مہاراشٹرا کے وزیر نتیش رانے کو کابینہ سے خارج کیا جائے...27 فروری کو۔ سولاپور میں دھرنا اور گھنٹا بجاؤ احتجاج۔۔سابق میر اڈوکیٹ یو ۔ان بیریا شولاپور۔

سولاپور(محمد مسلم کبیر)مہاراشٹر ریاستی کابینہ میں فشریز ڈیولپمنٹ کے وزیر نتیش رانے جو مسلسل،اقلیتی طبقہ بالخصوص مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دے کر قومی اتحاد میں نفرت اور پھوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس طرح کے بیہودہ بیانات سے معاشرے کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور یہ صاف ظاہر ہے کہ وہ افراتفری پھیلا کر انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ملک عزیز، میں کئی سالوں سے ہندو-مسلم، سکھ-عیسائی امن اور وقار کے ساتھ رہ رہے ہیں،تاہم مہاراشٹر ریاست کے وزیر نتیش رانے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیانات دے کر وہ کئی مہینوں سے سماج میں نفرت اور تفرقہ پیدا کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ان کے بیہودہ اور اشتعال انگیز بیانات کی وجہ سے ان کے خلاف کئی مقامات پر فوجداری مقدمات درج ہیں۔آئینی عہدے پر کام کرتے ہوئے اس طرح کے بیان دینے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بھارتی آئین اور اس کی دفعات کی کھلم کھلا توہین کر رہے ہیں اور اپنے عہدے کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔حالیہ دنوں میں وزیر نتیش رانے نے درج ذیل اشتعال و نفرت انگیز بیانات دیے ہیں۔

1) یہ ہندو راشٹر ہے، اس پر صرف ہندو راج کریں گے، ہندو اپنی طاقت دکھائیں گے۔
2) شریرام پور کی میٹنگ میں اسلام اور پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کے بارے میں تضحیک آمیز کلمات کہے گئے۔ 
3) مسجد سے کھینچ کر ان کو قتل کرو۔
4) پولیس کو تعطیل دو اور پھر 24 گھنٹے میں ہندوؤں کی طاقت دیکھو۔ 
5) بھونگے نہ بند کیے تو دکھا دیں گے ہندو کیا ہوتا ہے؟
6) ملک میں سبز سانپوں کو کچل کر لات مار کر باہر پھینک دیں گے۔
7) بورڈ امتحانات میں برقع پر پابندی لگا دی جائے۔
8) جھوٹے اور گمراہ کن الزامات لگا کر مدارس پر پابندی لگانے کا بیان دیا۔
9) ہمارا آقا ساگر بنگلے میں رہتا ہے، ہم کو نہ چھیڑو۔ 
10) ممبئی کے میں شریک عوام کو جہادی کا لفظ استعمال کر کے فتنہ انگیز بیان دینا۔
11) پولیس ڈپارٹمنٹ کے خلاف گالی گلوچ کا استعمال کرتے ہوئے پولیس کی توہین کرنا۔ 
اس نے قانون کو ہاتھ میں لینے کا بیان دیا ہے اور ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بنا کر سماج میں نفرت، تفرقہ اور فرقہ وارانہ فساد پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ان کے بیہودہ بیانات اور تلخ زبان کی وجہ سے کئی جگہوں پر امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ان کے بیان کا مقصد ان لوگوں میں انتشار اور فساد پیدا کرنا ہے جو کئی دہائیوں سے پرامن اور نیکی سے زندگی گزار رہے ہیں۔نتیش رانے نے آئینی عہدے پر وزیر کے طور پر کام کرتے ہوئے جو بیان دیا ہے وہ آئین کی دفعات کے خلاف ورزی ہے اور آئین ہند کی توہین ہے۔ 
      مندرجہ بالا نکات پر مبنی یادداشت،مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس،نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار کو پیش کرکے ان سے درخواست کی کہ انہیں گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دے کر نفرت پھیلانے اور سماج میں انتشار پھیلانے کے الزام میں سخت کارروائی کی جائے۔ ہنوز اُن پر کیسی قسم کی کارروائی نہیں ہوئی۔لہٰذا حکومت کے اس فرقہ پرست رویّے کے خلاف 27 فروری 2025 کو جمہوری طریقے سے تمام مذاہب کے عہدیداروں اور کارکنوں کے ساتھ دھرنا دیا جائے گا اور اس دوران گھنٹا بجایا جائے گا۔اس کے باوجود بھی اگر نتیش رانے کا استعفیٰ نہ لیا گیا تو مزید احتجاج کیا جائے گا۔ 

  MD MUSLIM KABIR
   Latur Distt Urdu Media
8208435414/9175978903
alkabir786@gmail.com

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔