رمضان کے روزے انسانوں کو صبر کی تعلیم دیتے ہیں۔ازقلم۔۔۔ ایوب عبد ا لطيف نلا مندو۔ ترجمعہ = اشفا ق احمد ساتکھیڑ
رمضان کے روزے انسانوں کو صبر کی تعلیم دیتے ہیں۔
ازقلم۔۔۔ ایوب عبد ا لطيف نلا مندو۔
ترجمعہ = اشفا ق احمد ساتکھیڑ۔
روزہ صبر کا دوسرا نام ہے۔ روزہ صرف مسلمانوں پر فرض نہیں ہوا بلکہ پہلے کی تمام امتوں پر فرض تھے جس کا مقصد یہی تھا کہ صبر اور تقوی حاصل ہو۔
رمضان المبارک کے روزے بھی ہمیں صبر اور تقوی کا درس دیتے ہیں۔ جس سے ہم سال کے ۱۱ مہینوں میں بھی اسی صبر کے درس کو اپنے لئے نجات کا ذریعہ بنا لیں۔ روزہ ہر حال میں صبر سکھاتا ہے سحر ہو کہ افطار یہاں تک کہ اگر کوئی آپ کو گالی دے یا اپ سے جھگڑا کرنے کی کوشش کر رہا ہو۔لیکن اس وقت آپ یہ کہہ کر نکل جاتے ہو کہ میں روزہ سے ہوں۔اس بات سے ہمیں معلوم ہوا کہ ہمارے لئے صبر کس قدر ضروری ہے۔لیکن باز اوقات دیکھا جاتا ہے کہ لوگ روزہ تو رکھتے ہیں لیکن ان میں صبر نہیں اتا۔ تو اللہ کو بھوکے پیاسے رہنے سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ لوگوں کو چاہیئے کہ اپنے روزہ کو اللہ کے مقصد کے مطابق مکمل کریں۔ سحری کھانا سنت ہے لیکن اس میں اعتدال ضروری ہے ورنہ عام طور پر ہوتا یہ ہے کہ پورا کچھ کھانا پینا نہیں ہے اس لئے اتنا کھا لیتے ہیں کہ کبھی کبھی بد ہضمی کی وجہ سے روزہ توڑنا پڑ جاتا ہے۔ اور افطار میں بھی اتنا کچھ کھا جاتے ہیں کہ رات کی عبادتیں چھوٹ جاتی ہیں۔ روزہ اعتدال اور صبر چاہتا ہے۔
اللہ تبارک و تعالٰی تقوی اختیار کرنے کی تلقین کی ہے۔اللہ ہمیں روزہ کے مقصد کو سمجھنے اور صبر و تقوی اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
Comments
Post a Comment