آکوٹ شہر" تاریخ کے پس منظر میں۔ از قلم محمد وسیم(لیکچرار )(آ کوٹ،مہاراشٹر)

آکوٹ شہر" تاریخ کے پس منظر میں۔ 
از قلم محمد وسیم(لیکچرار )(آ کوٹ،مہاراشٹر)

آ کوٹ ہندی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی "لا محدود يا کروڑوں" کا ہیں جہاں ہندوستان میں قدیم دور کے نشانات موجود ہے وہاں آ کوٹ بھی چھپا نہیں ہے قدیم دور سے آ کوٹ شہر بسا ہوا ہے مورخ کے مطابق " قدیم دور میں آ کوٹ شہر میں وکاٹکا سمراج موجود تھا" جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کے آ کوٹ شہر کا ورثہ قدیم دور سے تعلق رکھتا ہے۔آ کوٹ شہر عہد وسطیٰ میں بہمی سلطنت موجود تھی اس کے بعد نظام شاہی اور یہاں مغل سلطنت کے نشانات بھی پائے جاتے ہیں نرنالے قلعے جس کی مثال ہیں آ کوٹ کے اطراف کی اگر ہم بات کریں تو ہمیں پتا چلے گا کے آ کوٹ مغل سلطنت کے حکومت کی نشان دہی کرتا ہے ہندوستان کے مہاراشٹر خطے میں مراٹھا سوراج کی بنیاد "شترپتی شیواجی مہاراج" نے ڈالی تھی جس کے چلتے آ کوٹ شہر بھی مراٹھا سوراج کے ماتحت آگیا شیواجی مہاراج کے سوتیلے بھائی "وینکوجی بھوسلے" اور دولت راؤ شندے اور رگھو جی بھوسلے کی ملاقات ۱۸۰۳ میں آ کوٹ کے مقام پر ہوئی تھی جانوجی بھوسلے کا ۱۷۷۲میں انتقال کے وقت درا با ئی آ کوٹ میں ہی موجود تھی مودھو جی بھوسلے درا با ئی سے ملاقات کے لیے آ کوٹ آئے اور سنبھا جی بھوسلے اور مودھوجی دونوں نے درا با ئی کی موجودگی میں ملاقات کی اور آ پسی نا اختلاف کو ختم کیا
آ کوٹ شہر میں انگرزی حکومت کے نشان بھی پائے جاتے ہےیہ نشانی لارڈ ویلزلی، گورنر جنرل آ ف انڈیا" یہ اڑ گاؤں کے مقام پر ہونے والی جنگ کے بعد پائی گئی تھی اور انیسویں صدی عیسوی میں آکوٹ شہر انگریزوں کے پوری طرح قبضے آگیا ہندوستان کے دیگر علاقوں کی طرح آ کوٹ شہر میں بھی کئی تبدیلی ہوئی اور آزادی کے بعد آ کوٹ شہر مدھیہ پردیش میں شامل تھا لیکن ۱۹۵۶ کے راجیہ کو پھر سے ترتیب کے مطابق آ کوٹ شہر کو بمبئی میں شامل کردےگیا اور ۱۹۶۰میں مہاراشٹر کی بنیاد پر آ کوٹ شہر مہاراشٹر کے اکولہ ضلع کا حصہ بن گ

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔