"عالمی یوم بیوگان: محفل خواتین کا پیغامِ ہمت و ہمدردی"اودھیش رانی باوا,رفیعہ،نوشین، ڈاکٹرثمینہ، ڈاکٹرحمیدہ، ڈاکٹر، کہکشاں لطیف کاخطاب۔


حیدرآباد : 24/جون( راست) عالمی یوم بیوگان (23 جون) کے موقع پر دھنش شانتی باغ، ڈاکٹر اودھیش روانی باوا کے دولت کدہ پر ایک باوقار تقریب منعقد کی گئی جس کی داعی محترمہ تنویر الطاف تھیں۔ اس تقریب کا مقصد بیواؤں کے مسائل پر آگاہی پھیلانا اور ان کے حقوق کے لیے عملی اقدامات کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔
صدر اجلاس محترمہ اودھیش رانی باوا نے گجرات میں حالیہ ہوائی جہاز حادثے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "بلیک باکس حادثات کی تحقیقات کے لیے کلیدی ہے، جو فلائٹ ڈیٹا اور پائلٹس کی گفتگو ریکارڈ کرتا ہے، اور مستقبل میں حفاظتی اقدامات بہتر کرتا ہے۔" محفل کی جانب سے جاں بحق افراد کے لیے تعزیت پیش کی گئی۔ 
مہمان خصوصی ڈاکٹر کہکشاں لطیف مانو نے "اخلاقی تباہی" پر بات کرتے ہوئے کہا کہ "اخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی سے ناانصافی اور نقصان ہوتا ہے، جو بیوہ خواتین کو شدید متاثر کرتا ہے، اور معاشرتی دکھ کو جنم دیتا ہے۔"
ڈاکٹر رفیعہ نوشین نے "عورت کی کہانی، عورت کی زبانی" کے عنوان سے بیواؤں کے عالمی دن کی تاریخ، اہمیت اور موجودہ دور میں بیواؤں کے مسائل پر ایک جامع مضمون پیش کیا۔ انہوں نے خواتین قلمکاروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی ادبی تخلیقات، نظموں اور ڈراموں کے ذریعے معاشرے کے منفی رویوں کو چیلنج کریں، جو بیواؤں کے ساتھ امتیازی سلوک کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تحریریں پالیسی سازوں کو بھی متاثر کر سکتی ہیں۔
ڈاکٹر ثمینہ نے بیواؤں کی حالت زار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ "بوڑھی بیوائیں چار دیواری میں قید ہو کر ڈیمنشیا یا بے بسی کا شکار ہیں۔ انہیں ذہنی آسودگی کے لیے نکاح کا حق استعمال کرنا چاہیے۔" ڈاکٹر حمیدہ نے اس کی تائید کرتے ہوئے مساجد اور دینی اداروں سے بیواؤں کے حقوق پر شعور بیدار کرنے کی اپیل کی۔
ڈاکٹر رفیعہ نوشین اور ڈاکٹر ثمینہ بیگم نے اپنا منتخب کلام بھی پیش کیا - تقریب کے اختتام پر جناب محمد حسام الدین ریاض کے تیار کردہ خوبصورت تحریری اقتباسات کے ذریعے ان بیوہ خواتین کو خراج تحسین پیش کیا گیا، جنہوں نے مشکل حالات میں ہمت سے مقابلہ کر کے دیگر خواتین کے لیے مشعل راہ بننے کا فریضہ سرانجام دیا۔
ڈاکٹر ثمینہ کے شکریہ کے ساتھ اس محفل کا اختتام عمل میں لایا گیا جو بیواؤں کے حقوق کے لیے ادبی اور سماجی تبدیلی کی ایک مضبوط آواز ثابت ہوئی ہیں ۔

---

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔