مزاحیہ شعرا کے کلام سے،تنگ دامنی کا شکارخواجہ شوق ہال قہقہوں سے گونج اٹھا۔۔بزم ظرافت کے مزاحیہ مشاعرہ سے پروفیسر ایس اے شکور،طارق انصاری،مصطفی کمال،کا اظہار خیال۔
حیدرآباد24/جون(راست) جناب طارق انصاری صدرنشین اقلیتی کمیشن تلنگانہ نے کہا کہ "اردو زبان کی ترقی اور اس کے فروغ میں شعرا برادری کا کردار نمایاں ہے جو ناقابل فراموش ہے اردو شعرا کی قابل قدر خدمات کا کوئی بدل نہیں ہے انہوں نے ان خیالات کا اظہار خواجہ شوق ہال، خلوت میں منعقدہ جشن شاہد عدیلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا بزم ظرافت تلنگانہ کی جانب سے عظیم الشان پیمانہ پر انعقاد عمل میں آیا جناب طارق انصاری نے کہا کہ شاہد عدیلی نے 42سال تک جو شعری علمی و ادبی خدمات انجام دی ہیں وہ قابل تحسین ہے۔پروفیسر ایس اے شکور ڈائریکٹر دائرۃ المعارف عثمانیہ یونیورسٹی نے کہا کہ 42سال تک شاہد عدیلی کا شعری و ادبی سفر بجائے خود ایک زبردست کارنامہ ہے انہوں نے کہا کہ طنز و مزاح کی شاعری کرنا کائی آسان کام نہں ہے انہوں نے کہا کہ طنزح و مزاح میں اردو اکیڈیمی کا پہلاایوارڈ شاہد عدیلی کو ملا جس کے لئے وہ مبارکباد کے مستحق ہیں انہوں نے کہا کہ اردو شاعری میں یہ دو بھائی ڈاکٹر فاروق شکیلؔ اور شاہدؔ عدیلی ممتاز و معروف حیثیت کے حامل اور قابل قدر شخصیات ہیں پروفیسر شکور نے اس جشن کے انعقاد پر بزم ظرافت کے ذمہ داران سید مسکین احمد اور ان کے ساتھی شیخ نعیم،لطیف الدین لطیف کو دلی مبارکباد دی مدیر شگوفہ ڈاکٹر سید مصطفی کمال نے کہا کہ یہ مسرت کی بات ہے کہ مزاحیہ شاعر کو تہنیت پیش کی جارہی ہے کیوں کہ مزاحیہ شاعروں کی بہ نسبت نثر نگاروں کی طرف توجہ کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ طنزو مزاح کو ایک عرصہ تک دوسرے یا تیسرے درجہ کا ادب کہا جاتا تھا بڑی جدوجہد اور طویل عرصہ بعد اس کی اہمیت و افادیت کو تسلیم کیاگیا۔ ڈاکٹر مصطفی کمال نے کہاکہ طنزو مزاح میں بہت کم شاعرپیدا ہوئے ہیں طنز و مزاح کی کئی اسالیب ہیں طنز و مزاح کے شعرا کے اسلوب اور زبان میں کافی انفرادیت ہوتی ہے۔اچھی طنزو مزاح نگاری کے لئے جزیات نگاری ضروری ہے ہمارا شاعر جزیات نگاری کی طرف توجہ نہیں کرتا چھوٹی غزلیں چھوٹی نظمیں لکھتا ہے ایک بڑے شاعر کے لئے جزیات نگار ہونا بہت ضروری ہے جناب مسکین احمد نے کہا کہ شاہد عدیلی کوئی متنازعہ شاعر نہیں ہیں ہندوستان ہی نہیں بلکہ بیرون ممالک میں بھی ان کی شاعری کی کافی قدر ہے انہوں نے شعرابرادری کو مشورہ دیاکہ وہ تنازعات سے اپنے آپ کو دور رکھیں انہوں نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ حیدرآباد کے جتنے مزاحیہ شعرا اور سنجیدہ شعرا ہیں ان تمام کا بھی وقتاً فوقتاً جشن منایا جائے گا جناب مسکین احمد کے اس اعلان کاسامعین نے پرجوش تالیوں کی گونج میں خیرمقدم کیاانہوں کہا کہ انجمن محبان اردو اور بزم ظرافت کی جانب سے سنجیدہ ہ و مزاحیہ شعرا کا باری باری سے جشن منایا جائے گا،جناب شاہد عدیلی نے نگران جلسہ و صدر بزم ظرافت سید مسکین احمدسے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ اس جشن کے ذریعہ ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے یہ کامیاب جشن اس قدر کامیاب نہ ہوتا اگر لطیف الدین لطیف کی معاونت نہ ہوتی انہوں نے شیخ نعیم کی بھی ستائش کی کہ اس جشن میں ان کابھی اہم رول رہا جس کے سبب یہ جشن کامیاب ہوا انہوں نے اس موقع پر شاہد عدیلی نے مختلف مزاحیہ اشعار سناکر محفل کو زعفران زار کردیا۔معتمد مشاعرہ لطیف الدین لطیف نے بڑے ہی ظریفانہ انداز میں کاروائی چلائی بزم ظرافت کے مشیر شیخ نعیم نے تمام کا خیر مقد کیا شہ نشین پر محمد قمر الدین سابق صدر نشین اقلیتی کمیشن صدر الدین شاہد موجود تھے۔ ممتاز مزاحیہ شعرا فرید سحر، وحید پاشاہ قادری، لطیف الدین لطیف،شبیر خان اسمارٹ ؔ،اضلاع سے تشریف لائے چچاؔ پالموری، ٹیپیکلؔ جگتیالی، شیخ احمد ضیا اپنے مزاحیہ کلام سے خوب محظوظ کیا۔شائقین طنز و مزاح سے خواجہ شوق ہال اس قدر کھچا کھچ بھر ا ہوا تھا کہ سامعین کھڑے ہو کر مشاعرہ سے محظوظ ہوئے۔ شاہد عدیلی بزم کی جانب سے خوبصورت مومنٹو،شال وگل پوشی کی گئی کئی علاوہ ازیں دیگر ادبی تنظمیوں، شاعروں و ادیبوں اور چاہنے والوں کی جانب سے بھی شاہد عدیلی کی بہ کثرت شال و گل پوشی کی گئی شیخ نعیم کے شکریہ پر بہت کامیاب محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔
Comments
Post a Comment