اقرا اردو اسکول سالار نگر جلگاوں میں اوپن ڈے پروگرام کامیابی سے ہمکنار..
جلگاؤں : (نامہ نگار)_اقرا ایجوکیشن سوسائٹی ،جلگاوں کے زیر اہتمام اقرا اردو ہائی اسکول و جونیئر کالج ،سالار نگر، جلگاوں میں جماعت دہم کے طلبہ کا اوپن ڈے کا پروگرام ڈاکٹر ہارون بشیر صاحب کی صدارت میں منعقد کیاگیا۔ تلاوت قران پاک کے بعد ڈاکٹر انیس الدین شیخ نے افتتاح کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ پہلی مرتبہ اسکول میں اوپن ڈے پروگرام منعقد کیا گیا جس میں دہم جماعت کے طلبہ کے یونٹ ٹیسٹ کے تمام مضامین کے جوابی پرچے ، رزلٹ، حاضری ریکارڈ سبھی تفصیلات فائل میں لگا کر سرپرست حضرات کو دیے گئے۔ جس کا مقصد اپنے اپنے بچے کی کارکردگی سے واقف کرانا تھا اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں کلیدی کردار سینیئر معلمہ فرحت تبسم مبین خان کا ہے جنہوں نے انتھک محنت کر کے اس پروگرام کا انعقاد کیا۔
کلاس ٹیچرسینیر معلمہ فرحت تبسم مبین خان نے اپنے خیالات کے اظہار میں طلباء کی حاضری وصحت کے متعلق سرپرست حضرات کی توجہ دلائی کہ طلبا کو بلا وجہ غیر حاضر نہ رکھے اور انکی صحت پر خاص توجہ دے۔
ڈاکٹر ہارون بشیر صاحب نے اپنے صدارتی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے اوپن ڈے منعقد کرنے والے کلاس ٹیچر فرحت تبسم مبین خان کو مبارکباد پیش کرتے کہ انہوں نے اس پروگرام کو بڑے بحسن خوبی کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچایا۔ مزید سرپرست وطلبا کی رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ طالب علم کے لیے اپنے والدین نعمت ہیں اور والدین کے لیے بچے نعمت ہے اس لیے دونوں نے ایک دوسرے کا احساس رکھ کر پڑھائی کی طرف سنجیدگی برتنا اشد ضروری ہے۔ ڈاکٹر ہارون بشیر صاحب نے پی پی ٹی کے ذریعے طلبہ و سرپرست حضرات کو رہنمائی کرتے ہوئے درج ذیل نکات کو تفصیل سے وضاحت کیے۔
ایک رول ماڈل بنیں:
ذہنی مضبوطی کی مثال قائم کریں اور اپنے بچے کو سکھائیں کہ کیسے خوف کا سامنا کیا جاتا ہے۔
مثبت ذہنیت کی حوصلہ افزائی کریں:
کمال سے زیادہ کوشش اور ترقی کا جشن منائیں۔
اخلاق سکھائیں:
اپنے بچے کو صحیح اور غلط کی تمیز سکھائیں، بجائے اس کے کہ آپ انہیں صرف یہ بتائیں کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں۔
لچکدار بنیں:
اپنی والدین کی طرزِ عمل کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے تیار رہیں۔
کھانے کے اوقات کو فیملی ٹائم بنائیں:
پوری فیملی کے ساتھ دوپہر یا رات کا کھانا ساتھ کھائیں۔
حقیقی توقعات رکھیں:
بچوں کو مخصوص توقعات فراہم کریں، جیسے:
ا. "مجھے توقع ہے کہ آپ میری بات سنیں گے اور میری ہدایات پر عمل کریں گے۔"
ب. "مجھے توقع ہے کہ آپ کھیلنے کے بعد اپنے کھلونوں کو واپس کھلونا باکس میں ڈالیں گے۔"
پختہ اصولوں کے ساتھ نظم و ضبط اختیار کریں:
واضح اصول قائم کریں اور اپنے بچے کو بتائیں کہ کیا کرنا ہے بجائے اس کے کہ کیا نہ کریں۔ آپ کو ہدایات واضح اور پرسکون انداز میں دینی چاہیے اور ایک دن سے دوسرے دن تک مستقل رہنا چاہیے۔
گھر میں مثبت تعلیمی ماحول بنائیں:
روزمرہ کے معمولات پر عمل کریں۔ مثبت فیڈ بیک اور حوصلہ افزائی کا استعمال کریں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ بچے کے گھر کا تعلیمی ماحول ان کے والدین کی تعلیم اور پیشہ وارانہ حیثیت سے زیادہ اہم ہے۔
بچوں کے ساتھ خوشی اور مزاح کریں:
ایک محفوظ اور دلچسپ ماحول بنائیں۔ بور بچے اکثر بدتمیزی کرتے ہیں۔
تعلیمی ماحول قائم کریں:
والدین کو گھر میں بچوں کی تعلیم کی حمایت کرنی چاہیے لیکن گھر پر دوسرا استاد نہیں بننا چاہیے۔ خاندان کے معمولات قائم کریں اور اپنے بچوں کو کہانیاں سنائیں۔
حدود مقرر کریں اور ان کے ساتھ مستقل مزاج رہیں:
واضح کریں کہ آپ بچوں کے لیے کیا حدود مقرر کرنا چاہتے ہیں اور ان پر مستقل رہیں۔ بچوں کو محفوظ اور مطمئن محسوس کرنے کے لیے مستقل حدود مقرر کریں۔
اپنے بچوں کی بات سنیں:
اپنے بچے کو پوری توجہ دیں۔ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کریں اور دیگر چیزوں کو روک دیں جو آپ کر رہے ہیں۔
اپنے بچے کو اکثر "نہیں" کہنا سکھائیں:
"نہیں" کہنا آپ کے بچے کو نقصان نہیں پہنچائے گا، بلکہ یہ انہیں یہ سکھائے گا کہ حدود کا احترام کیسے کرنا ہے اور اپنی خواہشات پر قابو کیسے پانا ہے۔
"نہیں" کہنا آپ کے بچے کو کمزور نہیں بنائے گا، بلکہ یہ انہیں صبر اور خود پر قابو سکھائے گا۔
آخر میں طلبا و سرپرست حضرات کے سوالات کے تشفی بخش جوابات صدر مدرس و تمام مضامین کے اساتذہ نے دیے
۔نظامت کا فریضہ نور محمد شیخ نے ادا کیے فرحت تبسم مبین خان کے اظہار تشکر پر اوپن ڈے پروگرام کا اختتام ہوا۔ کثیر تعداد میں سرپرست حضرات نے شرکت کیے۔
Comments
Post a Comment