میرا روڈ میں محشر فیض آبادی کے پانچویں مزاحیہ مجموعہ کلام ۔۔۔ ہنسی کا انجیکشن۔۔کا رسم اجراء اؤر شاندار نشست۔
میرا بھاٸیندر: (محمد حسین ساحل) 30جنوری 2025 شام 30۔6 بجے ایک شعری نشست مزاحیہ شاعر محشر فیض آبادی کے خوبصورت دولت کدہ پر منعقد کی گئی۔ شعری نشست کا آغاز علی فاضل نے تلاوت قرآن سے مع ترجمہ پیش کیا۔
نظامت کے فرائض غیبی جون پوری نے بڑی چابک دستی سے انجام دئیے۔صاحب اعزاز جناب درد دہلوی اور صدارت کے فرائض جناب موسی پٹیل نے انجام دیئے۔
بین الاقوامی شہرت یافتہ مزاحیہ شاعر محشر فیض آبادی کا مزاحیہ مجموعہ" ہنسی کا انجیکشن" کا اجراء بھی عمل میں آیا۔
نشست میں شریک شعراء حضرات کے نام اور اشعار درج ذیل ہیں :
فیصلہ وہ کھرا نہیں کرتے
جو کبھی مشورہ نہیں کرتے
(عابد وفا)
کر وہ ہمت پیدا ہر مصیبت راستہ دے دہے
تمھارے حوصلے کے سامنے منزل بھی جھک جائے
(ذاکر رہبر)
ایسی دوائی تو مری آنکھوں میں ڈال اب
دیکھوں میں آئینہ تو پڑوسن دکھائی دے
(محشر فیض بادی)
دیمک بھی تعصب پر اتر آئی بتاؤ تاریخ کے کچھ خاص ورق چاٹ رہی ہے
(درد دہلوی)
جب وہ پردہ رخ روشن سے اُٹھا دیتے ہیں
دیکھنے والوں کو دیوانہ بنا دیتے ہیں
(غیبی جونپوری)
زندگی میں جب کسی کا داخلہ ہونے لگا
دل کے ہر گوشے میں فاضل حادثہ ہونے لگا
(علی فاضل)
یہ الگ بات سخنور ہوں میں عادل راہی
درداتنے ہیں کہ تسوید نہیں کر سکتا
(عادل راہی)
عجب بات ہے گوہر پہ زیادتی کر کے
وفا خلوص و اخوت کی بات کرتے ہو
(دلشاد گوہر)
کھلے ہیں گھر کے دریچے مگر ہوا ہی نہیں
میں مرچکا ہوں کے زندہ ہوں کچھ پتا ہی نہیں
(ثانی اسلم)
نہ جانے کتنے نشیب و فراز دیکھے ہیں
جہاں میں زیر و زبر کے سوا کچھ اور نہیں
(قلم بجنوری)
یہ ممکن تھا پھسل جاتا جو دانائی نہیں ہوتی
میں ان راہوں یہ چلتا ہوں جہاں کائی نہیں ہوتی
(رشید بشر)
مٹا کر نفرتیں اپنی کریں چرچا محبت کا
چلو ملکر بناتیں ہیں نیا فرقہ محبت کا
(محمد حسین ساحل)
جتنی مل گئی شہرت اس میں خوش ہوا عارف
ہر کوٸی زمانے میں نامور نہیں ہوتا
(عارف محمود آبادی)
عشق کا دستور بھی تخلیق ہونا چاہئے بيوفائی کسنے کی تحقیق ہونا چاہئے
(راجن رامپوری )
ٹوٹا دل روٹھی ہوئی دھڑکنیں اُکھڑی سانسیں۔۔۔
کتنا نقصان ہوا ہے تیرے جانے سے مجھے۔۔۔
(نظام نوشاہی)
شب 11 بجے مشاعرہ کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔ تناول طعام کے بعد صاحب خانہ نے شعراء حضرات کا شکریہ ادا کیا۔
Comments
Post a Comment