درگاہ آستانہ قادریہ بگدل میں مرکزی جلسہ جشن عید میلاد النبی ؐ و جلوس میلادالنبیؐ۔اللہ نے نبی کی شان میں پورا قرآن نازل فرمادیا۔۔ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری نے جلسہ کو مخاطب کیا۔۔
بیدر : 6/ ستمبر(نامہ نگار) اعلان نبوت سے پہلے ہی اللہ تعالیٰ کی رسول صلی اللہ علیہ وسلم عبادت کرتے تھے۔قرآن مجید میں ہے اللہ تعائی ارشاد فرماتاہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی تمہارے لیے نمونہ ہے۔اللہ تعالی نے تمام انبیاء کرام کو ولادت سے لیکروصال تک پوری زندگی کی ہر اعتبار سے حفاظت فرمائی ہے۔غرض کہ حبیب پاک صلی اللہ علیہ وسلم نزول وحی سے پہلے بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم غارحراء میں تقرب الی اللہ کیلے عبادت کرتے تھے نماز بھی پڑھتے اورغور و فکروتدبرکیا کرتے تھے۔نزول وحی سے پہلے بھی اللہ کی معرفت رکھتے تھے۔اورجتنے راھیب ہیں وہ سارے لوگ بچپن میں ہی اپ کو جانتے تھے کہ نبی آخرالزماں محمد رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔حجرے اسوت نصب کرتے وقت مختلف قبلوں میں جھگڑے کے حالات پیدا ہوگئے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی فراست سے باآسانی کے ساتھ اس کو حل فرمایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دنیا میں آنا انسان وجنات ہی کے لئے رحمت نہیں ہے بلکہ یہ کہا جائے کہ کائنات کے ذرہ ذرہ کے لئے رحمت اور برکت ہیں،حضور صلی اللہ علیہ وسلم آپ تخلیق کی رو سے پہلے نبی ہیں،بلکہ یہ کہا جائے کہ دنیا کی ہر چیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقہ میں وجود میں آئی،اللہ نے نبی کی شان میں پورا قرآن نازل فرمادیا۔ ان خیالات کا اظہارپیر طریقت ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری”صاحب“بگدلی سجادہ نشین درگاہ آستانہ قادریہ بگدل نے 11ربیع الاول کی صبح منعقدہ مرکزی جلسہ جشن عید میلادالنبی ؐکو بعنوان میلاد مصطفی کو مخاطب ہوتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے اپنے محبوب ؐ کے نام پاک کو جنت کے درختوں، پتوں، حوروں کی آنکھوں کی پتلیوں میں بھی نام محمدلکھا۔آپ ؐ کی ولادت باسعادت کے موقع پر کائنات جگمگا اُٹھی نور و خوشبو سے کائنات معطر ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ عشق مصطفی میں ڈوب کر سنتوں پر عمل پیرا ہونا ہی ایمان کی دلیل ہے۔ آپ ﷺ پر درود شریف اللہ رب العزت خود بھیجتے ہیں۔محمد لئیق احمد قادری بگدلی رونق شۂ نشین تھے۔ جلسہ کی کارروائی کا آغاز حافظ محمد شاہنواز نلدرگ کی قرأ ت کلام پاک سے جلسہ ہوا۔ عاشقا ن رسول ؐ کی کثیر تعدا دموجود تھی۔حافظ شاہ نواز، طلباء و طالبات دارالعلوم قادریہ بگدل، اور دیگر نے حمد و نعت کا نذرانہ پیش کیا۔11ربیع الاول بعد نماز فجر سے 12ربیع الاول رات دیر گئے تک آستانہ قادریہ میں محفل درود شریف، محفل قل، یسین شریف، قرآن خوانی، ذکر و اذکار اور شجرہ عالیہ قادریہ کا انعقاد عمل میں آیا۔11ربیع الاول کو بعد نماز عشاء مسجد مدینہ آستانہ قادریہ میں جلسہ میلاد النبی ؐ کا انعقاد زیر نگرانی ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری صاحب بگدلی عمل میں آیا۔جلسہ کونگران جلسہ ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری بانی و سرپرست دارالعلوم قادریہ نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کااحسان ہے کہ اس نے ہم کو عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منانے کا موقع عنایت فرمایا۔میلاد النبی کے معنی ومقصدیہی ہے کہ اپ صلعم کی تعریف کی جائے۔شان و عظمت ا ورمعجزات بیان کئے جائیں۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جس نے میری میلاد کی خوشی میں ایک درہم خرچ کیا و جنت میں صدیق اکبر کے ساتھ جائیگا۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کی خوشی میں تین چھنڈے ایک مشرق میں دوسرا مغرب میں اور تیسرا خانہ کعبہ پر نصب کے گے۔انہوں نے میلاد پاک کے بیشمار پہلوں پر روشنی ڈالی۔حضرت علامہ مولا نامحمد ندیم قادری اُستاد دارالعلوم قادریہ بگدل نے اپنے پر اثر خطاب میں کہا کہ ہم اور آپ آقانامدا تاجدار مدینہ احمد مجتبیٰ رسول مرتضی محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی یوم ولادت باسعادت کی نسبت جمع ہوئے ہیں۔، اسلئے کہ ماہ ربیع الاول کا تعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی با برکت اور پرنور ولادت اسی مہینہ میں ہوئی تھی۔ مولانا محمد ندیم قادری استاد دارالعلوم قادریہ نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ وصلم کو بے شمار معجزات عطا فرمایاہے سب سے بڑا اور عظیم معجزہ قرآن پاک ہے۔جو صبح قیامت تک حضور صلی اللہ علیہ وصلم کی شان و عظمت کا بین ثبوت ہے۔قیامت تک جتنے چیلنجس پیدا ہونگے ان کا واضح بیان و جواب قرآن میں موجود ہے۔آج سائنس اور ٹکنالوجی اتنی ترقی کرنے کے بعدبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وصلم کے سفر معراج کو دیکھتی ہے توحیران وپریشان ہے۔مولانا نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے ہوئے مزید کہا کہ چاند کو دوتکڑے کرناسورج کوپلٹانا،درخت،پتھر و پہاڑ کا حضور صلی اللہ علیہ وصلم کو سلام پیش کرنااس بات کی دلیل ہے کہ حضور ﷺکائنات کے ذرے ذرے کیلئے نبی ورسول بنا کر سراپا معجزہ بنا کر بھیجے گئے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک کا سایہ زمین پر نہیں پڑتا تھا کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نور ہیں اور نور کا سایہ نہیں ہوتا۔حضرت ذکوان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے کہ نہ سورج کی روشنی میں اورنہ چاندکی چاندنی میں کبھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ زمین پر نہیں پڑتا کئی ایک کتب میں یہ رویت موجوہے۔جوچیز لطیف ہوتی ہے اسکا سایہ نہیں ہوتا اور کائنات میں سب سے لطیف حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس ہے۔12ربیع کی صبح سجادہ نشین نے سلام فاتحہ کے بعددیدہ زیب غبارے ہواؤں میں پرواز کئے۔ 12ربیع ا لاول کی صبح دارالعلوم قادریہ بگدل،درگاہ آستانہ قادریہ بگدل سے جلوس میلاد النبی ؐ برآمد ہوا جو بگدل شریف میں اہم راستوں سے ہوتے ہوئے آستانہ حضرت ممدوح پہونچا۔ سجادہ نشین نے پنجرہ میں قید چڑیوں کو آزاد کیا اور پرچم کشائی انجام دی۔ جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں مریدین و معتقدین و اہلیان بگدل شریف، طلباء و طالبات دارالعلوم قادریہ بگدل کی کثیر تعداد میں سبز پرچم اپنے ہاتھوں میں تھامے ہوئے نعرہ تکبیر، نعرہ رسالت، اور دیگر نعرہ بلند کرتے ہوئے رسول ؐ کی تعلیمات کو دیگر ابنائے وطن تک پہنچائے اور اپنی غلامی کا ثبوت دیا۔جلوس میلادالنبی ؐکا جگہ جگہ پر شاندار استقبال کیا گیا۔اس موقع پر آستانہ قادریہ میں تمام حاضرین کیلئے طعام اور شیرینی کا نظم کیا گیا تھا۔۔۔
تصویر ای میل:جلسہ کو ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری نے مخاطب کیا
Comments
Post a Comment