بچوں کی صحیح تعلیم اور دینی ایمانی تربیت والدین کی اصل ذمہ داری ہے: مفتی ہارون ندوی۔ مدرسہ دارالفلاح بورگاؤں(سلوڑ) کے تعلیمی اسلامی اجلاس میں ہزاروں مرد و خواتین کی شرکت -
جلگاؤں ( عقیل خان بیاولی) میرے بھائیو! اگراللہ تعالیٰ نے ہمیں اولاد سے نوازا ہے تو یہ اس کا بہت بڑا احسان ہے، انعام ہے، لیکن یہ والدین کی اصل ذمہ داری ہے کہ وہ بچے کی صحیح تربیت کریں اور ان میں اسلامی عقیدہ پیدا کریں۔ بچے کو دنیا کی ساری دولت اور نعمتیں دی ہیں لیکن اگر ہم نے ان کو اسلام، ایمان، قرآن اور دین نہ دیا تو ہم سب سے زیادہ ناکام والدین ہیں، ہماری دنیا و آخرت دونوں برباد ہو جائے گی۔ اس لیے ہمیں اپنے بچوں کے ایمان کی حفاظت کی سب سے زیادہ فکر کرنی چاہیے کیونکہ بازار میں ڈاکو دندناتے پھرتے ہیں جو ایمان کو لوٹتے ہیں اور جب خبر آتی ہے کہ ایک مسلمان بیٹی نے ایمان چھوڑ کر کفر کا دامن اختیار کر لیا ہے ،کسی رمیش یا گنیش کی زندگی کا حصہ بن گئی ہے تو روح کانپ جاتی ہے، اور یہ سب ہماری تربیت و پرورش میں غفلت کا نتیجہ ہے، اس پر ہماری سخت گرفت ہوگی، اس لیے بچوں کا ایمان۔ دینی تعلیم کی فکر اولین فرض ہے، اس طرح کا اہم مشورہ ملک کے مشہور و معروف عالمِ دین ،جمعیت علماء مہارشٹر کے نائب صدر حضرت مفتی محمد ہارون ندوی نے اپنے بیان میں دیا۔
یہ شاندار اِجلاس ،سروانی بورگاؤں بازار سلوڈ کا سالانہ تقسیم اسناد کا اِجلاس تھا جس میں اطراف کے کئ گاؤں سے ہزاروں مرد و خواتین نے شرکت کیں، جلسہ میں موصوف اور شرکاء علمائے کرام، مفتی صاحبان کے دست مبارک سے طلبہ و طالبات میں انعامات اور اسناد تقسیم کیے گئے۔ مفتیان و علماء کرام نے تربیت کی اہمیت اور اصلاحی بیان کرتے ہوئے جوانوں کو ہر قسم کے نشہ سے دُور رہنے کی نصیحت کیں۔ انہوں نے منشیات سے دور رہنے کا مشورہ بھی دیا، زندگی کی قیمت سمجھائی اور ہندو مسلم اتحاد پر بہت پیاری باتیں کیں، مولانا اختر صاحب، حافظ شمیم صاحب اور مولانا حافظ رضوان صاحب ، سلوڑ شہر سے مجلس علماء کے کئی زمہ داران ،مولوی عمران ،حافظ انصار، گاؤں کے حافظ اسرار صاحب کے علاوہ تمام اساتذہ موجود تھے ،اس علاقے کا یہ تاریخی جلسہ بن گیا دعاپر اِجلاس ختم ہوا .
Comments
Post a Comment