بارش کا موسم۔۔از قلم۔۔۔نلا مندو سراج الدین ( راحیل)(پیر کرم علی شاہ اُردو اسکول نمبر ۱۰۔ پنویلِ مہا نگر پا لیکا ۔ ، رائے گڑھ، مہاراشٹرا۔)
بارش کا موسم۔۔
از قلم۔۔۔نلا مندو سراج الدین ( راحیل)
(پیر کرم علی شاہ اُردو اسکول نمبر ۱۰۔ پنویلِ مہا نگر پا لیکا ۔ ، رائے گڑھ، مہاراشٹرا۔)
بارش کا موسم بڑا ہی خوبصورت اور کسانوں کے لیے بڑی اُمیدوں بھرا موسم ہوتا ہے۔ لیکن مہاراشٹرا کے کچھ علاقوں میں بارش کا موسم زحمت کا حامل بنتاہے۔ جیسے ممبئی اور رتنا گیری جیسی علاقے پہاڑوں سے گھرے ہوئے ہیں۔ ان علاقوں میں بارش بہت زیادہ مقدار میں ہوتا ہے اور درمیان میں تو اتنی زیادہ بارش ہوجاتی ہے جس وجہ سے روز مره کی زندگی پر اسکے اثرات ہوجاتے ہیں۔ جیسے گھر سے باہر نکلنے میں مشکلات آتی ہیں۔ کہیں کہیں تو ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں کو نوکری کے لئے جانے والے لوگوں کو سب سے زیادہ پریشانی اٹھانی پڑتی ہے۔ کبھی دو گاؤں يا شہر ایک پل کے ذریعے آپس میں جوڑے ہوئے ہوتے ہیں، تو زیادہ بارش کی وجہ سے یہاں سے وہاں جانا تقریباً نا ممکن ہو جاتا ہے۔
خاص طور سے ممبئی میں کام کرنے والے حضرات بارش کی وجہ سے کام نہیں کر پاتے۔ اور اسکول کو بھی چھٹیاں سے دے دی جاتی ہیں، ہے بارش تقریباً ۲ سے ۵ دیں مسلسل چلتا رہتا ہے اور روز مرہ کی زندگی متاثر ہو جاتی ہے۔
جن حضرات کے اہلیان دوسرے گاؤں میں رہتے ہیں اور وہ کسی اور گاؤں میں کام کرنے جاتے ہیں، وہ موسلادھار بارش کی وجہ سے اپنے گھر نہیں جا پاتے۔ کچھ علاقوں میں گھروں میں پانی چلا جاتا ہے اور وہ لوگ اس پاس کے گھروں میں سرایا ڈھونڈ کر مقیم ہوجاتے ہیں۔ اور ۲ سے ۳ دن کے بعد جب برسات کی رفتار کم ہو جاتی ہے، تب کہیں جا کر سبھی لوگ اطمینان کی سانس لیتے ہیں اور پھر سے روزمرّہ کی زندگی میں مشغول ہوجاتے ہیں۔
اور جو حضرات موٹر سائیکل سے سفر کرتے ہیں اکثر تیز بارش میں اُنہیں سفر نہیں کرنا چاہیے کیونکہ راستہ دکھائی نہیں دیتا ہے اور پانی کے ساتھ بہ جانے کا بھی خدشہ کافی حد تک بڑھ جاتا ہے۔ ممبئی میں تقریباً تمام لوکل ٹرین بند کی جاتی ہیں کیونکی ریل راستے پر پانی بھرا ہوا ہوتا ہے۔ جسکی وجہ سے لوگ دفتر نہیں جا پاتے اور گھر سے ہی آن لائن کام کرتے ہیں۔
سبھی حضرات سے گزارش ہے کہ جو رتناگری اور رائے گڑھ اور ممبئی پونے ان شہروں میں کام کرتے ہیں، وہ احتیاط کریں اور جب بارش تیز ہوجائے تو گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ کیونکہ صحت ہزار نعمت ہے ۔
سبھی اپنی صحت کا خیال رکھیں۔
اللہ حافظ۔
Comments
Post a Comment