلك برسوں
تب خاك كے پردے سے انسان نكلتے ہيں

آنجناب کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں آج ایک وداعی تقریب اسکول کے احاطے میں منعقد کی گئی ،ناظم جلسہ حاجی قریشی نے شہر کے مختلف تعلیمی اداروں سے تشریف لائے عمران صدیقی صاحب کے مخلص خیر خواہ و مداح کا استقبال کیا اور ہر ایک کو فرداً فرداً اظہار خیال کے لیے دعوت دی اس موقع پر ہر فرد نے جناب محمد عمران صدیقی صاحب کی گراں قدر تعلیمی خدمات تنظیمی صلاحیتوں ،مسلسل جدوجہد، کام کرنے کا جذبہ ،طلبہ کے مستقبل سنوارنے کی فکر، تنظیمی امور کی بہتری اور ایک بہترین معلم اور ان کی ملنسار شخصیت سے متعلق اظہار خیال کیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
بعد ازاں وظیفہ یاب معلم جناب محمد ایوب خان صاحب نے اور ہائی اسکول کے صدر مدرس عمر قریشی صاحب نے محمد عمران صدیقی صاحب کی گل پوشی کی ۔عبدالحلیم صدیقی صاحب نے عمران صاحب کے مزاج کی شگفتگی ، تدریسی مہارت ، بچوں سے مشفقانہ رویے بڑوں کے احترام کرنے کی عادت ، خوش اخلاقی  تعلیمی خدمات تنظیمی امور اور طلبہ کے بہتر مستقبل کے لیے کیے جانے والے کام پر بھرپور تبصرہ کیا نیز دیگر اساتذہ کرام کو نصیحت کی کہ وہ ایماندارانہ اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی کریں ۔آنے والے صدر مدرس کو بھرپور تعاون کریں ۔شرکاء میں سے فرداً فرداً محترم عمران صاحب کی گلپوشی کی گئ
محترم عمران صدیقی صاحب نے کہا کہ مجھ ناچیز کے لئے آپ صاحبین نے جس خلوص اور محبت کا اظہار کیا ہےاس کی ممنونیت کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں ۔انہوں نے اپنے کامیاب تعلیمی سفر تنظیمی امور کی انجام دہی میں اسٹاف کی دیرینہ رفاقت اور نئے اساتذہ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔
صدیقی محمد عمران صاحب نے کہا کہ مجھے اسکول کے اساتذہ سے ہمیشہ محبت اور تعاون ملا ہے۔ میں جو کچھ کرسکا اس میں میرے اسکول کے ساتھیوں کا تعاون ہمیشہ شامل حال رہا ہے۔ میں اپنے ساتھیوں اور شاگردوں کی کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔ اسکول سے تعلق ٹوٹنے کا عمل بڑا جاں گسل ہوتا ہے۔ میں آج اسی کرب سے گزر رہا ہوں۔ مجھے اپنی سبک دوشی سے زیادہ اپنے ساتھیوں سے بچھڑنے کا غم ہے۔
بعد ازاں حافظ سرور قریشی صاحب نے شرکاء و معاونین کا شکریہ ادا کیا بعد از طعام پروگرام کا خوش آئند اختتام ہوا

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔