استاد شاعر احمد عاجز بیاولی نہیں رہے۔


جلگاؤں : (نامہ نگار سعید پٹیل کے ذریعے) علاقہ خاندیش کے کہنہ مشق معروف شاعر احمد عاجز بیاولی آج مورخہ ٢٩ جولائی کی صبح ممبئی میں انتقال کرگئیں ۔مرحوم ایک سنجیدہ فکر مزہبی ذہن اور اعلیٰ سوچ کے مالک تھیں ان کے کلام میں قاری کو باندھ رکھنے کی قوت ہے اب تک ان کے تین مجموعہ کلام"نقش پاۓ گمان " "متاع عاجز" "مشت غبار" شائع ہوکر مقبولیت حاصل کر چکے ہیں چوتھے کی خواہش دل ہی میں رہے گئی مرحوم کا انداز سب سے جداگانہ تھا حالیہ جگمگاتی طرز کے مشاعروں سے دور رہیں ہر کسی سے انتہائی عاجزانہ طریقہ سے ملتے دینی کاموں میں ہمیشہ پیش پیش رہیں ان کے کئی کلاموں میں نوجوانوں کے لۓ پیغام ملتا ہے ۔ مثبت سوچ وفکر رکھتے تھے حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا کبھی ہمت نہ ہاری گھبرائے نہیں اللہِ ان کی مغفرت فرماۓ اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے غم گسار عقیل خان بیاولی ،سعید پٹیل ،نوشاد حمید ،مشتاق بہشتی، ضیاء باغبان ،و جملہ اراکین خاندیش اردو کونسل مہرون جلگاؤں۔

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ