" اپنی نظریں ہمیشہ اپنے مقصد کی طرف رکھیں پھر دیکھیں کامیابی آپ کا مقدر ہوگی "(بارہویں جماعت میں 90 فیصد نمبرات سے کامیاب ہونے والی الفیا بنت محمد آزاد خان سے ملاقات)


(ممبئی سے نامہ نگار خان شبنم فاروق کی رپورٹ)
خان الفیا بنت محمد آزاد عروس البلاد(ممبئی) کے پچھڑے علاقے گونڈی میں رہنے والی ایک قابل اور ہونہار طالبہ ہے ۔ معاشی اعتبار سے آپ کے گھریلو حالات معمولی ہیں لیکن تعلیم کے حصول کا جذبہ اتنا پختہ ہے کہ والد اس معمولی سی رقم سے اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلانے میں پُر عزم ہے ۔ الفیا ابتدائی تعلیم نوبل انگلش اسکول سے کی جس میں فیصد 85٪ رہا۔ ہائر ایجوکیشن چیمبور میں واقع اچاریہ مراٹھا کالج میں کی ۔ قابل تعریف بات یہ ہے کہ جب کالج میں حجاب کا مسئلہ زور شور سے ابھر رہا تھا ۔ ایسے منتشر حالات میں بھی آپ نے اپنی پوری توجہ پڑھائی پر رکھی ۔ اور آخر میں سائنس فیلڈ سے پورے کالج میں %90 فیصد نمبرات حاصل کرکے ان تمام لوگوں کو یہ باور کرایا ہے کہ حجاب تعلیم کی راہ میں بالکل بھی رکاوٹ نہیں ۔ بلکہ یہ ﷲ کا حکم ہے اور ﷲ کے حکم کی تابعداری کرکے ہر لڑکی اعلیٰ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکتی ہے ۔۔ الفیا اپنے مقصد کو لیکر پر عزم اور بہت فعال ہیں ۔ آپ سے سوال کیا گیا کہ اس سوشل میڈیا دور میں خود کو پڑھائی کےلیے متحرک کیسے رکھیں ۔ آپ کہتی ہیں " جب نگاہیں مقصد پر ہو تو راہوں میں آنے والی تمام مشکلات بے معنی ہوجاتی ہے ، ہمارا مقصد اتنا بڑا ہونا چاہیے کہ وہ ہمیں متحرک رکھیں ، میں نے ہمیشہ اپنی پوری توجہ پڑھائی پر رکھی ہے کیوں کہ مجھے معلوم ہے اگر ہماری قوم کی فلاح کسی چیز میں مضمر ہے تو وہ تعلیم ہے ۔ میں نے اپنے گھریلو حالات کبھی کبھی ایسے ناسازگار دیکھیں ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ اگر ان حالات کو کوئی بدل سکتا ہے تو اعلیٰ تعلیم ہے ۔ یہ سارے عناصر ہیں جو مجھے ہمیشہ آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتے ہیں ۔۔ میں ان بچوں سے کہنا چاہوں گی جو گھر کے معاشی حالات کی وجہ سے تعلیم چھوڑ دیتے ہیں وہ اگر ایسا کریں گے تو غریبی نسلوں میں پروان چڑھے گی ۔۔ کسی کو تو اس حالات کا مقابلہ کرنا ہے نا تو کیوں نا ھم ہی ان حالات کو بدلنے میں پہل کریں ۔۔ کچھ دن فاقہ کرلیں ۔۔ لیکن تعلیم جاری رکھیں اپنے حوصلوں کو بلند رکھیں پھر دیکھے ﷲ آپ کےلیے آسانیاں عطا کرے گا ۔"
الفیا کو کالج میں حجاب کو لیکر بھی کئی مرتبہ ٹرول کیا گیا ۔ امتحانات میں کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن جب ہمت اور استقلال ہو تو ہزار مشکلیں بھی انسان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی ۔۔ آپ بطور کوچینگ جنئیس کلاسیس سے استفادہ حاصل کی ۔ لیکن سب سے زیادہ جو آپ کےلیے مفید ثابت رہا وہ سیلف اسٹڈی ہے ۔۔۔ سیلف اسٹڈی کے متعلق آپ کا کہنا ہے " میں روزآنہ سات گھنٹے پڑھائی کےلیے وقف کرتی تھی " میری کامیابی میں لائیبریری کا بہت بڑا کردار ہے ۔ ہمارے گھر ایسے نہیں ہوتے کہ وہاں یکسوئی سے پڑھائی کی جاسکے اور کوچینگ میں دو تین گھنٹے سے زیادہ رکنے کی اجازت نہیں ہوتی لہذا میں لائیبریری میں آکر وہیں مسلسل پڑھتی نماز کی ادائیگی بھی وہیں کرلیا کرتی تھی ۔ گونڈی کے بچوں میں لائیبریری سے متعلق بھی بیداری پیدا کرنے کی بہت ضرورت ہے تاکہ وہ اس کا زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کرکے اپنی پڑھائی میں بہتری لاسکے ۔" 
آخر میں الفیا بنت آزاد بچوں کو یہ پیغام دینا چاہتی ہیں کہ " ﷲ انسان کی ہر جائز خواہش پوری کرتا ہے لیکن اس کا ایک وقت ہوتا ہے ابھی ہم جس عمر میں ہیں ہمیں مکمل توجہ اپنی پڑھائی پر رکھنا چاہیے غیر ضروری دوستی اور سوشل میڈیا سے جتنا ہوسکتا ہے دوری اختیار کریں ۔ کیوں کہ سب سے زیادہ وقت ہمارد سوشل میڈیا میں صرف ہوتا ہے ، اور ایسا قابل فخر کام کریں کے آپ کے والدین کو آپ پر اپنی تربیت پر ناز ہو "

Comments

Popular posts from this blog

پانگل جونیئر کالج میں نیٹ, جی میں کامیاب طلباء کا استقبال۔

شمع اردو اسکول سولاپور میں کھیلوں کے ہفتہ کا افتتاح اور پی۔ایچ۔ڈی۔ ایوارڈ یافتہ خاتون محترمہ نکہت شیخ کی گلپوشہ

رتن نیدھی چیریٹیبل ٹرسٹ ممبئی کی جانب سے بیگم قمر النساء کاریگر گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کو سو کتابوں کا تحفہ۔