,, لبیک۔ ( میں حاضر ہوں ) ،، ازقلم : سعدیہ فاطمہ عبد الخالق۔ ( ناندیڑ مہاراشٹر)
,, لبیک۔ ( میں حاضر ہوں ) ،،
ازقلم : سعدیہ فاطمہ عبد الخالق۔ ( ناندیڑ مہاراشٹر)
تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں اور ساری نعمتیں اسی کی دی ہوئی ہیں ، کائنات کی ہر شئے اس واحد لاشریک کی بندگی میں ہے کہ جس نے ہمیں اپنی رحمتوں کا وعدہ کیا ہے ، اس کے لئے ہم سر بسجود ہیں ، فرشتے ، چاند ، سورج ، ستارے ، چرند ، پرند ، ہر ایک ذی روح ، اپنی روح سے حاضر ہے ، سوائے انسان کے ، انسان پر غفلت حاوی کرنے کے لئے کسی نے ٹھیکہ لے رکھا ہے ، اس غفلت سے دور ہونا بڑا سخت امتحان ہے ، لبیک صرف اس کے در پر جانے کے لئے ہی نہیں ، لبیک تمام زندگی کی بے راہ روی کی قربانی کے لئے ہے ، لبیک ایک صاف و شفاف بتائے گئے راستے پر چلنے کا نام ہے ، لبیک وقت کے صحیح استعمال کرنے کے لئے ہیں ، زندہ مثال ہے ہم ,, قبلہ اول ،، کے لئے کیا کر رہے ہیں ، کچھ نہیں ، نہ ہم دل سے اس کے لئے کچھ کئے ہیں نا دماغ سے ، دنیا کی رنگینیوں میں ہم اتنا کھو چکے ہیں کہ باہر نکلنے کے لئے خود جال بنتے جارہے ہیں ، کس چیز کے خوف نے ہمیں گھیر رکھا ہے خود ہمیں پتہ نہیں ، یا ہم ہی پتہ نہیں کرنا چاہتے ہیں ، کیونکہ ہم احساس سے عاری ہوچکے ہیں ، ضمیر کو مردہ کرچکے ہیں ، مردہ لوگ تو قبرستان میں ہوتے ہیں تو پھر یہ مردہ ضمیر کی گنتی کس ویرانے میں آئے گی ، جن کے لئے گلستان پیش کرنے کا وعدہ ہے وہ ویرانے کی تلاش میں گُم ہو رہے ہیں ، ہم اپنا ہی محاسبہ کرکے تو دیکھیں کہ کیا صحیح ہورہا ہے اور کیا غلط ہورہا ہے ، کیا ہم دیکھنا چاہتے ہی نہیں ، اپنے قریب کی مثال دیکھیں ، کہ ۔۔۔۔۔۔
روزانہ کی زندگی میں ہم جن کے ماتحت ہوتے ہیں ، ان کے قوانین کی پابندی کرتے ہیں ، گھر میں ہم جن کے ماتحت ہوتے ہیں ان کے اصولوں سے ڈرتے ہیں ، تو پھر اس ذات کے قوانین پر چلنے میں لاپرواہی کیوں ، ہم اپنی زندگی کو جہنم سے دور رکھنے کے لئے ، لبیک کے لئے تیار ہو جائیں ، ہمارے لئے اسی لبیک میں دنیا داری کی پاسداری چھپی ہے ، روزانہ کے معاملات میں لبیک ضروری ہے ، حقوق اللّہ ، حقوق العباد ، کے لئے ہم لبیک کہیں ، اپنے حسن اخلاق کے لئے ہم لبیک کہیں ، دیکھا جائے تو ہر ایک شئے میں ہر ایک حرکت میں ہمارے لئے ایک رہنمائی پیش کی گئی ہے ، اسی کو اپنا کر آگے بڑھیں ، وقت کو غنیمت جانیں کسی سے بدلے کی امید نہ رکھتے ہوئے ، اپنے حسن عمل کو واضح پیش کریں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حسن اخلاق سے ہی دعوت دی ہے ، اس سلسلہ کو ہمیں رہتی دنیا تک قائم رکھنے کی تاکید کی گئی ہے ، رہنمائی کے لئے کتاب دی گئی ہے ، اسی کتاب سے غیروں نے نئی ٹکنالوجی ڈھونڈ کر نکالی ہے ، انسان کی تو اوقات ہی نہیں ہے کہ وہ کچھ نیا کر سکیں ، جب ہمیں پتہ ہے کہ غیر ہم پر الٹ پھیر کر کے حاوی ہورہے ہیں تو پھر کیوں نہ ہم اپنی کتاب کی سچائی کو دل میں سمو کر ہی ہر قدم اٹھائیں ، آج کا انسان مغربیت کے پیچھے دوڑ لگا کر اسے اسٹینڈرڈ لائف کا نام دیتا ہے ، ماڈرن زندگی کو ہی زندگی کی حقیقت سمجھ رہا ہے ، جب کہ نت نئے گر سے ہمیں رجھایا جارہا ہے ، بیہودگی کی طرف راغب کرکے کامیابی بتائی جا رہی ہے ، ان سب طریقوں کو اپنا کر ہم جنت کو پانے کے آسان طریقے کھو رہے ہیں ، دنیا کی آسانیوں میں اپنے اہم رشتوں کو کھو رہے ہیں ، چالبازیوں میں کھو کر اخلاق سے دور ہو رہے ہیں ، بے حیائی کو پسند کر رہے ہیں ، مکر و فریب ، غارت گیری میں الجھ کر خوش ہو رہے ہیں ، اسی میں پھنس کر قیامت سے قریب ہوتے جارہے ہیں ، جب فیصلے کی گھڑی ہوگی تو ہمارے حصے میں سوائے جہنم کے کچھ نہیں آئے گا ، اب بھی وقت ہے گھڑی کی تیزی سے دوڑنے والی سوئیوں کو دیکھیں اور شیطان کی چالاکیوں کو ناکام کرنے کے لئے بآواز بلند ۔۔۔ ,, لبیک ،، کہیں ، لبیک ۔۔۔۔ میں حاضر ہوں ، اے اللّٰه تیری بندگی کے لئے ، تیری بھیجی گئی کتاب ۔۔۔ ,, قرآن مجید ،، کے ایک ایک لفظ پر عمل کرنے کے لئے ، آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی بتائی گئی رہنمائی کے لئے ، میں حاضر ہوں ، تو مجھے قبول فرما اور میرے گناہوں کو دھو کر تیرے گھر کی حاضری اور تیرے مقررہ وقت کے ارکان کے لئے مجھے قبول فرما ، جلیل القدر پیغمبر ,, ابراہیم علیہ السلام کی آواز کے ساتھ میری روح کو جوڑ دے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے گئے ارکان کے ساتھ مجھے شامل کرادے ، ,, بی بی ہاجرہ علیہ السلام ،، کے نقش پر میرے پاؤں جمادے ، تیرے گھر کے طواف میں مجھے شامل کرادے ، اے مالک حقیقی میں نے شیطان پر لعنت بھیج کر اپنے نفس پر قابو پانے کا ارادہ کیا ہے ، اس ,, لبیک ،، کو قبول فرما لے ، آمین
لبیک ۔۔۔۔ اللہم لبیک
لبیک لا شریک لک لبیک
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Comments
Post a Comment