مسلم سماج کی جانب سے گستاخ رام گیری مہاراج کے خلاف تحصیلدار صاحب لونار کو پیش کیا گیا ایک محضر نامہ۔
بلڈانہ : (محمد شاکر ہمدرد) آئے دن ملک عزیز میں اسلام مخالف بیان بازیاں فرقہ پرست کٹر مذہبی تنظیم کا لبادہ اوڑھے ہوئے تنظیم کے افراد یا مذہبی گرو ملک عزیز کی فضا کو آلودہ کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں اور اس سے ان کا مقصد ان کے پیروکاروں کو گمراہ کر کے دو مذاھب کے ما بین فرقہ واریت پھیلانا ہوتا ہے ایسا ہی ایک واقعہ ریاست مہاراشٹر میں پیش آیا ۔بانی اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں 15/08/2024 کو موجے پنچالے تعلقہ جنر ضلع ناسک میں رام گیری گرو نارائن گری مہاراج، نے ایک مذہبی پروگرام میں، اس نے اپنے خطبہ کے دوران خود کہا، "یہ کتنا ظلم ہے کہ اسلام کے بانی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے 50 سال کی عمر میں ایک 6 سال کی بچی سے شادی کی۔ جس کے اخلاق جابر ہوں، اس لیے اس کے ماننے والے بھی جابر ذہانت کے ہوگے۔ وہ خود بھی کتنا جابر ہوگا۔" انہوں نے کہا کہ اسلام کی تعلیم بنیادی طور پر ظالم ہے۔ نیز، "اس ظالمانہ سوچ کی وجہ سے لاکھوں مسلمان اسلام چھوڑ چکے ہیں اور جس میں اسلام کے عظیم مولانا نے بھی اسلام کا بغور مطالعہ کرنے کے بعد اسلام چھوڑ دیا ہے" اس طرح کی بیان بازی اس مہاراج نے کی ہے اس رام گیری گرو نارائن گری مہاراج اور اس تقریب کے منتظمین اور منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے جو کہ اس طرح کے ہتک آمیز بیانات دے کر دو برادریوں کے درمیان دراڑ پیدا کر رہے ہیں۔ کے خلاف کڑی سے کڑی قانونی کارروائی کر ملک عزیز میں قومی یکجہتی کے ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے قانون اپنا کام کریں ۔ ایسا مسلم سماج کے ذمہ داران نے 21 اگست 2024 کو تحصیلدار لونار کوایک محضر نامہ پیش کیا۔ 15/08/2024 کے اس معاملہ سے ویجاپور ضلع۔ اورنگ آباد اور ایولہ ضلع۔ ناسک کا ماحول قابو سے باہر ہو گیا تھا۔ ان دونوں جگہوں پر اس مہاراج کے خلاف گناہ درج کیا گیا ہے۔ معلوم ہوکہ لونار کا ماحول بھی خراب ہوتے ہوتے بچ گیا۔
Comments
Post a Comment