جلسئہ تہنیت و تقسیم انعامات امراؤتی عظمیٰ بلدیہ میں شاندار تقریب کا انعقاد۔۔۔۔سیرت پروگرام ۱۸.
امراوتی (این ۔ایس۔بیگ کی رپورٹ سے ) الحمدللہ بروز سنیچر بتاریخ ۲۲ فروری ۲۰۲۵ کو امراؤتی کی مشہور و معروف اسکول عظمیٰ بلدیائی اردو وسطانوی و فوقانوی مدرسہ نمبر ۸جمیل کالونی ،ضلع امراؤتی میں طلباء کی کامیابی و تقسیم انعامات کے ضمن میں شاندار تہنیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں اساتذہ کی کثیر تعداد میں شرکت و مہمانان خصوصی کی آمد نے زینت بخشیں ۔حال ہی میں خادمین امت کے زیر انصرام منعقد کیے گئے ضلعی سطح کے تحریری امتحان وریاستی سطح کے زبانی امتحان میں ضلع امراؤتی سے 960 طلباء نے شمولیت اختیار کیں۔
تحریری کوئز امتحان میں ضلع امراؤتی سے ۱۸طلباء اور ریاستی سطح سے دو طلباء نے شاندار طریقے سے کامیابی حاصل کرکے امسال اپنا ایک منفرد ریکارڈ قائم کیا ہے۔اس تاریخی امتحان کو منعقد کرانے میں خادمین امت گروپ ناندیڑ نہ صرف کامیاب رہا،بلکہ طلباء کے ذہنوں کی سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات درخشاں کے روشن پہلوؤں سے آبیاری کیں۔ قرآنی اور سائنسی معلومات کی روشنی سےقوم کے نو نہالوں کے دلوں کو منّور کرنے کی سعادت نصیب ہوئی ۔اس سلسلے میں امراؤتی عظمیٰ بلدیہ کے اساتذہ نے بطور "ضلعی کارکنان سیرت کمیٹی ۱۸" اپنی خدمات انجام دیں ۔
شہر کے ذاتی ،سرکاری اور دیگر اسکولوں اور اداروں میں بڑے پیمانے پر تشہیر کیں ۔دیگر اساتذہ اکرام نے اسکولوں میں طلباء کی خصوصی تیاریاں کرائیں اور طلباء کو بآور کرایا کہ مسلسل محنت ہی کامیابی کی کنجی ہے. 1 اور ۲فروری۲۰۲۵ کو ضلع ناندیڑ میں ریاستی سطح پر انعام یافتہ دو طلباء ،ضلعی انعامات ۱۸، ریاستی سطح نشان اقراء ایوارڈ( عبد الرازق حسین صاحب )مثالی معلمین ایوارڈ ،این جی او ایوارڈ(امر ملٹی پرپز سوسائٹی, عمیر بن امر چاؤ ش)،آفتاب صحافت( قمر قاضی) ایوارڈس،امراؤتی ڈسٹرکٹ آرگنائزرس( کارکنان سیرت کمیٹی اساتذہ) کے انعامات ،ترغیبی انعامات میڈل تہنیتی اسناد کی تفویض سے خادمین امت گروپ نے نہایت شاندار طریقے سے اعزاز و اکرام کیا ۔ الحمدللہ طلباء کی محنتیں رنگ لائیں ۔
اس سلسلے کی سب سے اہم کڑی جس نے بڑے خلوص اور محبت سے اساتذہ اور طلباء کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا وہ امراؤتی عظمیٰ بلدیہ کے تعلیمی افسر"ڈاکٹر پرکاش میشرام صا حب" ہے۔جن کی صدارت میں اس تہنیتی تقریب کو منعقد کیا گیا ۔آپ کی شمولیت اور ترغیب کو سراہتے ہوئے خادمین امت گروپ نے شاندار مومینٹو اور تہنیتی سند سے آپ کا استقبال ، اعزاز و شکریہ ادا کیا ۔ تقریب میں مہمان خصوصی کی نشست کو زینت بخشنے والی شخصیت کوئی اور نہیں ، شہر کی معروف و مشہور شخصیت،فکر و بصیرت کے ادبی ستارہ محترم ڈاکٹر ناصر الدین انصار صاحب کی خصوصی موجودگی رہیں۔۔آپ نے بحیثیت پروفیسر ،شاعراور ادیب ہونے کے ناطے تاثراتی کلمات پیش کرتے ہوئے نہایت دلکش انداز میں مختصر مگر پر اثر جامع گفتگو سے اساتذہ و حاظرین کو نہ صرف لطف اندوز کیا بلکہ موجود ہ صورتحال سے واقفیت کراتے ہوئے کہا "اساتذہ کی تین قسمیں ہیں ،ایک وہ جو درس و تدریس کے دوران خودہی اپنی کاہلی سے اپنے فرائض سے سبکدوش ہو جاتے ہیں،دوسری قسم وہ اساتذہ جو عمر کے اٹھاون سال میں سبکدوش ہو جاتے ہیں اور تیسری قسم ایسے اساتذہ کی ہیں جو سبکدوش ہونے کے باوجود بھی فعال و متحرک رہتے ہیں اور اپنی خدمات اور رہنمائی سے تعلیمی ،سماجی و فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور ژندہ دلی کا ثبوت دیتے ہیں ."سامعین سے کہا کہ آپ کس مقام پر خود کو رکھنا چاہیے ہیں؟آخر میں آپ نے اساتذہ کومطالعہ کرنے کی ترغیب دیں ۔ڈاکڑ میشرام صا حب نے صدارتی خطبہ میں نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے طلباء اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کیں اور اس طرح کے تعلیمی مقابلے منعقد کرنے میں ہمہ وقت اپنا تعاون دینے کا وعدہ کیا ۔ تقریب کی نظامت کے فرائض معاون معلم محترم انصار شاہ ابن بابا شاہ نے انجام دئے۔ ابتدائی کلمات معاون معلم اظہر خان صاحب نے پیش کیے۔ مثالی معلم ابن عباس ایوارڈ انعام یافتہ محترم محمد صابر شیخ بسم اللہ سر ،ماں عائشہ صدیقہ ایوارڈ یافتہ صدر معلّمہ محترمہ نازیہ تبسم نوید انورصاحبہ کو صدر صاحب و مہمانان خصوصی کے دست مبارک سے تہنیتی سند و انعامات کی تقسیم کی گئیں۔ ضلعی سطح کا اول انعام یافتہ طالب علم محمد حسّان رمضان چودھری کو اپنے والد، صدر مدرس اور اساتذہ کے ساتھ انعام سے نوازا گیا ۔ندا اسکول سے دوسرا انعام یافتہ طالب علم محمد صفی الرحمن سمیع الرحمٰن انعام یافتہ رہا ۔اسی طرح اسکول نمبر ۱۰کی نہایت ہی ہونہار طالبہ عائشہ پروین شیخ شہباز ،دوم ضلعی سطح کی انعام یافتہ طالبہ کا انعام قبول کرتے ہوئے اساتذہ اور صدر معلم نے نہایت ہی خوشی کا اظہار کیا ۔طالبہ رمشاء عناء تفضل الرحمن (اسکول نمبر 4)کی طالبہ کی محنت کی ستائش کرتے ہوئے خاص طور سےکلمات آفرین ادا کئے گئے ۔کیمپ کی دونوں اردو اسکولوں کے طالبات عائشہ صدیقہ بنت محمد رفیق اور اقصی فردوس کو انعام سے نوازا گیا ۔فرینڈس اسکول سے محمد فیضا ن کو اپنے معلم کے ساتھ انعام سے نوازا گیا ۔اسکول ٹاپر میڈل اور سرٹیفکیٹ بھی دیئےگئے ۔
ندا اسکول کے صدر معلّم سشیل دیو راؤ سونٹکّے صاحب کو ترغیبی انعام سے نوازا گیا۔ اسی طرح اس پروگرام کی تشہیر ،امتحانی امور، دیگر کارکردگی ونمایاں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کو میڈل ،ٹرافی، تہنیتی اسناد کی تقسیم صدر صاحب ومہمانان کے دست مبارک سے اختتام پذیر ہوئی ۔ اساتذہ کوانعامات نواز کر پزیرائی و عزت افزائی کی گئیں ۔
اس موقع پر وظیفہ یاب صدر مدرس محترم جناب مقصود علی صاحب نے اپنی موجودگی سے محفل کو رونق بخشیں ۔مدارس نگراں کار وحید خان صاحب کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں انعام سے نوازا گیا ۔ محترم نظام الدین قاضی صاحب ،صدرمدرس ظفر خان صاحب ،تفضل صاحب ،عقیل صاحب عمران صاحب کی موجودگی قابل دید رہیں۔اسکول نگراں کار و صدر مدرس محمد جاوید صاحب کا خاص تعاون حاصل رہا ۔آپ بطور مہمان خصوصی مدعو کیے گئے تھے اور خصوصی انعام سے نوازے گئے۔ صدر معلّمین الحاج یوسف خان صاحب اور سعید صاحب کو بھی مدعو کیا گیا۔
ضلعی کارکنان سیرت کمیٹی کے ممبر ان کو تمام بلدیہ کے اساتذہ نے مبارکباد پیش کیں اور والدین و سرپرست حضرات نے نہایت خوشی کا اظہار کیا۔ عمران صاحب ،اطہر صاحب ،عقیل صاحب ،انصار شاہ صاحب ، شیخ انصار صاحب ،شعیب صاحب ،مختار صاحب ،اظہر صاحب ، محمد آصف صاحب ،سمیع الرحمن صاحب ،ناہید تبسم صاحبہ ،رفعت صاحبہ و تمام اراکین کو مومینٹو اور سند کے ذریعے اساتذہ کی گراں قدر خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے عزت افزائی و استقبال کیا گیا ۔ اظہار تشکَر کے کلمات کی ادائیگی معاون معلم محمد آصف صاحب نے نہایت دلکش انداز میں کلمات شکریہ اداکرتے ہوئے تقریب کا حق ادا کیا۔۔
اس طرح سے جلسۂ تہنیت با مقصد اور نئے تعلیمی چیلنج کو قبول کرتے ہوئے ملک ،قوم و ملت کے نونہالوں کے خوابوں کو بُننے کے عزم کے ساتھ صدر صاحب کے اختتام تقریب کے اعلان کی طرف گامزن ہوا ۔
ہم "خادمین امت گروپ "کے شکر گزار ہیں کہ ہمیں قوم کے ننھے معصوم ذہنوں کی آبیاری اور دین کی روشنی سے منور کرنے کا موقع عنایت کیا اور مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم تیار کیا۔شاکر صاحب، جمیل صاحب، عائشہ صاحبہ ،شگفتہ یاسمین صاحبہ،کائنات صاحبہ،کوثر باجی صاحبہ اور سمیہ شاہین صاحبہ، فریدہ صاحبہ، وغیرہ معلمات کو میڈل و سند دی گئیں ایک ہزار سرٹیفکیٹس تمام طلباء کو خادمین امت کی جانب سے تقسیم کیے گئے ۔مسابقتی امتحان میں ضلع امراؤتی کی شمولیت کو خصوصی اہمیت حاصل رہی ضلع امراؤتی سے اس امتحان کو منعقد کرانے میں ۷۰ اساتذہ نے بطور ممتحن اپنی خدمات انجام دیں۔ معاون معلمین کے طور پر غیر سرکاری ۵۰ اساتذہ نے خدمات انجام دیں۔اٹھارہ سالہ سیرت پروگرام میں امسال منعقدہ سیرتِ پروگرام انتظامی امور و امتحانی نقطۂ نظر سےتاریخ کا روشن باب کہلایا۔
امسال ایک یاد گار تقریب کے اختتام پر ہم نے یہ سیکھاکہ
بقول
سر سید احمد خان" تمام ترقی کی بنیاد یہ ہے کہ "آپ علم کے تمام خزانوں کو اپنے کنٹرول میں لے آئیں۔"۔
خدا سے دعا ہے کہ ہمارے قوم کے نو نہالوں اور نوجوانوں کو تعلیم کے خزانوں کی صحیح سمت و رسائی حاصل ہو ۔ ۔
Comments
Post a Comment