نوخیز قلم کار : بھائی بہن کا رشتہ: قربانی اور محبت کی کہانی۔۔افسانہ نگار امام حسین بیلکوڑے۔ (پی یو سی، سال دوم، کامرس سیکشن، آر ڈی کالج چکوڈی، بلگام کرناٹک)
نوخیز قلم کار :
بھائی بہن کا رشتہ: قربانی اور محبت کی کہانی۔۔
افسانہ نگار امام حسین بیلکوڑے۔
(پی یو سی، سال دوم، کامرس سیکشن، آر ڈی کالج چکوڈی، بلگام کرناٹک)
گھر میں چار بہنیں اور ایک بھائی تھے۔ ماں باپ اچانک ایک حادثے میں دنیا سے رخصت ہو گئے تو بچپن ہی میں ساری ذمہ داریاں بھائی کے ناتواں کاندھوں پر آ گریں۔ محض چودہ برس کی عمر میں وہ مزدوری کرنے لگا تاکہ بہنوں کی تعلیم میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
سال گزرتے گئے۔ بہنیں جوان ہوئیں تو بھائی سے کہا:
"بھائی! اب تم اپنی شادی کر لو۔"
لیکن بھائی نے مسکرا کر جواب دیا:
"جب تک تم سب کی شادیاں نہ ہو جائیں، میں شادی نہیں کروں گا۔"
پہلی بہن کے لیے رشتہ آیا تو بھائی نے خوشی سے ہاں کہہ دی۔ مگر شادی کے اخراجات کے لیے اسے اپنا گھر بیچنا پڑا۔ پھر باقی بہنوں کی تعلیم کے لیے زمین بھی قربان کر دی۔ لیکن تقدیر کو کچھ اور منظور تھا۔ شادی کے بعد پہلی بہن جہیز کی کمی کے طعنے سہتے سہتے زہر پی کر دنیا سے چلی گئی۔ یہ صدمہ سب کے لیے ناقابلِ برداشت تھا۔
اس حادثے کے بعد تینوں بہنوں نے عہد کیا کہ وہ اپنی محنت سے کچھ بننے کے بعد ہی شادی کریں گی۔
ایک نے کہا: "میں ٹیچر بنوں گی۔"
دوسری نے کہا: "میں وکیل بنوں گی۔"
تیسری نے کہا: "میں پولیس آفیسر بنوں گی۔"
بھائی نے بہنوں کی بات سن کر خوشی کے آنسو بہائے اور وعدہ کیا کہ ان کے خواب پورے کرنے کے لیے دن رات محنت کرے گا۔ بہنوں نے بھی اپنی ہمت اور لگن سے پڑھائی مکمل کی، اپنے خوابوں کو حقیقت بنایا اور پھر اپنی محنت کی کمائی سے اپنی شادیاں بھی کیں۔
جب سب بہنیں اپنے اپنے گھر کی ہو گئیں تو بھائی سے کہنے لگیں:
"بھائی! اب تمہاری باری ہے۔ تم نے ہم سب کے لیے قربانی دی، اب اپنی زندگی سنوارو۔"
بھائی نے وعدہ نبھاتے ہوئے شادی کی اور سب بہنیں، ان کے شوہر اور اہلِ محلہ خوشی سے جھوم اٹھے۔
واقعی، یہ کہانی اس بات کی زندہ مثال ہے کہ بھائی بہن کا رشتہ محض رشتہ نہیں بلکہ قربانی، محبت اور ایثار کا نام ہے۔
Comments
Post a Comment