کلام۔۔سعید افسر ایلچپوری۔
کلام۔۔سعید افسر ایلچپوری۔
دیر تک بستر میں تڑپاتی ہے نیند
جانے کس جھونکے میں آ جاتی ہے نیند
روٹیوں کے خواب دکھلاتی ہے نیند
درد کے ماروں کو بہلاتی ہے نیند
بوڑھی آنکھوں سے ذرا کتراےء ہے
ننھی آنکھوں میں سہج آ جاتی ہے نیند
مخملیں بستر پہ کیوں آتی نہیں
اور کیوں کانٹوں پہ آجاتی ہے نیند
رات وہ اس آنکھ میں ٹھیری نہیں
سرخ ڈورے سے یہ لکھ جاتی ہے نیند
تنگدستوں پر بہت ہی مہرباں
اور اہلِ زر کو ترساتی ہے نیند
روک رکھتی ہے گناہ سے اس لئے
بندگی کا مرتبہ پاتی ہے نیند
مختصر سا اک تعارف موت کا
دینے آتی ہے چلی جاتی ہے نیند
(سعید افسر ایلچپوری)
9421736173
Comments
Post a Comment