ہرگاؤں میں ایک چرچ کی تعمیر اوراس کیلئے کروڑوں کی مالیت کامطالبہ


بیدر۔30/جون (نامہ نگار) دا بدھا یوتھ کلب آف حمیلا پور کے صدر مہیش ایس رامپورے نے مطالبہ کیا ہے کہ تعلقہ بیدر کے ہر گاؤں میں ایک چرچ کی تعمیر کے لیے ایک کروڑ روپے فراہم کیے جائیں۔اس سلسلے میں ریاستی کرسچن ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے نائب صدر سنجے جاگیردار اور ضلع اقلیتی بہبود افسر کو ایک علیحدہ عرضی داخل کی گئی ہے۔کچھ دیہاتوں میں گرجا گھروں کا کام پہلے ہی ہو چکا ہے، اور انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے لیے مزید فنڈز فراہم کیے جائیں۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ہبلی سطح پر گرجا گھروں کی تعمیر کے لیے 2 کروڑ روپے فراہم کیے جائیں گے۔اور تعلقہ سطح پر 5 کروڑ،ضلعی سطح پر گرجا گھروں کی تعمیر کے لیے 10 کروڑ روپے فراہم کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ اس طرح کامطالبہ ریاست کی کانگریس حکومت سے کیاجانا سمجھ میں آتاہے۔ لیکن رقم کااندازہ انتہائی مبالغہ آمیز ہے۔ اس سے بچنا چاہیے۔ دراصل ضلع بیدر میں جب سے سکھ اقلیت کی ایک خاتون کومینارٹی کمیشن میں رکنیت دی گئی ہے تب سے دوسرے مینارٹیز کے بھی حوصلے بلند ہورہے ہیں اور اہم مینارٹی یعنی مسلمانوں کا یہ حال ہے کہ حال ہی میں وزیر بلدیہ جناب رحیم خان نے مبینہ طورپر ایک مسلمان افسر کو ان کے مطالبہ کے باوجود ملازمت میں ترقی نہیں دی۔اسی لئے لوگ درست ہی کہہ رہے ہیں کہ رحیم خان کی وزارت کے دوران لنگایتوں، آرایس ایس چھاپ لیڈروں، سکھ اور کرسچین اقلیتوں کے حوصلے بلند ہوچکے ہیں۔ مسلمان اقلیت کو کوئی پوچھ کر نہیں دیکھ رہاہے۔ یہ بات بھی بڑی دلچسپ ہے، کہاجارہاہے کہ مذکورہ تنظیم ایک غیرمعروف تنظیم ہے۔ اور اس نے اچانک ہی چرچوں کی تعمیر پر اربوں روپئے کا ریاستی حکومت سے مطالبہ کردیاہے۔۔۔
تصویر میل:مہیش ایس رامپورے 


 

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ