ذمہ دار کون؟ازقلم: تسنیم انصار پٹھان ۔(غیبن شاہ نگر میونسپل اردو اسکول نمبر ١ کرلا ،ممبئی۔)


ذمہ دار کون؟
ازقلم: تسنیم انصار پٹھان ۔
(غیبن شاہ نگر میونسپل اردو اسکول نمبر ١ کرلا ،ممبئی۔)

سردیوں کی آمد کے ساتھ ساتھ شادیوں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے ۔لیکن یہاں غور طلب ہے کہ نکاح جو کہ ایک سنت عمل ہے جسے اسلام میں بڑے ہی آسان اور سادگی سے کرنے پر ترجیح دی گئی ہے ۔امیر ہو یا غریب ہر ایک کے لیے اس سنت ادا کرنے کے لیے سادگی کے راستے کو اپنانا چاہیے اور سادگی سے کیے گئے نکاح کی تقریب میں اللہ اور اس کے رسول کی رضامندی بھی شامل ہوتی ہے۔
فی زمانہ شادیوں میں لاکھوں، کروڑوں روپے خرچ کرنے کا رواج بن گیا ہے، دکھاوے کی دوڑ میں ایک دوسرے سےآگے نکل جانے کی دھن سوار ہے ۔
ہمارے پیارے نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم نے اس نکاح کو برکت والا قرار دیا ہے جس میں فریقین کا خرچ کم ہو، کسی جانب کوئی شرط نہ ہو ۔آج ہم نہ جانے کون کون سی فضول رسموں، بے ہودہ رواجوں کے نزر اس تقریب کو سولی چڑھادیے ہیں، کوئی گھرانا ان فضول رسومات سے کنارہ کر لے تو انہیں ایسی نظروں سے دیکھا جاتا ہے جیسے ان سے کوئی گناہ عظیم ہو گیا ہو ۔
  اس موڈرن کہے جانے والے دور میں ایسے تعلیم یافتہ لوگ آج بھی موجود ہیں جو نکاح سنت کو سادگی سے ادا کرنے اور نبی کے بتائے طریقوں پر عمل کرنے سے انکار نہیں کرتے ۔
ذرا ہم اپنے آپ پر بھی غور کریں کہ ہم کس قطار میں کھڑے ہیں؟ کیا ہم بھی ان فضول رسومات کی، زنجیروں میں تو نہیں جکڑے ہوئے ہیں؟ کہیں ہم بھی تو یہ نہیں کہتے؛
شادی کون سی روز روز ہوتی ہے، زندگی میں ایک بار موقع ملتا ہے تو کیوں اپنی خواہشات کو مارے بھلے مقروض ہو جائے مگر ساری خرافات، ناچ، گانا بجانا، ہلدی، مہندی کے نام پر ساری فضول رسومات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے، کیا ہم بھی اسی قطار میں شامل ہیں؟
جوان نسل کو بھی بیدار ہونا ہوگا ۔فیشن، سوشل میڈیا، اپنی ضد وانا کی خاطر اپنے ماں باپ کو مقروض نا کریں ۔
ہمارے اطراف ایسے والدین بھی موجود ہیں جو لڑکے والوں کی مانگ اور انکا لالچی پیٹ بھرنے سے قاصر ہیں،اور اپنی جوان جوان بیٹیوں کے ہاتھ پیلے کرنے کے خواب آنکھوں میں سجائے بیٹھے ہیں ۔
کیا اس حقیقت سے منہ موڑا جا سکتا ہے کہ ان سب کے لیے ہم ہی ذمہ دار ہیں؟

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔