آٹھویں جماعت کے امتحان اردو زبان میں لکھنے کی اجازت۔ (ٹی۔یو۔ایس۔ٹی۔اے) ریاستی سطح کا مطالبہ


تملناڈو (محمد رضوان اللہ) ہم آپ کی جانب سے نافذ کی جا رہی تعلیمی پالیسیوں کی دل سے ستائش کرتے ہیں۔اسی کے ساتھ، ہم یہ عرض کرنا چاہتے ہیں کہ تمل ناڈو ریاست کے مختلف اضلاع جیسے ویلور، ترواننامالئی، ترپتھور، رانپٹ، کرشنگیری، دھرماپوری، ہوسور وغیرہ میں اکثریت سے تعلق رکھنے والے طلبہ مدرسوں میں اردو کو اپنی مادری زبان اور اولین ذریعہ تعلیم کے طور پر پڑھتے ہیں۔
حال ہی میں تمل ناڈو حکومت کے امتحانی شعبہ نے اعلان کیا ہے کہ 1 اگست 2025 تک 12½ سال سے زائد عمر کے طلبہ آٹھویں جماعت کے پرائیویٹ امتحان کے لیےرجسٹریشن کر سکتے ہیں۔
مگر ان طلبہ کو امتحان صرف تمل یا انگریزی زبان میں دینے کی مجبوری ہے، جس کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس وجہ سے وہ پہلی ہی کوشش میں کامیابی حاصل کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔
لہٰذا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مدرسہ کے طلبہ اور اردو بولنے والے اضلاع کے طلبہ کو یہ امتحان اردو زبان میں دینے کی اجازت دی جائے۔ یہ امتحان بھی دیگر زبانوں میں منعقدہ سرکاری امتحانات کی طرح باقاعدہ رہنما ہدایات کے ساتھ حکومت کے امتحانی شعبہ کے ذریعے منعقد کیا جانا چاہیے۔
یہ اقدام اقلیتی تعلیم کو فروغ دینے والا ہوگا اور تعلیمی برابری کو یقینی بنانے کی سمت ایک مؤثر قدم ثابت ہوگا۔
ہماری اس عاجزانہ درخواست پر معزز حکومت غور کرے اور مناسب اقدامات اٹھائے — ہم ادب کے ساتھ یہ اپیل کرتے ہیں۔
شکریہ : محمد رضوان اللہ
ریاستی جوائنٹ سکریٹری – TUSTA

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ